پاکستانی ریسلر بادشاہ خان کا بھارتی ریسلر کالی کو مقابلے کا چیلنج
بادشاہ نے امیچیورریسلنگ کا آغاز اکتوبر 2010 میں کیا اور فرانس کی سب سے بڑی ریسلنگ فیڈریشن ریسلنگ اسٹارز سے معاہدہ کیا
سبز ہلالی پرچم کے رنگ میں رنگے پہلے پاکستانی پرو ریسلر بادشاہ پہلوان خان نے بھارتی ریسلر کالی کو مقابلے کا چیلنج دے دیا ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کو دیئے گئے انٹرویو میں بادشاہ خان نے بھارتی ریسلر کالی کو مقابلے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ کالی سے رنگ میں مقابلہ کر کے پاک بھارت ریسلنگ کی نئی تاریخ رقم کرنا چاہتا ہے اور اگر یہ میچ ہوتا ہے تو 2 ارب سے زائد لوگ اس میچ سے لطف اندوز ہوں گے۔
واہ کینٹ سے اپنی زندگی کے سفر کا آغاز کرنے والے پاکستانی ریسلر بادشاہ پہلوان خان نے فرانس کی ریسلنگ رنگ میں کئی سال تک میکسیکین انداز کی ریسلنگ کے گر سیکھیں ہیں۔ انہوں نے سوئی سائیڈ ڈائیو، ٹاپ روپ اسپلیش اور ٹائیگر بومب جیسے گرسیکھ کر اب ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ ( ڈبلیو ڈبلیو ای) میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بادشاہ پہلوان نے اپنے امیچیور ریسلنگ کا آغاز اکتوبر 2010 میں کرتے ہوئے فرانس کی سب سے بڑی ریسلنگ فیڈریشن ریسلنگ اسٹارز سے معاہدہ کیا اور 2012 میں انہوں نے پرو ریسلر کے طور پر اپنے کیرئیر کا آغاز کیا اور جلد ہی اپنی شاندار پرفارمنس سے لاکھوں پاکستان ریسلنگ شائقین کے دل جیت لیے۔
بادشاہ خان فرانس کے علاوہ اسپین، بیلجیم، کوسٹا ریکا میں بڑے ریسلرز سے مقابلے کر کے خود کو ڈبلیو ڈبلیو ای کے لیے تیار کر چکے ہیں۔ بادشاہ کا کہنا تھا کہ وہ بچپن میں امریکی، یورپی اور جاپانی ریسلرز کو لڑتے دیکھتے لیکن ان میں کوئی پاکستانی شامل نہ تھا اس لیے انہوں نے 11 سال کی عمر میں طے کر لیا کہ وہ پہلے پاکستانی ریسلر بنیں گے جو انہوں نے کردکھایا۔ بادشاہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ جلد ڈبلیو ڈبلیو ای اور نیو جاپان پرو ریسلنگ رنگ میں پاکستانی پرچم لہرائیں گے۔
ایکسپریس ٹریبیون کو دیئے گئے انٹرویو میں بادشاہ خان نے بھارتی ریسلر کالی کو مقابلے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ کالی سے رنگ میں مقابلہ کر کے پاک بھارت ریسلنگ کی نئی تاریخ رقم کرنا چاہتا ہے اور اگر یہ میچ ہوتا ہے تو 2 ارب سے زائد لوگ اس میچ سے لطف اندوز ہوں گے۔
واہ کینٹ سے اپنی زندگی کے سفر کا آغاز کرنے والے پاکستانی ریسلر بادشاہ پہلوان خان نے فرانس کی ریسلنگ رنگ میں کئی سال تک میکسیکین انداز کی ریسلنگ کے گر سیکھیں ہیں۔ انہوں نے سوئی سائیڈ ڈائیو، ٹاپ روپ اسپلیش اور ٹائیگر بومب جیسے گرسیکھ کر اب ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ ( ڈبلیو ڈبلیو ای) میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بادشاہ پہلوان نے اپنے امیچیور ریسلنگ کا آغاز اکتوبر 2010 میں کرتے ہوئے فرانس کی سب سے بڑی ریسلنگ فیڈریشن ریسلنگ اسٹارز سے معاہدہ کیا اور 2012 میں انہوں نے پرو ریسلر کے طور پر اپنے کیرئیر کا آغاز کیا اور جلد ہی اپنی شاندار پرفارمنس سے لاکھوں پاکستان ریسلنگ شائقین کے دل جیت لیے۔
بادشاہ خان فرانس کے علاوہ اسپین، بیلجیم، کوسٹا ریکا میں بڑے ریسلرز سے مقابلے کر کے خود کو ڈبلیو ڈبلیو ای کے لیے تیار کر چکے ہیں۔ بادشاہ کا کہنا تھا کہ وہ بچپن میں امریکی، یورپی اور جاپانی ریسلرز کو لڑتے دیکھتے لیکن ان میں کوئی پاکستانی شامل نہ تھا اس لیے انہوں نے 11 سال کی عمر میں طے کر لیا کہ وہ پہلے پاکستانی ریسلر بنیں گے جو انہوں نے کردکھایا۔ بادشاہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ جلد ڈبلیو ڈبلیو ای اور نیو جاپان پرو ریسلنگ رنگ میں پاکستانی پرچم لہرائیں گے۔