لکھوی کی رہائی پر چینی صدر کا مودی کو منہ توڑ جواب
اقوام متحدہ میں ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی پرپاکستان کیخلاف کارروائی کابھارتی مطالبہ ویٹوکرنے کے فیصلے کابھرپوردفاع
وزیراعظم نوازشریف اور بھارتی ہم منصب کے درمیان ملاقات آج ہوگی،وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور یہ جنگ ہماری نہیں بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے ہے جب کہ دوسری جانب چین نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ ذکی الرحمان لکھوی کے معاملے پر اس کا مؤقف حقائق اور معقول جواز پر مبنی ہے۔
روس کے شہر اوفامیں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اور چینی صدرژی جن پنگ کے درمیان ملاقات میں چین نے ممبئی حملوں کے مبینہ ماسٹرمائنڈ ذکی الرحمان لکھوی کورہا کرنے پر پاکستان کے خلاف اقوام متحدہ سے کارروائی کے بھارتی مطالبے کوویٹوکرنے کے فیصلے کابھرپور دفاع کیاہے۔ چین نے کہا کہ اس کا فیصلہ حقائق،معروضیت اور انصاف پر مبنی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کامستقل رکن ہونے کے ناطے چین ہمیشہ کمیٹی معاملات کوانصاف پسندی اور معروضیت سے دیکھتا اور طے کرتاہے۔انھوں نے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کوتعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین ذکی الرحمان لکھوی کے معاملے پربھارت اور دوسرے فریقوں سے اچھاتعلق اور رابطہ رکھتا ہے،دہشت گردی کے حوالے سے بھارتی تشویش پرترجمان نے کہاکہ بھارت اور چین دونوں دہشت گردی سے متاثر ہیں، چین ہرطرح کی دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہوئے اس کے خاتمے کیلیے عالمی تعاون میں اقوام متحدہ کے قائدانہ کردارکی حمایت کرتا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق مودی نے چینی صدرسے ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر اپنے تحفظات سے آگاہ بھی کیا اورکہا کہ لکھوی کی رہائی پراقوام متحدہ میں بیجنگ کی پاکستان کی حمایت ناقابل قبول ہے۔ چینی صدر نے ان کو مشورہ دیاکہ دونوں ممالک کولکھوی اور دہشت گردی کے مسئلے پر مذاکرات کرنے چاہئیں۔ملاقات جو90 منٹ تک جاری رہی میں سرحدی تنازعات سمیت دوطرفہ تعلقات،سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت اوربرآمدات پر کنٹرول سے متعلق امورپرتفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔
دوسری جانب اوفا میں برکس سربراہ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی تعاون بڑھانے کی اہم تنظیم ہے اور پاکستان مستقبل میں بھی برکس کمیٹیوں کی میزبانی کرے گا تاہم فورم تمام ممالک کے درمیان بری، بحری، موٹرویز اور ریلویز کے ذریعے لنک کو وسعت دے تاکہ تجارتی آمدوروفت کو آسان بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا سے اعتماد کی بنیاد پر دوستی اور تعلقات رکھنا چاہتے ہیں اور خطے میں ترقی کا ویژن رکھتے ہیں جب کہ پاکستان میں ترقی کا انڈیکس تیزی سے اوپر جارہا ہے اور اب وہاں سرمایہ کاری کے بہت مواقع موجود ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دیں اور دہشت گردی ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کرسکتی، ہم پرامن اور دہشت گردی سے پاک خطے کے لیے کوشاں ہیں جس سے خطے کے دیگر ممالک کو بھی فائدہ ہوگا تاہم خطے میں امن اور ترقی کے لیے سب کو ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری منصوبہ کامیابی سے جاری ہے اور پاکستان 2025 تک اپنا انفرااسٹرکچر مضبوط بنیادوں پر بنانا چاہتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم نوازشریف کی آج بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے ساتھ ملاقات طے ہے اور اس ملاقات کی تجویزبھارت نے دی جس پرپاکستان نے دونوں وزرائےاعظم کی ملاقات کی بھارتی تجویزکا مثبت جواب دیا،بھارت سمیت تمام ہمسایوں سےاچھے تعلقات وزیراعظم نواز شریف کی پالیسی کا حصہ ہے جب کہ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات سمیت دیگرامورپر تبادلہ خیال کیا جائے گا جب کہ وزیراعظم نوازشریف بھارتی ہم منصب سے باہمی مفاد کے تمام امورپربات کریں گے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف روسی، چینی اور افغان صدور سے بھی ملاقاتیں کریں گے اور وزیراعظم اوفا میں شنگھائی تعاون تنظیم کےسربراہ اجلاس میں شرکت بھی کریں گے جہاں پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت دی جائے گی جب کہ وزیراعظم برکس کے ساتویں سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2xfzoh_nawaz-sharif_news
روس کے شہر اوفامیں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اور چینی صدرژی جن پنگ کے درمیان ملاقات میں چین نے ممبئی حملوں کے مبینہ ماسٹرمائنڈ ذکی الرحمان لکھوی کورہا کرنے پر پاکستان کے خلاف اقوام متحدہ سے کارروائی کے بھارتی مطالبے کوویٹوکرنے کے فیصلے کابھرپور دفاع کیاہے۔ چین نے کہا کہ اس کا فیصلہ حقائق،معروضیت اور انصاف پر مبنی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کامستقل رکن ہونے کے ناطے چین ہمیشہ کمیٹی معاملات کوانصاف پسندی اور معروضیت سے دیکھتا اور طے کرتاہے۔انھوں نے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کوتعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین ذکی الرحمان لکھوی کے معاملے پربھارت اور دوسرے فریقوں سے اچھاتعلق اور رابطہ رکھتا ہے،دہشت گردی کے حوالے سے بھارتی تشویش پرترجمان نے کہاکہ بھارت اور چین دونوں دہشت گردی سے متاثر ہیں، چین ہرطرح کی دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہوئے اس کے خاتمے کیلیے عالمی تعاون میں اقوام متحدہ کے قائدانہ کردارکی حمایت کرتا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق مودی نے چینی صدرسے ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر اپنے تحفظات سے آگاہ بھی کیا اورکہا کہ لکھوی کی رہائی پراقوام متحدہ میں بیجنگ کی پاکستان کی حمایت ناقابل قبول ہے۔ چینی صدر نے ان کو مشورہ دیاکہ دونوں ممالک کولکھوی اور دہشت گردی کے مسئلے پر مذاکرات کرنے چاہئیں۔ملاقات جو90 منٹ تک جاری رہی میں سرحدی تنازعات سمیت دوطرفہ تعلقات،سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت اوربرآمدات پر کنٹرول سے متعلق امورپرتفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔
دوسری جانب اوفا میں برکس سربراہ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی تعاون بڑھانے کی اہم تنظیم ہے اور پاکستان مستقبل میں بھی برکس کمیٹیوں کی میزبانی کرے گا تاہم فورم تمام ممالک کے درمیان بری، بحری، موٹرویز اور ریلویز کے ذریعے لنک کو وسعت دے تاکہ تجارتی آمدوروفت کو آسان بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا سے اعتماد کی بنیاد پر دوستی اور تعلقات رکھنا چاہتے ہیں اور خطے میں ترقی کا ویژن رکھتے ہیں جب کہ پاکستان میں ترقی کا انڈیکس تیزی سے اوپر جارہا ہے اور اب وہاں سرمایہ کاری کے بہت مواقع موجود ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دیں اور دہشت گردی ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کرسکتی، ہم پرامن اور دہشت گردی سے پاک خطے کے لیے کوشاں ہیں جس سے خطے کے دیگر ممالک کو بھی فائدہ ہوگا تاہم خطے میں امن اور ترقی کے لیے سب کو ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری منصوبہ کامیابی سے جاری ہے اور پاکستان 2025 تک اپنا انفرااسٹرکچر مضبوط بنیادوں پر بنانا چاہتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم نوازشریف کی آج بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے ساتھ ملاقات طے ہے اور اس ملاقات کی تجویزبھارت نے دی جس پرپاکستان نے دونوں وزرائےاعظم کی ملاقات کی بھارتی تجویزکا مثبت جواب دیا،بھارت سمیت تمام ہمسایوں سےاچھے تعلقات وزیراعظم نواز شریف کی پالیسی کا حصہ ہے جب کہ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات سمیت دیگرامورپر تبادلہ خیال کیا جائے گا جب کہ وزیراعظم نوازشریف بھارتی ہم منصب سے باہمی مفاد کے تمام امورپربات کریں گے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف روسی، چینی اور افغان صدور سے بھی ملاقاتیں کریں گے اور وزیراعظم اوفا میں شنگھائی تعاون تنظیم کےسربراہ اجلاس میں شرکت بھی کریں گے جہاں پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت دی جائے گی جب کہ وزیراعظم برکس کے ساتویں سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2xfzoh_nawaz-sharif_news