ٹرانزیکشن ٹیکس کے معاملے کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی قائم

اگر ہمارے جائز مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو عید کے بعد ملک گیر ہڑتال کی کال دیں گے،صدر ایف پی سی سی آئی

ٹرانزیکشن ٹیکس کے معاملے پر حکومت کے ساتھ آج فیصلہ کن مذاکرات ہوں گے،صدر ایف پی سی سی آئی فوٹو:فائل

وفاقی حکومت نے فنانس بل ایکٹ آف پارلیمنٹ بننے کے باعث بینکنگ ٹرانزیکشن پر 0.6 فیصد ٹیکس فوری واپس لینے سے معذرت کردی اور اس حوالے سے تاجروں کیساتھ ابتدائی مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے البتہ معاملے کا جائزہ لینے کیلیے 19 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی جس کا اجلاس آج ایف بی آر میں ہوگا۔

وزارت خزانہ میں ڈھائی گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے مذاکرات میں حکومت اپنے موقف پر ڈٹی رہی جب کہ تاجر رہنما بھی اپنے موقف پر بضد رہے جس کے باعث اجلاس کا ماحول کافی تلخ ہوگیا تاہم بعد میں حکومت نے لچک کا مظاہر ہ کرتے ہوئے معاملے کے حل کے لئے کمیٹی قائم کردی جس پر تاجروں نے ہڑتال اور احتجاج کی کال موخر کردی۔ کمیٹی میں حکومت کی طرف سے رکن قومی اسمبلی عبدالمنان اور ملک پرویز شامل ہوں گے جب کہ انجمن تاجران کے 7 اور فیڈریشن آف چیمبرز اینڈ انڈسٹری کے بھی 7 ارکان شامل ہوں گے۔


تاجروں سے مذاکرات کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومت مسئلہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کیلیے سنجیدہ ہے، تاجروں کو آن بورڈ لیا ہے کہ یہ ٹیکس اب ایکٹ آف پارلیمنٹ بن چکا ہے اور آرڈیننس کے ذریعے ہی کچھ ہوسکتا ہے۔ ایک سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ بینکنگ ٹرانزیکشن پر عائد ٹیکس کی شرح میں کمی کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے کیونکہ اب کمیٹی قائم ہوچکی ہے اور وہی تجاویز دے گی، ہماری کوشش ہوگی کہ تاجروں کے جائزاعتراضات دورکرکے ایک پیکج لایاجائے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ادریس نے مختلف چیمبرز کے صدور کے ہمراہ بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ قانون سازی ہوچکی ہے اس لیے 0.6 فیصد ٹیکس وصولی کو معطل کرنا حکومت کے لئے ممکن نہیں البتہ وزیرخزانہ نے یقین دلایا ہے کہ وہ اٹارنی جنرل سے رابطہ کریں گے اور قانونی رائے حاصل کریں گے تاکہ کوئی راستہ نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ آج فیصلہ کن مذاکرات ہوں گے، اگر ہمارے جائز مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو عید کے بعد ملک گیر ہڑتال کی کال دیں گے۔ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے قائم کمیٹی کو سفارشات کی تیاری کیلئے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا ہے، کمیٹی معاملے کا تفصیلی جائزہ لیکر رپورٹ پیش کریگی۔

دوسری جانب تاجر نمائندوں میں اتفاق دیکھنے میں نہیں آیا اور مذاکرات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دینے کے معاملے پر تاجر رہنما آپس میں لڑپڑے جس کے باعث وہ اپنا موقف پیش نہ کرسکے۔ ادھر فلور ملز ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کی کال دیدی ہے، چیرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا احمد نے کہا ہے کہ وہ ہڑتال موخر نہیں کریں گے اور ہفتے سے اپنی فلور ملز کو بند کردیں گے کیونکہ اجلاس میں فلور ملز پر عائد ٹیکس کے معاملے پر ہماری بات نہیں سنی گئی، اگر آٹے کی قلت پیدا ہوگی تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔
Load Next Story