عدالت سے کسی غیرقانونی کام کا لائسنس نہیں ملے گا سپریم کورٹ
سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کرنے کا علم نہیں، روئیداد خان
اصغرخان کیس میں سپریم کورٹ نے کہا کہ عدالت قومی مفاد کے لفظ سےتنگ آچکی ہے، اب عدالت سے کسی غیرقانونی کام کا لائسنس نہیں ملے گا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اصغرخان کیس کی سماعت کی، اس موقع پر سیکریٹری ایوان صدرآصف حیات نے کہا کہ اصغر خان کیس بہت پرانا ہے، ریکارڈ ملنے پر ہی جواب داخل کراسکیں گے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے استفسار کیا کہ کیا ایوان صدر میں کوئی سیاسی سیل کام کررہا ہے، جواب میں سیکریٹری ایوان صدر نے کہا کہ ان کے علم میں ایسی کوئی بات نہیں۔
روئیداد خان نے عدالت کو بتایا کہ انہیں سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کرنے کا علم نہیں، جواب میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظرمیں کیس کےنتیجےکی طرف پہنچ رہے ہیں، سپریم کورٹ نے ایوان صدرمیں سیاسی سیل کے قیام کےحوالے سے ریکارڈ بدھ تک طلب کرلیا اور کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اصغرخان کیس کی سماعت کی، اس موقع پر سیکریٹری ایوان صدرآصف حیات نے کہا کہ اصغر خان کیس بہت پرانا ہے، ریکارڈ ملنے پر ہی جواب داخل کراسکیں گے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے استفسار کیا کہ کیا ایوان صدر میں کوئی سیاسی سیل کام کررہا ہے، جواب میں سیکریٹری ایوان صدر نے کہا کہ ان کے علم میں ایسی کوئی بات نہیں۔
روئیداد خان نے عدالت کو بتایا کہ انہیں سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کرنے کا علم نہیں، جواب میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظرمیں کیس کےنتیجےکی طرف پہنچ رہے ہیں، سپریم کورٹ نے ایوان صدرمیں سیاسی سیل کے قیام کےحوالے سے ریکارڈ بدھ تک طلب کرلیا اور کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔