الیکشن کمیشن کو اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا نیا شیڈول جاری کرنے کا حکم
امید ہے کہ آئندہ سماعت تک بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قانونی پیچیدگیاں دور کر لی جائیں گی، جسٹس جواد ایس خواجہ
سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نیا انتخابی شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے چیمبر میں کی۔ سماعت کے موقع پر عدالت نے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نیا شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ آئندہ سماعت تک قانونی پیچیدگیاں دور کر لی جائیں گی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 3 اگست تک ملتوی کردی۔
قبل ازیں اٹارنی جنرل آفس میں اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون اور وزیر داخلہ کے معاون خصوصی نے شرکت کی جس میں اسلام آباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں عدالت کو یہ بتانے پر بھی اتفاق کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے قومی اسمبلی جو بل منظور کرچکی ہے اگر سینیٹ اسے منظور کر بھی لے تو الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کا سارا مرحلہ دوبارہ سے شروع کرنا ہوگا، اگر بل میں ترمیم کی جاتی ہے تو اس صورت میں بھی الیکشن کمیشن 25 جولائی کو اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرا سکتا۔
سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے چیمبر میں کی۔ سماعت کے موقع پر عدالت نے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نیا شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ آئندہ سماعت تک قانونی پیچیدگیاں دور کر لی جائیں گی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 3 اگست تک ملتوی کردی۔
قبل ازیں اٹارنی جنرل آفس میں اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون اور وزیر داخلہ کے معاون خصوصی نے شرکت کی جس میں اسلام آباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں عدالت کو یہ بتانے پر بھی اتفاق کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے قومی اسمبلی جو بل منظور کرچکی ہے اگر سینیٹ اسے منظور کر بھی لے تو الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کا سارا مرحلہ دوبارہ سے شروع کرنا ہوگا، اگر بل میں ترمیم کی جاتی ہے تو اس صورت میں بھی الیکشن کمیشن 25 جولائی کو اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرا سکتا۔