ڈرون حملے ملکی خودمختاری پرکاری ضرب ہیں شیری رحمن

خارجہ پالیسی فون کال پرنہیںبدلتی،شمالی وزیرستان آپریشن کافیصلہ قومی مفادمیں کرینگے۔

دہشتگردی کیخلاف ہماری بچیوںکونشانہ بنایا جائے توپھر یہ جنگ ہماری کیوں نہیں؟ انٹرویو۔ فوٹو: فائل

امریکا میں پاکستان کی سفیر شیری رحمن نے کہا ہے کہ امریکی مطالبے اپنی جگہ ہم نے امریکا پر واضح کر دیا ہے کہ شمالی وزیرستان سمیت جہاں بھی کارروائی کی ضرورت ہوئی ہم اپنی مرضی اور قومی مفادات کوسامنے رکھ کرہی کرینگے۔


ڈرون حملوںکے خلاف ہم نے ہر فورم پر آواز بلند کی ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت اورخود مختاری پرکاری ضرب ہیں۔ اتوارکو نجی ٹی وی سے انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ پاکستان کی انتخابی سیاست پر امریکاسمیت کوئی ملک مداخلت نہیںکرتا اور نہ ہی ایک فون کال پر پاکستان کی خارجہ پالیسی تبدیلی ہوتی ہے۔انھوں نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی پرقاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے۔

اس بزدلانہ کارروائی نے پوری پاکستانی قوم کویکجا کر دیاہے اور آج ہرکوئی دہشتگردوںکیخلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہاہے دہشتگردی کیخلاف جنگ میںجب ہماری بچیوںکونشانہ بنایاجائے تو پھریہ جنگ ہماری کیوںنہیں؟انھوںنے کہاکہ روس کیساتھ تعلقات پر امریکاسمیت کسی کواعتراض ہونا چاہیے اور نہ ہی کوئی ملک خودکوصرف ایک ملک سے جوڑ کررکھ سکتا ہے دنیا میں تمام ممالک کے ساتھ تعلقات ضروری ہوتے ہیں۔
Load Next Story