سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز میں پاکستان کو ہتھیاروں کی کمی کا سامنا
محمد حفیظ کا بولنگ ایکشن مشکوک ہونے سے اسپن کا شعبہ بھی کمزور پڑگیا
سری لنکا کیخلاف ون ڈے سیریز کیلیے پاکستان کے ہتھیار کم پڑگئے، وہاب ریاض کی انجری،جنید خان کی ناقص فارم کے سبب پیس بیٹری کو موثر بنانے میں دشواری کا سامنا ہے۔
محمد حفیظ کا بولنگ ایکشن مشکوک ہونے سے اسپن کا شعبہ بھی کمزور پڑگیا، یاسر شاہ کو موقع دیے جانے کا امکان روشن ہوگیا،فٹنس مسائل کے سبب ٹیم کا اعلان بھی موخر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کولمبو ٹیسٹ میں بیٹنگ کے دوران زخمی ہونیوالے وہاب کے ہاتھ کا فریکچر ٹھیک ہونے میں 2 سے 3 ہفتے لگ سکتے ہیں، سری لنکا کیخلاف پہلا ون ڈے میچ 11جولائی کو کھیلا جائے گا، دوسری جانب جنید خان کی حالیہ پرفارمنس اتنی غیر متاثر کن ہے کہ انہیں شاید تیسرے ٹیسٹ کیلیے ہی ٹیم میں جگہ نہ مل سکے، کپتان مصباح واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ پیسر کی فارم تشویش کا سبب ہے، کولمبومیں شکست کے بعد انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں کہ جنید خان کیساتھ کیا ہورہا ہے، انجری کے بعد وہ مکمل اعتماد اور ردھم حاصل نہیں کر پائے، امید تھی کہ ایک دو میچ کھیلنے کے بعد وہ اپنی کھوئی ہوئی فارم حاصل کرلیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا، ہمارے پاس 3 سیمرز موجود ہیں، پالی کیلے میں کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرینگے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں انجری سے نجات پانے والے راحت علی سری لنکا پہنچ چکے ہیں، ابھی تک ایک بھی میچ نہ کھیلنے والے احسان عادل اور عمران خان پہلے سے ہی موجود ہیں، ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل پیسرز کی فارم کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا، ناقابل بھروسہ بلاول بھٹی اورانورعلی ہی سلیکشن کیلیے دستیاب ہیں، محمد عرفان کو منتخب کیا جاسکتا ہے لیکن وہ کتنے میچ کھیل پائینگے، کچھ کہا نہیں جاسکتا،محمد حفیظ مشکوک بولنگ ایکشن کلیئر ہونے کا بھی حتمی طور پرکچھ نہیں کہا جاسکتا، اسپن کے شعبے کوتقویت دینے کیلیے یاسرشاہ کو موقع دیے جانے کا امکان ہے، بیٹسمینوں میں حارث سہیل کی فٹنس بحال نہ ہوئی تو یونس خان کو موقع دیا جاسکتا ہے، مختار احمد اور فواد عالم بھی متبادل ہوسکتے ہیں،ان حالات میں ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا انتخاب سلیکٹرز کیلیے درد سر بنا ہوا ہے،اسی وجہ سے پیر کو ٹیم کا اعلان موخرکردیا گیا۔
محمد حفیظ کا بولنگ ایکشن مشکوک ہونے سے اسپن کا شعبہ بھی کمزور پڑگیا، یاسر شاہ کو موقع دیے جانے کا امکان روشن ہوگیا،فٹنس مسائل کے سبب ٹیم کا اعلان بھی موخر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کولمبو ٹیسٹ میں بیٹنگ کے دوران زخمی ہونیوالے وہاب کے ہاتھ کا فریکچر ٹھیک ہونے میں 2 سے 3 ہفتے لگ سکتے ہیں، سری لنکا کیخلاف پہلا ون ڈے میچ 11جولائی کو کھیلا جائے گا، دوسری جانب جنید خان کی حالیہ پرفارمنس اتنی غیر متاثر کن ہے کہ انہیں شاید تیسرے ٹیسٹ کیلیے ہی ٹیم میں جگہ نہ مل سکے، کپتان مصباح واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ پیسر کی فارم تشویش کا سبب ہے، کولمبومیں شکست کے بعد انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں کہ جنید خان کیساتھ کیا ہورہا ہے، انجری کے بعد وہ مکمل اعتماد اور ردھم حاصل نہیں کر پائے، امید تھی کہ ایک دو میچ کھیلنے کے بعد وہ اپنی کھوئی ہوئی فارم حاصل کرلیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا، ہمارے پاس 3 سیمرز موجود ہیں، پالی کیلے میں کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرینگے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں انجری سے نجات پانے والے راحت علی سری لنکا پہنچ چکے ہیں، ابھی تک ایک بھی میچ نہ کھیلنے والے احسان عادل اور عمران خان پہلے سے ہی موجود ہیں، ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل پیسرز کی فارم کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا، ناقابل بھروسہ بلاول بھٹی اورانورعلی ہی سلیکشن کیلیے دستیاب ہیں، محمد عرفان کو منتخب کیا جاسکتا ہے لیکن وہ کتنے میچ کھیل پائینگے، کچھ کہا نہیں جاسکتا،محمد حفیظ مشکوک بولنگ ایکشن کلیئر ہونے کا بھی حتمی طور پرکچھ نہیں کہا جاسکتا، اسپن کے شعبے کوتقویت دینے کیلیے یاسرشاہ کو موقع دیے جانے کا امکان ہے، بیٹسمینوں میں حارث سہیل کی فٹنس بحال نہ ہوئی تو یونس خان کو موقع دیا جاسکتا ہے، مختار احمد اور فواد عالم بھی متبادل ہوسکتے ہیں،ان حالات میں ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا انتخاب سلیکٹرز کیلیے درد سر بنا ہوا ہے،اسی وجہ سے پیر کو ٹیم کا اعلان موخرکردیا گیا۔