برازیلی جزیرہ جہاں پولیس سانڈوں پرپٹرولنگ کرتی ہے
اگر دلدل سے واسطہ پڑجائے تو یہ دوڑنے میں گھوڑوں سے بھی زیادہ پھرتیلے اور تیز ہوتے ہیں
برازیل کے جزیرے ماراجو میں پانی میں رہنے والے سینگ والے سانڈ وہاں کے باشندوں کی زندگیوں کا ایک لازمی حصہ بن گئے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کے سائز کے اس جزیرے میں ان سانڈ کی تعداد ساڑھے چارلاکھ تک پہنچ چکی ہے جہاں یہ سانڈ کوڑاکرکٹ بھی اٹھاتے ہیں، فیسٹیول میں ان کی ریس بھی ہوتی ہے اور ان کے دودھ سے پنیر تک بنائی جاتی ہے اور اب وہاں کے پولس والے پٹرولنگ کے لیے بھی ان سانڈھوں کا استعمال کرنے لگے ہیں ۔
پولس افسران کا کہنا ہے کہ پانی کے یہ سانڈ کتوں سے اچھے تیراک ہیں اور اگر دلدل سے واسطہ پڑجائے تو یہ دوڑنے میں گھوڑوں سے بھی زیادہ پھرتیلے اور تیز ہوتے ہیں اور ان پر سوار ہو کر مجرموں تک پہنچنا اور پکڑنا زیادہ آسان ہوتا ہے کیونکہ زیادہ تر مجرم ان سانڈھوں کے سینگھوں سے ڈر کر خود کو پولس کے حوالے کردیتے ہیں۔ انھیں یہ خوف بھی ہوتا ہے کہ مزاحمت کرنے سے یہ سانڈ بے قابو ہوکر اور خطرناک ہوجائیں گے۔
سوئٹزرلینڈ کے سائز کے اس جزیرے میں ان سانڈ کی تعداد ساڑھے چارلاکھ تک پہنچ چکی ہے جہاں یہ سانڈ کوڑاکرکٹ بھی اٹھاتے ہیں، فیسٹیول میں ان کی ریس بھی ہوتی ہے اور ان کے دودھ سے پنیر تک بنائی جاتی ہے اور اب وہاں کے پولس والے پٹرولنگ کے لیے بھی ان سانڈھوں کا استعمال کرنے لگے ہیں ۔
پولس افسران کا کہنا ہے کہ پانی کے یہ سانڈ کتوں سے اچھے تیراک ہیں اور اگر دلدل سے واسطہ پڑجائے تو یہ دوڑنے میں گھوڑوں سے بھی زیادہ پھرتیلے اور تیز ہوتے ہیں اور ان پر سوار ہو کر مجرموں تک پہنچنا اور پکڑنا زیادہ آسان ہوتا ہے کیونکہ زیادہ تر مجرم ان سانڈھوں کے سینگھوں سے ڈر کر خود کو پولس کے حوالے کردیتے ہیں۔ انھیں یہ خوف بھی ہوتا ہے کہ مزاحمت کرنے سے یہ سانڈ بے قابو ہوکر اور خطرناک ہوجائیں گے۔