کولمبو ٹیسٹ میں 153 رنز کے ہدف کا دفاع کیا جاسکتا ہے اظہر علی
ہمیں درست ایریاز میں گیند کرنے کی ضرورت اور وکٹ میں اسپنرز کے لیے بہت کچھ موجود ہے، اظہر علی
کولمبو ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم گھپ اندھیرے میں امید کی کرن ڈھونڈنے لگی، اظہر علی کہتے ہیں کہ 153 کا ہدف کم ہونے کے باوجود قابل دفاع ہے، آغاز میں ہی چند وکٹیں لے لیں تو کم بیک کرلیں گے، ہمارے اسپنرز کھیل کا نقشہ پلٹ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کولمبو ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم کی ناقص بیٹنگ کی وجہ سے سری لنکا کو صرف 153 رنز کا ہدف ملا جوکہ اس کو آخری روز بنانا ہے۔ دوسری اننگز میں کیریئر کی نویں اور سری لنکا کے خلاف پانچویں سنچری اسکور کرنے والے اظہر علی کا کہنا ہے کہ ہم چند وکٹیں اہم موقع پر گنوا بیٹھے، میرے خیال میں ہمیں کم سے کم 230، 240 رنز کی برتری حاصل کرنا تھی مگر جلد بازی میں کھیلی گئے شاٹس کی وجہ سے اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑا اس کے باوجود ہم ایک ٹیم ہونے کے ناطے اس ہدف کے بھی دفاع کی پوری کوشش کریں گے، ہمیں درست ایریاز میں گیند کرنے کی ضرورت اور وکٹ میں اسپنرز کے لیے بہت کچھ موجود ہے، اس طرح کے مختصر ٹوٹلز بھی بعض اوقات چال باز قسم کے ثابت ہوتے ہیں اگر ہم نے آغاز میں ہی چند وکٹیں لے لیں تو پھر مضبوط کم بیک کرسکتے ہیں۔
اپنی سست بیٹنگ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر اظہر نے کہا کہ ہرایک کے کھیلنے کا اپنا انداز ہوتا ہے میں ہمیشہ ٹیم صورتحال کے مطابق کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔ دوسری جانب سری لنکن بولر دھمیکا پرساد کا کہنا ہے کہ 153 رنز کا ہدف اتنا آسان بھی نہیں ہے مگر ہمارے پاس ایسے بیٹسمین موجود ہیں جوکہ ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرسکتے ہیں، ہمیں مثبت انداز میں بیٹنگ کرنا ہوگی جس سے آسانی کے ساتھ ہدف پر پہنچ سکتے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ چوتھے روز کے آخری سیشن کا کھیل نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں جو ایڈوانٹیج حاصل ہوسکتا تھا اس سے محروم رہے۔
کولمبو ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم کی ناقص بیٹنگ کی وجہ سے سری لنکا کو صرف 153 رنز کا ہدف ملا جوکہ اس کو آخری روز بنانا ہے۔ دوسری اننگز میں کیریئر کی نویں اور سری لنکا کے خلاف پانچویں سنچری اسکور کرنے والے اظہر علی کا کہنا ہے کہ ہم چند وکٹیں اہم موقع پر گنوا بیٹھے، میرے خیال میں ہمیں کم سے کم 230، 240 رنز کی برتری حاصل کرنا تھی مگر جلد بازی میں کھیلی گئے شاٹس کی وجہ سے اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑا اس کے باوجود ہم ایک ٹیم ہونے کے ناطے اس ہدف کے بھی دفاع کی پوری کوشش کریں گے، ہمیں درست ایریاز میں گیند کرنے کی ضرورت اور وکٹ میں اسپنرز کے لیے بہت کچھ موجود ہے، اس طرح کے مختصر ٹوٹلز بھی بعض اوقات چال باز قسم کے ثابت ہوتے ہیں اگر ہم نے آغاز میں ہی چند وکٹیں لے لیں تو پھر مضبوط کم بیک کرسکتے ہیں۔
اپنی سست بیٹنگ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر اظہر نے کہا کہ ہرایک کے کھیلنے کا اپنا انداز ہوتا ہے میں ہمیشہ ٹیم صورتحال کے مطابق کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔ دوسری جانب سری لنکن بولر دھمیکا پرساد کا کہنا ہے کہ 153 رنز کا ہدف اتنا آسان بھی نہیں ہے مگر ہمارے پاس ایسے بیٹسمین موجود ہیں جوکہ ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرسکتے ہیں، ہمیں مثبت انداز میں بیٹنگ کرنا ہوگی جس سے آسانی کے ساتھ ہدف پر پہنچ سکتے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ چوتھے روز کے آخری سیشن کا کھیل نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں جو ایڈوانٹیج حاصل ہوسکتا تھا اس سے محروم رہے۔