کرنسی اسمگلنگ کیس ماڈل ایان علی پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے 13 جولائی مقرر
الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا پر میری کردارکشی کی جارہی ہے،حکومت اور چیف جسٹس اس کا نوٹس لیں، ماڈل کی درخواست
کرنسی اسمگلنگ کیس میں گرفتار ماڈل ایان علی کے وکیل کی جانب سے چالان پر سوالات اٹھانے کے بعد آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی جس کے بعد عدالت نے ملزمہ پر فرد جرم کے لئے 13 جولائی کی تاریخ مقرر کردی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ماڈل ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت کسٹم عدالت کے جج راناآفتاب احمد خان کے روبرو ہوئی۔ سماعت کے دوران ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹراسپتال کی سینئرگائنا کالوجسٹ کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں ڈاکٹرز نے معائنہ کے بعد یہ قراردیا ہے کہ ایان علی حاملہ نہیں اورمکمل صحت یاب ہیں تاہم ملزمہ پرآج بھی فرد جرم عائد نہ کی جاسکی۔ سماعت کے دوران وکیل صفائی نے موقف اختیارکیا کہ ہمیں دیئے گئے چالان میں کچھ دستاویزات کم ہیں اس لئے مکمل دستاویزات فراہم کی جائیں جس کے بعد عدالت نے ملزمہ پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے 13 جولائی مقرر کردی۔
دوسری جانب ماڈل ایان علی نے کسٹم عدالت میں درخواست دائرکردی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میرے خلاف الیکٹرانک میڈیا میں پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے جب کہ سوشل میڈیا پرکردار کشی کی جارہی ہے اس لئے حکومت اور چیف جسٹس آف پاکستان انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔ انہوں نے عدالت میں پہلی بار بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں 16 کروڑ روپے اسمگل کرنے والے ملزمان کی ضمانت ہوگئی لیکن میری ضمانت نہیں ہورہی، پاکستان میرا ملک ہے اور یہیں جینا مرنا ہے اس لئے ضمانت کے بعد ملک سے فرار نہیں ہوں گی۔ ایان علی کا کہنا تھا کہ بلاوجہ میرا تعلق سیاسی شخصیت سے جوڑا جارہا ہے جب کہ کردار کشی کرکے بنیادی انسانی حقوق سلب کئے جارہے ہیں تاہم عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گی۔
واضح رہے کہ ماڈل ایان علی کو 14 مارچ کو اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالربرآمد ہوئے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2wxfwv_ayaan-ali_news
ایکسپریس نیوزکے مطابق ماڈل ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت کسٹم عدالت کے جج راناآفتاب احمد خان کے روبرو ہوئی۔ سماعت کے دوران ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹراسپتال کی سینئرگائنا کالوجسٹ کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں ڈاکٹرز نے معائنہ کے بعد یہ قراردیا ہے کہ ایان علی حاملہ نہیں اورمکمل صحت یاب ہیں تاہم ملزمہ پرآج بھی فرد جرم عائد نہ کی جاسکی۔ سماعت کے دوران وکیل صفائی نے موقف اختیارکیا کہ ہمیں دیئے گئے چالان میں کچھ دستاویزات کم ہیں اس لئے مکمل دستاویزات فراہم کی جائیں جس کے بعد عدالت نے ملزمہ پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے 13 جولائی مقرر کردی۔
دوسری جانب ماڈل ایان علی نے کسٹم عدالت میں درخواست دائرکردی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میرے خلاف الیکٹرانک میڈیا میں پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے جب کہ سوشل میڈیا پرکردار کشی کی جارہی ہے اس لئے حکومت اور چیف جسٹس آف پاکستان انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔ انہوں نے عدالت میں پہلی بار بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں 16 کروڑ روپے اسمگل کرنے والے ملزمان کی ضمانت ہوگئی لیکن میری ضمانت نہیں ہورہی، پاکستان میرا ملک ہے اور یہیں جینا مرنا ہے اس لئے ضمانت کے بعد ملک سے فرار نہیں ہوں گی۔ ایان علی کا کہنا تھا کہ بلاوجہ میرا تعلق سیاسی شخصیت سے جوڑا جارہا ہے جب کہ کردار کشی کرکے بنیادی انسانی حقوق سلب کئے جارہے ہیں تاہم عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گی۔
واضح رہے کہ ماڈل ایان علی کو 14 مارچ کو اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالربرآمد ہوئے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2wxfwv_ayaan-ali_news