این جی اوزکیس خیبرپختونخوا حکومت کو قانون کاعلم ہی نہیں سپریم کورٹ
دہشت گردی کا واویلا مچایا جاتا ہے لیکن اس کی آکسیجن نہیں روکی جاتی، جسٹس جواد ایس خواجہ
لاہور:
سپریم کورٹ کے جسٹس عظمت علی کا کہنا ہے کہ این جی اوز سے متعلق خیبر پختونخوا حکومت کو قانون کا علم ہی نہیں۔
سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں خیبر پختونخوا میں این جی اوز کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا واویلا مچایا جاتا ہے لیکن اس کی آکسیجن نہیں روکی جاتی، این جی اوز سے متعلق قانون کمزور سہی لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہورہا، خیبر پختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔
جسٹس عظمت علی کا کہنا تھا کہ این جی اوز سے متعلق خیبر پختونخوا حکومت کو قانون کا علم ہی نہیں۔ عدالت نے این جی اوز سے متعلق وفاق اور صوبوں کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس عظمت علی کا کہنا ہے کہ این جی اوز سے متعلق خیبر پختونخوا حکومت کو قانون کا علم ہی نہیں۔
سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں خیبر پختونخوا میں این جی اوز کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا واویلا مچایا جاتا ہے لیکن اس کی آکسیجن نہیں روکی جاتی، این جی اوز سے متعلق قانون کمزور سہی لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہورہا، خیبر پختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔
جسٹس عظمت علی کا کہنا تھا کہ این جی اوز سے متعلق خیبر پختونخوا حکومت کو قانون کا علم ہی نہیں۔ عدالت نے این جی اوز سے متعلق وفاق اور صوبوں کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔