عام انتخابات کے بعد ’’35 پنکچر‘‘ کی بات محض سیاسی تھی عمران خان
جوڈیشل کمیشن میں ثابت کردیا کہ الیکشن منصفانہ نہیں ہوئے اب کمیشن جو بھی فیصلہ دے گا اسے قبول کریں گے،چیرمین پی ٹی آئی
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہےکہ ملک میں انتخابی نظام کو ٹھیک نہ کیا گیا تو فوجی انقلاب کا خطرہ ہے جب کہ 35 پنکچر کی بات محض سیاسی بات تھی۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات میں اس وقت کے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کو کچھ نہیں پتا تھا، انتخابات میں 149 حلقوں میں 5 فیصد سے زائد بیلٹ پیپرز بھیجے گئے، پنجاب میں 20 فیصد حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز بھیجے گئے اور اصل گیم ہی پنجاب میں ہوا کیونکہ وہاں جو جیتا وہ پورے پاکستان میں جیتا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی یا نہیں یہ سچ ڈھونڈنے میں جوڈیشل کمیشن کی مدد کررہے ہیں اور ہم نے کمیشن میں ثابت کردیا ہے کہ الیکشن منصفانہ نہیں ہوئے اب کمیشن جو بھی فیصلہ دے گا اسے قبول کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں 35 پنکچرز کی بات محض سیاسی تھی، بریگیڈیئر سیمسن نے ہمیں اور مرتضیٰ پویا نے امریکی سفیر سے 35 پنکچر سے متعلق بات کی جو ٹوئٹ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخابی نظام ٹھیک نہ کیا گیا تو فوجی انقلاب کا خطرہ ہے تاہم مجھے اللہ پر بھروسہ ہے اور 2015 ہی نئے انتخابات کا سال ہے۔
واضح رہے کہ چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی میں اس وقت کے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی کو ملوث قرار دیا تھا جب کہ ان کی جانب سے نجم سیٹھی پر 35 حلقوں میں دھاندلی کی بات کی گئی تھی جسے عمران خان نے متعدد بار 35 پنکچر کا نام دیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2w89m8_imran-khan_news
اس سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں منظم دھاندلی کی گئی، الیکشن کمیشن اور آر اوز نے کھل کر مسلم لیگ (ن) کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کے دور حکومت میں پنجاب کی صورت حال ہر لحاظ سے بہتر تھی لیکن اس کے باوجود انتخابات میں انھیں شکست ہوئی، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ خراب کارکردگی کے باوجود (ن) لیگ کو 68 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ تک ووٹ پڑ جائیں، منظم دھاندلی پکڑے جانے پر پاکستان کی بہتری ہوگی۔ اگر جمہوری طریقے سے ووٹ سے تبدیلی نہ آئے تو پھر مارشل لاء اور خونی انقلاب کا راستہ ہی باقی رہ جاتا ہے۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ 2013 کے عام انتخابات میں لاہور سے تحریک انصاف نے صرف ایک سیٹ حاصل کی لیکن اس کے باوجود مینار پاکستان کو 3 مرتبہ بھرنے میں کامیاب ہو گئی، (ن) لیگ کو چیلنج کرتا ہوں کہ ایک مرتبہ مینار پاکستان کے گراؤنڈ کو بھر کر دکھائیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ (ن) لیگ کے پاس عوام نہیں لیکن مینڈیٹ ان کے پاس ہے، ایسے الیکشن سے عوامی مینڈیٹ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات میں اس وقت کے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کو کچھ نہیں پتا تھا، انتخابات میں 149 حلقوں میں 5 فیصد سے زائد بیلٹ پیپرز بھیجے گئے، پنجاب میں 20 فیصد حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز بھیجے گئے اور اصل گیم ہی پنجاب میں ہوا کیونکہ وہاں جو جیتا وہ پورے پاکستان میں جیتا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی یا نہیں یہ سچ ڈھونڈنے میں جوڈیشل کمیشن کی مدد کررہے ہیں اور ہم نے کمیشن میں ثابت کردیا ہے کہ الیکشن منصفانہ نہیں ہوئے اب کمیشن جو بھی فیصلہ دے گا اسے قبول کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں 35 پنکچرز کی بات محض سیاسی تھی، بریگیڈیئر سیمسن نے ہمیں اور مرتضیٰ پویا نے امریکی سفیر سے 35 پنکچر سے متعلق بات کی جو ٹوئٹ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخابی نظام ٹھیک نہ کیا گیا تو فوجی انقلاب کا خطرہ ہے تاہم مجھے اللہ پر بھروسہ ہے اور 2015 ہی نئے انتخابات کا سال ہے۔
واضح رہے کہ چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی میں اس وقت کے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی کو ملوث قرار دیا تھا جب کہ ان کی جانب سے نجم سیٹھی پر 35 حلقوں میں دھاندلی کی بات کی گئی تھی جسے عمران خان نے متعدد بار 35 پنکچر کا نام دیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2w89m8_imran-khan_news
اس سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں منظم دھاندلی کی گئی، الیکشن کمیشن اور آر اوز نے کھل کر مسلم لیگ (ن) کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کے دور حکومت میں پنجاب کی صورت حال ہر لحاظ سے بہتر تھی لیکن اس کے باوجود انتخابات میں انھیں شکست ہوئی، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ خراب کارکردگی کے باوجود (ن) لیگ کو 68 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ تک ووٹ پڑ جائیں، منظم دھاندلی پکڑے جانے پر پاکستان کی بہتری ہوگی۔ اگر جمہوری طریقے سے ووٹ سے تبدیلی نہ آئے تو پھر مارشل لاء اور خونی انقلاب کا راستہ ہی باقی رہ جاتا ہے۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ 2013 کے عام انتخابات میں لاہور سے تحریک انصاف نے صرف ایک سیٹ حاصل کی لیکن اس کے باوجود مینار پاکستان کو 3 مرتبہ بھرنے میں کامیاب ہو گئی، (ن) لیگ کو چیلنج کرتا ہوں کہ ایک مرتبہ مینار پاکستان کے گراؤنڈ کو بھر کر دکھائیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ (ن) لیگ کے پاس عوام نہیں لیکن مینڈیٹ ان کے پاس ہے، ایسے الیکشن سے عوامی مینڈیٹ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔