دہری شہریت بل قائمہ کمیٹی کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام

مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ ،آرٹیکل 63(A)میں ترمیم کی جانی چاہیے، چیئرمین کمیٹی

مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ ،آرٹیکل 63(A)میں ترمیم کی جانی چاہیے، چیئرمین کمیٹی ۔ فوٹو فائل

لاہور:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف دہری شہریت کے قانون کے بل پرکسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔


تاہم کمیٹی نے اس بل پرجوسیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،چیئرمین کمیٹی کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63(A)میں ترمیم کی جانی چاہیے جسکے تحت کسی بھی آدمی کو پارلیمنٹ کا رکن بننے کے بعد دہری شہریت ثابت ہونے پر نااہل کیا جاتا ہے،ضرورت اس امرکی ہے کہ اس شق کے تحت کوئی بھی دہری شہریت کا حامل شخص انتخابات میں حصہ ہی نہ لے سکے، بلوچستان کے سینیٹر نوابزادہ سیف اللہ مگسی نے بھی بل کی مخالفت کردی۔ کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرمین کاظم خان کی زیرصدارت ہوا۔

اجلاس میں بل کوصرف ایم کیوایم، پیپلز پارٹی اور اے این پی کے ارکان نے حمایت کی جبکہ حکومتی اتحادی بی این پی عوامی اور اپوزیشن جماعت ن لیگ نے بل کی مخالفت کردی،ایم کیو ایم کے رکن فروغ نسیم نے کہا کہ ان کی جماعت اس بل کی بھرپور حمایت کرتی ہے،جہانگیر بدر نے کہا کہ مشاورت کی جانی چاہیے،سیف اللہ مگسی نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے تجویز دی کہ دہری شہریت کا معاملہ بیوروکریٹس فوجی جرنیلوں اورججز تک بھی وسیع کیا جائے، راجہ ظفرالحق نے تجویزدی کہ اپوزیشن، سول سوسائٹی، جوڈیشری اور میڈیا کو بل پراعتماد میں لیا جائے۔احمد حسن نے تجویز دی کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ اس پر مشاورت کی جانی چاہیے۔
Load Next Story