سرکریک کامسئلہ حل نہ ہونے سے دونوں اطراف کے ماہی گیر متاثر
سمندری حدودکا معلوم ہی نہیں ہوپاتا اورخلاف ورزی کے مرتکب ہوجاتے ہیں ،اہلخانہ بھی پریشان
ISLAMABAD:
کراچی کی ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں 355 بھارتی ماہی گیر قید ہیں ، سرکریک کا مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث دونوں اطراف کے ماہی گیر سمندری حدود کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوجاتے ہیں اور انھیں معلوم ہی نہیں ہوپاتا کہ وہ دوسرے ملک کی سمندری حدود میں داخل ہوچکے ہیں ۔
جس کے باعث انھیں سمندری فورسز گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیتی ہیں، ماہی گیروں کے اہلخانہ بھی پریشان اور کسمپرسی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان دیگر کئی مسائل کے ساتھ ساتھ ماہی گیروں کی گرفتاری بھی ایک بڑا مسئلہ ہے ۔
بحیرہ عرب میں سرکریک کا مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث بھارتی گجرات اور پاکستان میں خصوصاً اندرون سندھ اور عموماً کراچی کے ماہی گیر متاثر ہوتے ہیں، جبکہ ان کی لانچیں بھی قبضے میں لے لی جاتی ہیں ، ماہی گیروں کا تعلق انتہائی غریب گھرانوں سے ہوتا ہے اور وہ محض مچھلی کے شکار پرہی گزارا کرتے ہیں ۔
کراچی کی ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں 355 بھارتی ماہی گیر قید ہیں ، سرکریک کا مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث دونوں اطراف کے ماہی گیر سمندری حدود کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوجاتے ہیں اور انھیں معلوم ہی نہیں ہوپاتا کہ وہ دوسرے ملک کی سمندری حدود میں داخل ہوچکے ہیں ۔
جس کے باعث انھیں سمندری فورسز گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیتی ہیں، ماہی گیروں کے اہلخانہ بھی پریشان اور کسمپرسی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان دیگر کئی مسائل کے ساتھ ساتھ ماہی گیروں کی گرفتاری بھی ایک بڑا مسئلہ ہے ۔
بحیرہ عرب میں سرکریک کا مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث بھارتی گجرات اور پاکستان میں خصوصاً اندرون سندھ اور عموماً کراچی کے ماہی گیر متاثر ہوتے ہیں، جبکہ ان کی لانچیں بھی قبضے میں لے لی جاتی ہیں ، ماہی گیروں کا تعلق انتہائی غریب گھرانوں سے ہوتا ہے اور وہ محض مچھلی کے شکار پرہی گزارا کرتے ہیں ۔