مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم

بھارتی حکومت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے ہر حربہ آزما لیا مگر اس میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی

پاکستانی حکومت روایتی بیان بازیوں سے گریز کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو بھرپور طور پر عالمی سطح پر اٹھائے اور بھارت پر دباؤ بڑھائے، فوٹو : فائل

KARACHI:
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں ''آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ'' (افسپا) کے نفاذ کے 25 سال مکمل ہونے پر اپنی جاری رپورٹ میں ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ چہرے کا پردہ چاک کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کشمیریوں پر سفاکانہ کارروائیوں کو تحفظ دینے والے قوانین کا خاتمہ کرے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں کی سرگرمیوں کو کچلنے کے لیے 1990ء میں ایک کالا قانون ''آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ'' نافذ کیا تھا جس کے تحت بھارتی فوجیوں کو مشتبہ شدت پسندوں کو گولی مارنے اور انھیں بغیر وارنٹ کے گرفتار کرنے کے وسیع اختیارات دے دیے گئے۔

ایمنسٹی کی اس چشم کشا رپورٹ کے مطابق افسپا کے تحت بھارتی فوجیوں کو وسیع اختیارات ملنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بے پناہ اضافہ ہوا اور ان ظالمانہ کارروائیوں پر کسی بھی فوجی پر سول عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ بھارتی فوجی جوابدہی کے عمل سے آزاد ہو گئے اور انھوں نے کشمیریوں پر اپنے ظلم کی انتہا کر دی' بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے اٹھا کر غائب کرنے کے علاوہ ہزاروں افراد کو جھوٹے اور بے بنیاد کیسوں میں پھنسا دیا گیا۔ بھارتی مظالم کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبا نہ سکے بلکہ حیرت انگیز امر ہے کہ جوں جوں ان مظالم میں اضافہ ہوتا چلا گیا کشمیریوں کا جذبہ آزادی اتنا ہی پروان چڑھتا چلا گیا۔ بھارتی حکومت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے ہر حربہ آزما لیا مگر اس میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی۔


پورے مقبوضہ کشمیر میں جا بجا بے گناہ کشمیریوں کے قبرستان دکھائی دیتے ہیں مگر لاکھوں قربانیاں دینے کے باوجود کشمیری آج بھی اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب بھارتی فوج بے گناہ کشمیریوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال اور نوجوانوں کو گرفتار کر کے شہید نہ کرتی ہو۔

موجودہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا مستقل حصہ بنانے اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے ہر حربہ آزما رہی ہے مگر گزشتہ دنوں لاکھوں کشمیریوں نے مودی سرکار کی اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے ریلی نکالی جس میں انھوں نے پاکستانی پرچم لہرائے اور آزادی کے نعرے لگائے اور پوری دنیا پر واضح کر دیا کہ کشمیری آج بھی پاکستان کے ساتھ ہیں اور وہ کبھی بھارت کا حصہ بننے کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستانی حکومت روایتی بیان بازیوں سے گریز کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو بھرپور طور پر عالمی سطح پر اٹھائے اور بھارت پر دباؤ بڑھائے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جلد از جلد مذاکرات کا سلسلہ شروع کرے۔
Load Next Story