مائونٹ واشنگٹن کی چوٹی جہاں پورا سال برف باری ہوتی ہے
1932 میں اس چوٹی پر ماؤنٹ واشنگٹن آبزرویٹری کی ابتدائی عمارت تعمیر کی گئی تھی
ماؤنٹ واشنگٹن نامی پہاڑی چوٹی ریاست ہائے متحدہ امریکا کے شمال مشرقی علاقے نیو ہیمپشائر کی بلند ترین چوٹی ہے۔
کسی زمانے میں یہاں کے رہنے والے اسے ''ہوم آف دی گریٹ اسپرٹ'' یعنی ''عظیم روح کا گھر '' کہہ کر پکارتے تھے، مگرآج دنیا بھر کے لوگ اسے ''ہوم آف دی ورلڈز ورسٹ ویدر'' یعنی '' دنیا کے بدترین موسم کا گھر'' کہتے ہیں۔ ماؤنٹ واشنگٹن کا موسم نہایت سرد ہے۔ یہاں سال بھر شدید برف باری ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہاں کی برف بہت ٹھوس ہوچکی ہے، ہر وقت گہری دھند چھائی رہتی ہے اور شدید طوفانی ہوائیں چلتی رہتی ہیں۔ یہ چوٹی 6,288 فیٹ بلند ہے۔
یہاں کا موسم ماؤنٹ ایوریسٹ اور قطب جنوبی جیسا سرد ہے۔ ماؤنٹ واشنگٹن کی چوٹی پر کم ترین درجۂ حرارت -46.0 ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس چوٹی کے شدید موسم کی بنیادی وجہ اس کا جغرافیائی محل وقوع ہے۔ یہ چوٹی متعدد طوفانوں کے راستے میں کھڑی ہے، خاص طور سے ان طوفانوں کے راستے میں جو بحر اوقیانوس سے جنوب، خلیجی خطے اوربحرالکاہل کے جنوب مغربی علاقوں کی طرف جاتے ہیں خاص طور سے موسم سرما میں یہاں خطرناک طوفانی ہواؤں کے جھکڑ بھی چلتے ہیں۔ 1932 میں اس چوٹی پر ماؤنٹ واشنگٹن آبزرویٹری کی ابتدائی عمارت تعمیر کی گئی تھی جس کو زنجیروں کے ساتھ زمین سے مضبوطی سے باندھا گیا تھا کہ کہیں طوفانی ہوائیں اسے اڑا نہ دیں۔
کسی زمانے میں یہاں کے رہنے والے اسے ''ہوم آف دی گریٹ اسپرٹ'' یعنی ''عظیم روح کا گھر '' کہہ کر پکارتے تھے، مگرآج دنیا بھر کے لوگ اسے ''ہوم آف دی ورلڈز ورسٹ ویدر'' یعنی '' دنیا کے بدترین موسم کا گھر'' کہتے ہیں۔ ماؤنٹ واشنگٹن کا موسم نہایت سرد ہے۔ یہاں سال بھر شدید برف باری ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہاں کی برف بہت ٹھوس ہوچکی ہے، ہر وقت گہری دھند چھائی رہتی ہے اور شدید طوفانی ہوائیں چلتی رہتی ہیں۔ یہ چوٹی 6,288 فیٹ بلند ہے۔
یہاں کا موسم ماؤنٹ ایوریسٹ اور قطب جنوبی جیسا سرد ہے۔ ماؤنٹ واشنگٹن کی چوٹی پر کم ترین درجۂ حرارت -46.0 ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس چوٹی کے شدید موسم کی بنیادی وجہ اس کا جغرافیائی محل وقوع ہے۔ یہ چوٹی متعدد طوفانوں کے راستے میں کھڑی ہے، خاص طور سے ان طوفانوں کے راستے میں جو بحر اوقیانوس سے جنوب، خلیجی خطے اوربحرالکاہل کے جنوب مغربی علاقوں کی طرف جاتے ہیں خاص طور سے موسم سرما میں یہاں خطرناک طوفانی ہواؤں کے جھکڑ بھی چلتے ہیں۔ 1932 میں اس چوٹی پر ماؤنٹ واشنگٹن آبزرویٹری کی ابتدائی عمارت تعمیر کی گئی تھی جس کو زنجیروں کے ساتھ زمین سے مضبوطی سے باندھا گیا تھا کہ کہیں طوفانی ہوائیں اسے اڑا نہ دیں۔