رواں برس بنگلہ دیش اور فلسطین کی ٹیمیں آئیں گی فیصل صالح
کھیل میں سیاست کو ملوث کرنے والے کھلاڑیوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں، فیصل صالح
صدر پی ایف ایف فیصل صالح حیات نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش اور فلسطین کی ٹیمیں رواں برس پاکستان آئیں گی،مجھے فیفا اور اے ایف سی کی مکمل حمایت حاصل ہے ۔
جلد ملک بھر میں 8 نئے پروجیکٹس مکمل کریں گے۔ ملتان میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمارا کام فٹبال کو فروغ دینا ہے، کھیل میں سیاست کو ملوث کرنے والے کھلاڑیوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں، وہ نہیں جانتے کہ اس سے پاکستان فٹبال کا مستقبل تاریک ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ فٹبا ل ہائوس پر قبضہ کرکے کھلاڑیوں کے دلوں کو نہیں جیتا جاسکتا اس کے لیے انہیں بہترین سہولیات فراہم کرنا ہوں گی، ملکی کھیلوں میں زور زبردستی کلچر کو متعارف کرانے کا خمیازہ کئی نسلوں تک بھگتنا پڑ سکتا ہے۔
اب بھی کچھ نہیں گیا، ہوش کے ناخن لے کر سب کھیل کی بہتری کے لیے کوشاں ہوجائیں۔ انھوں نے کہا کہ فٹبال میں سیاست کو لانے کی وجہ سے کھیل کو سخت نقصان ہوگا، فیفا اور اے ایف سی ہماری کارکردگی سے مطمئن اور ہمیں سپورٹ کرتے رہیں گے ، پاکستان میں فٹبال کو فروغ دینے کے لیے جونیئر ٹیموں پر زیادہ انحصار کیا جارہا ہے ، انڈر 14کے بعد انڈر 16چیمپئن شپ کے کامیاب انعقاد سے ہمارے پاس درجنوں کھلاڑی دسیتاب ہیں جو مستقبل میں ملک کی نمائندگی کریں گے،اس سے پاکستان کی رینکنگ بہتر ہونے کا امکان ہے۔
فیصل صالح نے کہا کہ غیرملکی ٹیموں کو بلانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے، رواں برس بنگلہ دیش اور فلسطین کی سائیڈز دورہ کریں گی، میری کوشش ہوگی کہ ایک انٹرنیشنل مقابلے کی میزبانی ملتان کو بھی سونپی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھرمیں 60کروڑ روپے سے فیفا کے8پروجیکٹس مکمل کیے جائیں گے، لاہور، کراچی اورایبٹ آباد میں کام مکمل ہوچکا، خانیوال ،جیکب آباد اورسکھر میں جاری ہے، انھوں نے کہا کہ فٹبال ہائوس پر ناجائز قبضے سے جگ ہنسائی ہوئی ، ہمارا کسی سے کوئی اختلاف نہیں ہے، کھیل کی بہتری کے لیے جوبھی ساتھ دینا چاہیے اس کے لیے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔
جلد ملک بھر میں 8 نئے پروجیکٹس مکمل کریں گے۔ ملتان میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمارا کام فٹبال کو فروغ دینا ہے، کھیل میں سیاست کو ملوث کرنے والے کھلاڑیوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں، وہ نہیں جانتے کہ اس سے پاکستان فٹبال کا مستقبل تاریک ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ فٹبا ل ہائوس پر قبضہ کرکے کھلاڑیوں کے دلوں کو نہیں جیتا جاسکتا اس کے لیے انہیں بہترین سہولیات فراہم کرنا ہوں گی، ملکی کھیلوں میں زور زبردستی کلچر کو متعارف کرانے کا خمیازہ کئی نسلوں تک بھگتنا پڑ سکتا ہے۔
اب بھی کچھ نہیں گیا، ہوش کے ناخن لے کر سب کھیل کی بہتری کے لیے کوشاں ہوجائیں۔ انھوں نے کہا کہ فٹبال میں سیاست کو لانے کی وجہ سے کھیل کو سخت نقصان ہوگا، فیفا اور اے ایف سی ہماری کارکردگی سے مطمئن اور ہمیں سپورٹ کرتے رہیں گے ، پاکستان میں فٹبال کو فروغ دینے کے لیے جونیئر ٹیموں پر زیادہ انحصار کیا جارہا ہے ، انڈر 14کے بعد انڈر 16چیمپئن شپ کے کامیاب انعقاد سے ہمارے پاس درجنوں کھلاڑی دسیتاب ہیں جو مستقبل میں ملک کی نمائندگی کریں گے،اس سے پاکستان کی رینکنگ بہتر ہونے کا امکان ہے۔
فیصل صالح نے کہا کہ غیرملکی ٹیموں کو بلانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے، رواں برس بنگلہ دیش اور فلسطین کی سائیڈز دورہ کریں گی، میری کوشش ہوگی کہ ایک انٹرنیشنل مقابلے کی میزبانی ملتان کو بھی سونپی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھرمیں 60کروڑ روپے سے فیفا کے8پروجیکٹس مکمل کیے جائیں گے، لاہور، کراچی اورایبٹ آباد میں کام مکمل ہوچکا، خانیوال ،جیکب آباد اورسکھر میں جاری ہے، انھوں نے کہا کہ فٹبال ہائوس پر ناجائز قبضے سے جگ ہنسائی ہوئی ، ہمارا کسی سے کوئی اختلاف نہیں ہے، کھیل کی بہتری کے لیے جوبھی ساتھ دینا چاہیے اس کے لیے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔