مستفیض الرحمان کی جانب سے خود کو آئیڈیل قرار دینے پرعامر مسرور
مستفیض کی جانب سے یہ سن کر کافی خوشی ہوئی کہ وہ میری طرح کا بولر بننا چاہتا ہے،محمد عامر
اسپاٹ فکسنگ میں پابندی کی سزا بھگت کر ڈومیسٹک کرکٹ میں واپس لوٹنے والے فاسٹ بولر عامر بنگلہ دیشی پیسر مستفیض الرحمان کی جانب سے خود کو آئیڈیل قرار دیے جانے پر کافی خوش ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے مستفیض کی جانب سے یہ سن کر کافی خوشی ہوئی کہ وہ میری طرح کا بولر بننا چاہتا ہے،میں یہ کہنا چاہوں گا کہ خود ان کا کیریئر بھی کافی شاندار دکھائی دیتا ہے، وہ ایک اچھے فاسٹ بولر کیلیے درکار تمام ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ یاد رہے کہ بھارت کے خلاف ابتدائی 2 میچز میں 11 وکٹیں لینے والے مستفیض نے کہا تھا کہ وہ عامر کو پسند کرتے اور ان کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے سے انھیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
عامر نے مزید کہاکہ میری انٹرنیشنل پابندی کی مدت ختم ہونے کے قریب ہے اس لیے ممکنہ واپسی کیلیے سخت محنت کررہا ہوں، میں نے آخری مرتبہ 2010 میں ملکی نمائندگی کی تھی، اب ٹاپ لیول پر مقابلہ سخت ہوگیا، اس لیے دوبارہ جگہ حاصل کرنے کیلیے زیادہ سخت محنت کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے مستفیض کی جانب سے یہ سن کر کافی خوشی ہوئی کہ وہ میری طرح کا بولر بننا چاہتا ہے،میں یہ کہنا چاہوں گا کہ خود ان کا کیریئر بھی کافی شاندار دکھائی دیتا ہے، وہ ایک اچھے فاسٹ بولر کیلیے درکار تمام ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ یاد رہے کہ بھارت کے خلاف ابتدائی 2 میچز میں 11 وکٹیں لینے والے مستفیض نے کہا تھا کہ وہ عامر کو پسند کرتے اور ان کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے سے انھیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
عامر نے مزید کہاکہ میری انٹرنیشنل پابندی کی مدت ختم ہونے کے قریب ہے اس لیے ممکنہ واپسی کیلیے سخت محنت کررہا ہوں، میں نے آخری مرتبہ 2010 میں ملکی نمائندگی کی تھی، اب ٹاپ لیول پر مقابلہ سخت ہوگیا، اس لیے دوبارہ جگہ حاصل کرنے کیلیے زیادہ سخت محنت کی ضرورت ہے۔