برما نے روہنگیا مسلمانوں کیلیے او آئی سی کو دفتر کھولنے سے روک دیا
اس طرح کادفتر لوگوں کی خواہشات سے مطابقت نہیں رکھتا، صدر تھین سین
برما کے صدر تھین سین نے اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کو روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لیے اپنے ملک میں دفتر کھولنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
برما کے صدر کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کا دفتر لوگوں کی خواہشات سے مطابقت نہیں رکھتا۔ او آئی سی کے دفتر کھولنے کے فیصلے کے خلاف ہزاروں بدھ بھکشو نے احتجاج بھی کیا تھا۔ برمی حکام روہنگیا مسلمانوں کو غیرقانونی تارکین وطن قرار دیتے ہیں۔
او آئی سی نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ انہیں اب تک برمی صدر کے فیصلے سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ مغربی برما میں بدھ مت کو ماننے والے مقامی رخائن نسل کے لوگوں اور روہنگیا مسلمانوں کے مابین حالیہ نسلی فسادات میں ہزاروں افراد بے گھر اور درجنوں ہلاک ہوئے ہیں جن کی تحقیقات کے لیے برمی حکومت نے ایک کمیشن بھی قائم کر دیاہے۔
برما کے صدر کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کا دفتر لوگوں کی خواہشات سے مطابقت نہیں رکھتا۔ او آئی سی کے دفتر کھولنے کے فیصلے کے خلاف ہزاروں بدھ بھکشو نے احتجاج بھی کیا تھا۔ برمی حکام روہنگیا مسلمانوں کو غیرقانونی تارکین وطن قرار دیتے ہیں۔
او آئی سی نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ انہیں اب تک برمی صدر کے فیصلے سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ مغربی برما میں بدھ مت کو ماننے والے مقامی رخائن نسل کے لوگوں اور روہنگیا مسلمانوں کے مابین حالیہ نسلی فسادات میں ہزاروں افراد بے گھر اور درجنوں ہلاک ہوئے ہیں جن کی تحقیقات کے لیے برمی حکومت نے ایک کمیشن بھی قائم کر دیاہے۔