دوران ڈرائیونگ وہ غلطیاں جو بڑے حادثات کا سبب بن سکتی ہیں
گاڑی یا موٹر سائیکل کو ہیڈ لائٹ کے بغیر چلانا بھی کسی بڑے حادثے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈرائیونگ کے دوران ہم اکثر اپنی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں لیکن بعض اوقات یہ غلطیاں مہنگی بھی ثابت ہو سکتی ہیں اور کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔
ناتجربہ کاری:
پاکستان میں کم عمر ڈرائیورز کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جن کی نا تجربہ کاری کے باعث بڑے بڑے حادثات رونما ہو جاتے ہیں اور اگر انھیں پولیس اہلکار پکڑ بھی لیں تو وہ پیسے دے کر چھوٹ جاتے ہیں۔
ون ویلنگ اور کرتب دکھانا:
آج کل کے کم عمر نوجوان بڑی بڑی شاہراہوں پر تیز ٹریفک کے دوران ون ویلنگ اور کرتب کرتے دکھائی دیتے ہیں جو جان لیوا بھی ثابت ہوتے ہیں اور ایسے حادثات اپنے اکثر اپنے ارد گرد دیکھنے کو ملتے ہیں۔
سگنل توڑنا:
پاکستان جیسے ملک میں سگنل توڑنے کو فخر کی بات سمجھا جاتا ہے اور بہت سے لوگ جلد بازی میں سگنل توڑنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن بعض اوقات انھیں ایسا کرنا مشکل بھی پڑ جاتا ہے اور یا تو وہ ٹریفک پولیس کے ہاتھوں دھر لئے جاتے ہیں یا پھر اپنا ایکسیڈنٹ کروا بیٹھتے ہیں۔
اوور ٹیکنگ کرنا:
مغربی ممالک میں اپنی لین سے ہٹ کر ڈرائیونگ کرنے پر ڈرائیور حضرات کو بھاری بھرکم جرمانے عائد کرنے پڑتے ہیں لیکن پاکستان میں اوور ٹیکنگ کرتے وقت آگے اور پیچھے والی گاڑیوں کی پرواہ کئے بغیر صرف اپنی سہولت کو دیکھا جاتا ہے جو بعض اوقات بڑے حادثات کا باعث بھی بن جاتے ہیں۔
اوور اسپیڈنگ:
اوور اسپیڈنگ بھی حادثات کی ایک بڑی وجہ ہے، اسپیڈ چیکنگ پر جرمانہ نہ ہونے کے باعث جلد بازی میں گاڑی ضرورت سے زیادہ تیز چلاتے کی کوشش میں حادثات رونما ہو جاتے ہیں۔
بغیر چین کور اور ہیڈ لائٹ کے گاڑی چلانا:
موٹر سائیکل سوار اکثر چین سے آواز آنے کے بعد چین کور اتار لیتے ہیں اور جب اس پر خواتین سوار ہوتی ہیں تو ان کے دوپٹے یا برقعے چین میں پھنس جاتے ہیں جس کے باعث کوئی بڑا حادثہ بھی پیش آ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ گاڑی یا موٹر سائیکل کو ہیڈ لائٹ کے بغیر چلانا بھی کسی بڑے حادثے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔
چلتی گاڑی سے تھوکنا:
چلتی گاڑی سے تھوکنے یا کسی چیز کے پھینکنے کے حوالے سے یورپین ممالک میں تو سخت قوانین موجود ہیں اور ان پر عمل درآمد بھی ہوتا ہے لیکن پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش جیسے ممالک میں جہاں پان اور گٹکے کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے لوگ اپنی جان اور روڈ کی صفائی کی پروا کئے بغیر چلتی گاڑی کا دروازہ کھول کر تھوک باہر پھیکنے کی کوشش کرتے ہیں جو کسی جان لیوا حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ مسافر بھٹانا:
جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش میں چنگ چی کو غریبوں کی سواری قرار دیا جاتا ہے لیکن چنگ چی مالکان زیادہ پیسوں کی لالچ میں ضرورت سے زیادہ مسافروں کو بٹھانے کی کوشش کرتے ہیں جس کے باعث اکثر ہمیں یہ موٹر سائیکل نما گاڑی پیچھے سے کھڑی ہوتی نظر آتی ہے جو پیچھے سے آتی گاڑیوں کے لئے بھی خطرناک ہوتی ہے اور چنگ چی میں بیٹھے مسافروں کے لئے بھی۔
دوران ڈرائیونگ گانے سننا:
بہت سے لوگ ڈرائیونگ کے دوران گانے سننے کے عادی ہیں اور میوزک کے بغیر انھیں ڈرائیونگ کا مزہ ہی نہیں آتا لیکن بعض اوقات ان کی توجہ گانے پر مرکوز ہونے کی وجہ سے کوئی بڑا حادثہ بھی رونما ہو سکتا ہے۔
ناتجربہ کاری:
پاکستان میں کم عمر ڈرائیورز کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جن کی نا تجربہ کاری کے باعث بڑے بڑے حادثات رونما ہو جاتے ہیں اور اگر انھیں پولیس اہلکار پکڑ بھی لیں تو وہ پیسے دے کر چھوٹ جاتے ہیں۔
ون ویلنگ اور کرتب دکھانا:
آج کل کے کم عمر نوجوان بڑی بڑی شاہراہوں پر تیز ٹریفک کے دوران ون ویلنگ اور کرتب کرتے دکھائی دیتے ہیں جو جان لیوا بھی ثابت ہوتے ہیں اور ایسے حادثات اپنے اکثر اپنے ارد گرد دیکھنے کو ملتے ہیں۔
سگنل توڑنا:
پاکستان جیسے ملک میں سگنل توڑنے کو فخر کی بات سمجھا جاتا ہے اور بہت سے لوگ جلد بازی میں سگنل توڑنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن بعض اوقات انھیں ایسا کرنا مشکل بھی پڑ جاتا ہے اور یا تو وہ ٹریفک پولیس کے ہاتھوں دھر لئے جاتے ہیں یا پھر اپنا ایکسیڈنٹ کروا بیٹھتے ہیں۔
اوور ٹیکنگ کرنا:
مغربی ممالک میں اپنی لین سے ہٹ کر ڈرائیونگ کرنے پر ڈرائیور حضرات کو بھاری بھرکم جرمانے عائد کرنے پڑتے ہیں لیکن پاکستان میں اوور ٹیکنگ کرتے وقت آگے اور پیچھے والی گاڑیوں کی پرواہ کئے بغیر صرف اپنی سہولت کو دیکھا جاتا ہے جو بعض اوقات بڑے حادثات کا باعث بھی بن جاتے ہیں۔
اوور اسپیڈنگ:
اوور اسپیڈنگ بھی حادثات کی ایک بڑی وجہ ہے، اسپیڈ چیکنگ پر جرمانہ نہ ہونے کے باعث جلد بازی میں گاڑی ضرورت سے زیادہ تیز چلاتے کی کوشش میں حادثات رونما ہو جاتے ہیں۔
بغیر چین کور اور ہیڈ لائٹ کے گاڑی چلانا:
موٹر سائیکل سوار اکثر چین سے آواز آنے کے بعد چین کور اتار لیتے ہیں اور جب اس پر خواتین سوار ہوتی ہیں تو ان کے دوپٹے یا برقعے چین میں پھنس جاتے ہیں جس کے باعث کوئی بڑا حادثہ بھی پیش آ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ گاڑی یا موٹر سائیکل کو ہیڈ لائٹ کے بغیر چلانا بھی کسی بڑے حادثے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔
چلتی گاڑی سے تھوکنا:
چلتی گاڑی سے تھوکنے یا کسی چیز کے پھینکنے کے حوالے سے یورپین ممالک میں تو سخت قوانین موجود ہیں اور ان پر عمل درآمد بھی ہوتا ہے لیکن پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش جیسے ممالک میں جہاں پان اور گٹکے کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے لوگ اپنی جان اور روڈ کی صفائی کی پروا کئے بغیر چلتی گاڑی کا دروازہ کھول کر تھوک باہر پھیکنے کی کوشش کرتے ہیں جو کسی جان لیوا حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ مسافر بھٹانا:
جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش میں چنگ چی کو غریبوں کی سواری قرار دیا جاتا ہے لیکن چنگ چی مالکان زیادہ پیسوں کی لالچ میں ضرورت سے زیادہ مسافروں کو بٹھانے کی کوشش کرتے ہیں جس کے باعث اکثر ہمیں یہ موٹر سائیکل نما گاڑی پیچھے سے کھڑی ہوتی نظر آتی ہے جو پیچھے سے آتی گاڑیوں کے لئے بھی خطرناک ہوتی ہے اور چنگ چی میں بیٹھے مسافروں کے لئے بھی۔
دوران ڈرائیونگ گانے سننا:
بہت سے لوگ ڈرائیونگ کے دوران گانے سننے کے عادی ہیں اور میوزک کے بغیر انھیں ڈرائیونگ کا مزہ ہی نہیں آتا لیکن بعض اوقات ان کی توجہ گانے پر مرکوز ہونے کی وجہ سے کوئی بڑا حادثہ بھی رونما ہو سکتا ہے۔