سیپ بلاٹر مستعفی ہونے کے معاملے پر قلابازی کھاگئے
عہدہ نہیں چھوڑا تاہم مستقبل کا فیصلہ کانگریس کرے گی،فیفا چیف کا انٹرویو
فیفا چیف سیپ بلاٹر مستعفی ہونے کے معاملے پر قلابازی کھاگئے، انھوں نے کہا ہے کہ فٹبال کی ورلڈ گورننگ باڈی کی صدارت سے استعفیٰ نہیں دیا، اس بابت فیصلہ کانگریس کے غیرمعمولی اجلاس میں کیا جائے گا، فیفا ترجمان نے سوئس اخبار کے رابطہ کرنے پر کہا کہ رپورٹ میں بلاٹر کی2 جون کو ہونے والی تقریر کا حوالہ درست ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیپ بلاٹر نے ایک سوئس اخبار 'بلک' کے ایک مضمون میں لکھاکہ میں نے صدر فیفا کا عہدہ نہیں چھوڑا، میں عالمی فٹبال گورننگ باڈی میں سربراہ کی حیثیت سے رہنے کی کوشش کرسکتا ہوں، میں نے استعفیٰ نہیں دیا، میں ایک غیرمعمولی کانگریس اجلاس میں اپنا مینڈیٹ پیش کررہا ہوں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ بلاٹر2 جون کی پریس کانفرنس کے بعد پہلی مرتبہ جمعرات کو عوام کے سامنے آئے جب انھوں نے فیفا پریذیڈنٹ کا عہدہ چھوڑنے کا کہنے کے ساتھ کرپشن اسکینڈل سے متاثرہ باڈی میں قیادت کے انتخاب کا مطالبہ کیا تھا۔
فیفا ترجمان نے ای میل میں کہاکہ ہم 'بلک' کے اقتباس کی تصدیق کرسکتے ہیں، اس نے ایسا صدر کی2 جون 2015 کی تقریر کے مطابق لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ میں نے ایک غیرمعمولی الیکٹیو کانگریس میں اپنا مینڈیٹ واپس کرنے کا فیصلہ کیا،انتخاب تک صدرکی ذمہ داریاں نبھاتا رہوں گا'۔ اس سے قبل بلاٹر کے ایک سابق مشیر نے کہا تھا کہ طویل عرصے سے فیفا پریذیڈنٹ رہنے والے آفیشل اپنے وعدے سے مُکرسکتے ہیں۔
فیفا نے اس وقت کہا تھا کہ بلاٹر کو رواں برس کے انتخابی مہم میں مشورہ دینے والے کلاز اسٹوہلکر اب ساتھ کام نہیں کررہے ہیں۔ مئی میں دوبارہ منتخب ہونے والے بلاٹر پر آرگنائزیشن میں سوئس اور امریکی حکام کی مبینہ رشوت ستانی اور کرپشن کی تفتیش ہونے سے قبل جلد ریٹائر ہونے کیلیے دباؤ ہے، ان کیخلاف کسی بھی غلط کام کا الزام عائد نہیں ہوا۔ نئے پریذیڈنٹ کے انتخابی مراحل دیکھنے والے آفیشل ڈومینیکو اسکالا نے کہاکہ بلاٹر کی سبکدوشی فٹبال کی گورننگ باڈی میں مجوزہ اصلاحات کا ایک اہم جز ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیپ بلاٹر نے ایک سوئس اخبار 'بلک' کے ایک مضمون میں لکھاکہ میں نے صدر فیفا کا عہدہ نہیں چھوڑا، میں عالمی فٹبال گورننگ باڈی میں سربراہ کی حیثیت سے رہنے کی کوشش کرسکتا ہوں، میں نے استعفیٰ نہیں دیا، میں ایک غیرمعمولی کانگریس اجلاس میں اپنا مینڈیٹ پیش کررہا ہوں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ بلاٹر2 جون کی پریس کانفرنس کے بعد پہلی مرتبہ جمعرات کو عوام کے سامنے آئے جب انھوں نے فیفا پریذیڈنٹ کا عہدہ چھوڑنے کا کہنے کے ساتھ کرپشن اسکینڈل سے متاثرہ باڈی میں قیادت کے انتخاب کا مطالبہ کیا تھا۔
فیفا ترجمان نے ای میل میں کہاکہ ہم 'بلک' کے اقتباس کی تصدیق کرسکتے ہیں، اس نے ایسا صدر کی2 جون 2015 کی تقریر کے مطابق لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ میں نے ایک غیرمعمولی الیکٹیو کانگریس میں اپنا مینڈیٹ واپس کرنے کا فیصلہ کیا،انتخاب تک صدرکی ذمہ داریاں نبھاتا رہوں گا'۔ اس سے قبل بلاٹر کے ایک سابق مشیر نے کہا تھا کہ طویل عرصے سے فیفا پریذیڈنٹ رہنے والے آفیشل اپنے وعدے سے مُکرسکتے ہیں۔
فیفا نے اس وقت کہا تھا کہ بلاٹر کو رواں برس کے انتخابی مہم میں مشورہ دینے والے کلاز اسٹوہلکر اب ساتھ کام نہیں کررہے ہیں۔ مئی میں دوبارہ منتخب ہونے والے بلاٹر پر آرگنائزیشن میں سوئس اور امریکی حکام کی مبینہ رشوت ستانی اور کرپشن کی تفتیش ہونے سے قبل جلد ریٹائر ہونے کیلیے دباؤ ہے، ان کیخلاف کسی بھی غلط کام کا الزام عائد نہیں ہوا۔ نئے پریذیڈنٹ کے انتخابی مراحل دیکھنے والے آفیشل ڈومینیکو اسکالا نے کہاکہ بلاٹر کی سبکدوشی فٹبال کی گورننگ باڈی میں مجوزہ اصلاحات کا ایک اہم جز ہے۔