ایس ایم سائنس کالج کے طلبا کاکالج کی منتقلی کیخلاف احتجاج
طلبا نے تقریباً ایک گھنٹے تک شہرکی مصروف ترین شاہراہ لیاقت پراحتجاج کیا
سندھ مسلم گورنمنٹ سائنس کالج کے طلبا نے صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے
کالج کی منتقلی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی سلسلے کاآغاز کردیا اورکالج کے سیکڑوں طلبا پیرکو احتجاج کرتے ہوئے کالج سے باہرنکل آئے، طلبا نے تقریباً ایک گھنٹے تک شہرکی مصروف ترین شاہراہ لیاقت پراحتجاج کیا،تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاریخی سندھ مسلم گورنمنٹ سائنس کالج کی پنجابی کلب کھارادر میں طالبات کے کالج میں منتقلی کا معاملہ تنازعات کی شکل اختیار کرگیا اورکالج انتظامیہ کے بعدطلبا نے بھی اس فیصلے کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔
گذشتہ روزکالج کے سیکڑوں طلبا نے مذکورہ فیصلے کے خلاف مظاہرہ کیا اورکالج کے باہرشہرکے مصروف تجارتی علاقے سے گزرنے والی شاہراہ لیاقت بند کردی ،طلبا کا احتجاج تقریباً ایک گھنٹے جاری رہا ،طلبا نے مطالبہ کیا کہ صوبائی محکمہ تعلیم کالج کی منتقلی کا فیصلہ فوری طور پر واپس لے، علاوہ ازیں ریجنل ڈائریکٹوریٹ کراچی کے افسران کی جانب سے کالج کی عمارت خالی کرنے اور اسے سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے حوالے کرنے کیلیے پرنسپل کوکئی بار ڈائریکٹوریٹ طلب کیا جاچکا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈائریکٹوریٹ آکر''ریلیوونگ آرڈر''پردستخط کردیں جبکہ کالج کوفوری طورپرگورنمنٹ گرلز کالج پنجابی کلب کھارادر منتقل کردیا جائے، ادھر کالج انتظامیہ کا ایک وفد پرنسپل کی قیادت میں معاملے پرآج ڈائریکٹرجنرل کالجز سندھ سے بھی ملاقات کریگا ''ایکسپریس''نے جب کالج پرنسپل پروفیسر عشرت میاں سے رابطہ کیا توان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اس کالج کی زمین ایس ایم سائنس کالج کے نام کرچکی ہے۔
جس کی دستاویزات موجود ہیں،کالج پرنسپل کا کہنا تھاکہ اس سلسلے میں مختلف سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے اور حق پرست رکن قومی اسمبلی خوش بخت شجاعت سے بھی کالج کا وفد جلد ملاقات کرے گاجبکہ جماعت اسلامی کے رہنمائوں سے بھی رابطہ کیا گیا ہے،انھوں نے بتایا کہ کالج میں1500 طلبا زیرتعلیم ہیں۔
انٹرمیں یہاں کے طلبا نے اے ون اوراے گریڈ حاصل کیے ہیں جس سے کالج میں تدریسی معیارعیاں ہوجاتاہے تاہم کالج کی منتقلی کی صورت میں بہت سارے مسائل جنم لیں گے ''ریلیوونگ آرڈر'' پر دستخط کے حوالے سے ان کاکہنا تھا کہ اگر زبردستی کی گئی تووہ اس پراپنا نوٹ لکھ کرمشروط دستخط کریں گے۔
کالج کی منتقلی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی سلسلے کاآغاز کردیا اورکالج کے سیکڑوں طلبا پیرکو احتجاج کرتے ہوئے کالج سے باہرنکل آئے، طلبا نے تقریباً ایک گھنٹے تک شہرکی مصروف ترین شاہراہ لیاقت پراحتجاج کیا،تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاریخی سندھ مسلم گورنمنٹ سائنس کالج کی پنجابی کلب کھارادر میں طالبات کے کالج میں منتقلی کا معاملہ تنازعات کی شکل اختیار کرگیا اورکالج انتظامیہ کے بعدطلبا نے بھی اس فیصلے کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔
گذشتہ روزکالج کے سیکڑوں طلبا نے مذکورہ فیصلے کے خلاف مظاہرہ کیا اورکالج کے باہرشہرکے مصروف تجارتی علاقے سے گزرنے والی شاہراہ لیاقت بند کردی ،طلبا کا احتجاج تقریباً ایک گھنٹے جاری رہا ،طلبا نے مطالبہ کیا کہ صوبائی محکمہ تعلیم کالج کی منتقلی کا فیصلہ فوری طور پر واپس لے، علاوہ ازیں ریجنل ڈائریکٹوریٹ کراچی کے افسران کی جانب سے کالج کی عمارت خالی کرنے اور اسے سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے حوالے کرنے کیلیے پرنسپل کوکئی بار ڈائریکٹوریٹ طلب کیا جاچکا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈائریکٹوریٹ آکر''ریلیوونگ آرڈر''پردستخط کردیں جبکہ کالج کوفوری طورپرگورنمنٹ گرلز کالج پنجابی کلب کھارادر منتقل کردیا جائے، ادھر کالج انتظامیہ کا ایک وفد پرنسپل کی قیادت میں معاملے پرآج ڈائریکٹرجنرل کالجز سندھ سے بھی ملاقات کریگا ''ایکسپریس''نے جب کالج پرنسپل پروفیسر عشرت میاں سے رابطہ کیا توان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اس کالج کی زمین ایس ایم سائنس کالج کے نام کرچکی ہے۔
جس کی دستاویزات موجود ہیں،کالج پرنسپل کا کہنا تھاکہ اس سلسلے میں مختلف سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے اور حق پرست رکن قومی اسمبلی خوش بخت شجاعت سے بھی کالج کا وفد جلد ملاقات کرے گاجبکہ جماعت اسلامی کے رہنمائوں سے بھی رابطہ کیا گیا ہے،انھوں نے بتایا کہ کالج میں1500 طلبا زیرتعلیم ہیں۔
انٹرمیں یہاں کے طلبا نے اے ون اوراے گریڈ حاصل کیے ہیں جس سے کالج میں تدریسی معیارعیاں ہوجاتاہے تاہم کالج کی منتقلی کی صورت میں بہت سارے مسائل جنم لیں گے ''ریلیوونگ آرڈر'' پر دستخط کے حوالے سے ان کاکہنا تھا کہ اگر زبردستی کی گئی تووہ اس پراپنا نوٹ لکھ کرمشروط دستخط کریں گے۔