عالم لوہار کو مداحوں سے بچھڑے 36 برس بیت گئے

فوک گلوکار نے 51سالہ زندگی میں سے 35 برس مسلسل اپنے فن کامظاہرہ کیا

عالم لوہار 3جولائی1979ء کو 51برس کی عمر میں شام کے بھٹیاں کے قریب کار حادثہ میں ہلاک ہوگئے تھے۔ فوٹو : فائل

فوک گلوکار عالم لوہار کی 36ویں برسی آج منائی جارہی ہے اس حوالے سے ان کے بیٹے عارف لوہار ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کا اہتمام کریں گے ۔


مرحوم کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر گجرات کے قریب واقع گاؤں ''آج گوچ'' سے تھا ۔انھوں نے اپنی 51سالہ زندگی میں سے تقریباً 35 برس مسلسل اپنے فن کامظاہرہ کیا۔ چمٹا عالم لوہار کی پہچان تھا جسے وہ گانے کے دوران لے کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ ان کے گائے ہوئے لوک گیت، بولیاں، ماہیے، نعتیہ کلام اور سیف الملوک کے علاوہ ''جگنی''،'' واجاں ماریاں ''،''مرزا صاحبہ''،'' ہیررانجھا''،''سسی پنوں''،''پرن بگھت''، ''شاہ نامہ کربلا''سمیت لاتعداد گیتوں نے ملک گیر ہی نہیں بلکہ بیرون ممالک بھی شہرت حاصل کی۔

ملکہ برطانیہ الزبتھ نے اپنی 25ویں سا لگرہ کے موقع پر عالم لوہار کو خاص طور پر اپنے محل میں سننے کے لیے بلوایا۔ سابق صدر جنرل ایوب خان نے عالم لوہار کو ''شیر پنجاب'' کا خطاب بھی دیا۔ ان کی فنی خدمات پر پوری دنیا میں انھیں بہت سے اعزازت سے نوازا گیا اور حکومت پاکستان نے ان کی فنی خدمات پر پرائیڈ آف پرفارمنس بھی دیا لیکن یہ اعزاز ان کی وفات کے بعد دیا گیا کیونکہ عالم لوہار 3جولائی1979ء کو 51برس کی عمر میں شام کے بھٹیاں کے قریب کار حادثہ میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ انھیں لالہ موسیٰ میں دفن کیا گیا۔
Load Next Story