رینجرزاورنیب کی کارروائیوں سے سندھ حکومت اور سرکاری افسران کی نیندیں اڑ گئیں

وزیراعلی سندھ کی انسپکشن ٹیم کے سربراہ اورسابق چیف سیکرٹری نے نیب انکوائری رکوانے کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

وزیراعلی سندھ کی انسپکشن ٹیم کے سربراہ اورسابق چیف سیکرٹری نے نیب انکوائری روکنے کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ فوٹو:فائل

سندھ میں رینجرز اور نیب کی کارروائیوں کے بعد سرکاری افسران اور سندھ حکومت کی نیندیں اڑ گئی جب کہ وزیراعلی سندھ کی انسپکشن ٹیم کے سربراہ عبدالسبحان میمن اور سابق چیف سیکرٹری غلام علی شاہ نے نیب کی کارروائیاں رکوانے کے لئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی انسپکشن ٹیم کے سربراہ عبدالسبحان میمن کی جانب سے نیب انکوائری روکنے کے لئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہیں اخبارات کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ نیب نے میرے خلاف زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی انکوائری شروع کردی ہے اور خدشہ ہے کہ نیب انہیں گرفتار کرلے گی اس لئے نیب کو کارروائی سے روکا جائے۔ عدالت نے چیئرمین نیب اور دیگر کو 29 جون کے لئے نوٹسز جاری کردیئے۔


دوسری جانب نیب انکوائری سے پریشان سابق چیف سیکرٹری سندھ غلام علی شاہ نے بھی نیب کارروائی روکنے کے لئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرادی ہے جس میں انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت پہلے ہی ان کے خلاف نیب کو کسی بھی غیرقانونی اقدام سے روکنے کا حکم جاری کرچکی ہے اس لئے نیب کو کارروائی سے روکا جائے۔

ذرائع کے مطابق زمینوں کے معاملات اور کرپشن کے خلاف نیب اور رینجرز کی کارروائیوں پر سندھ حکومت نالاں ہے اور خاص طور پر رینجرز کے چھاپوں سے پریشان سندھ حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل آفس کو قانونی راستہ نکالنے کی ہدایت کی جس پر قانونی ماہرین نے صوبائی حکومت کو رائے دی ہے کہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت رینجرز کو کارروائیوں سے نہیں روکا جاسکتا، صوبائی حکومت نے خود رینجرز کو پولیس کے اختیارات دیئے ہیں اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لئے رینجرز کو چھاپوں کا اختیار حاصل ہے جب کہ رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات کی مدت 15 جولائی کو ختم ہورہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قانونی ماہرین نے سندھ حکومت کو نیب کے چھاپوں سے چھٹکارے سے متعلق قانونی پوزیشن سے آگاہ کردیا اورحکومت کو مشورہ دیا ہے کہ نیب کی کارروائیوں سے بچنے کے لئے حکومت اپنا احتساب بل لائے۔
Load Next Story