افغان پارلیمنٹ پر دوران اجلاس طالبان کا دھاوا 7 حملہ آور ہلاک 25 افراد زخمی

حملہ آوروں میں ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑایا جب کہ دیگر 6 کو مقابلے کے بعد ہلاک کیا گیا، افغان حکام

حملے کے وقت افغان پارلیمنٹ کا اجلاس جاری تھا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

HYDERABAD:
افغان پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران طالبان کے حملے میں 2 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 حملہ آور بھی مارے گئے۔





غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جس کے بعد اس کے 6 ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر گھس گئے، حملے کے وقت افغان پارلیمنٹ کا اجلاس جاری تھا جب کہ پارلیمنٹ پر حملے کے بعد عمارت کے ایک حصے میں آگ بھی لگ گئی۔





پارلیمنٹ پر حملے کے بعد ایوان دھماکوں اور فائرنگ سے گونج اٹھا جب کہ اراکین پارلیمنٹ میں بھگدڑ مچ گئی جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے تمام اراکین کو ایوان سے بحفاظت باہر نکالا۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق حملے میں 2 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد بھی مارے گئے۔




طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے ساتھیوں نے پارلیمنٹ پر اس وقت حملہ کیا جب وزیردفاع کو ایوان میں متعارف کرایا جا رہا تھا۔





دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد دونوں ملکوں کے مشترکہ دشمن ہیں اور دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مشترکہ اقدامات کیے جارہے ہیں۔



دفترخارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے افغان پارلیمنٹ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے افغان سیکیورٹی فورسز کا کردار قابل تحسین ہے جب کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور ہم افغانستان کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد میں اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x2uzsa9_afghan-parliament_news
Load Next Story