نریندر مودی اور نواز شریف کی ملاقات افسوسناک ہے شیوسینا
مودی کو ہاتھ ملانے سے قبل سوچنا چاہیے نوازشریف کے ہاتھ بھارتی فوجیوں کے خون سے تو نہیں رنگے؟
انتہاپسند ہندو تنظیم شیوسینا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کی ملاقات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس پیشرفت پر بی جے پی کی اتحادی نہیں بنے گی۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق شیوسینا کے سربراہ اودھے ٹھاکرے نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ مودی جی نے نواز شریف سے ایسی صورتحال میں ملاقات کی جب سرحدی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں مودی صورتحال کو تبدیل کرنے کی صلاحیت کے حامل ہیں اور ہمسایہ ملک کو بھی مودی سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ مودی کو پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے قبل سوچنا چاہئے کہ ان کے ہاتھ ہمارے فوجیوں کے خون سے تو نہیں رنگے؟ ہمیں امید ہے کہ مودی پاکستان کو سبق ضرور سکھائیں گے۔ میانمار آپریشن کے بعد ہم نے سوچا تھاکہ پاکستان اس سے سبق سیکھے گا لیکن ایسا نہیں ہوا لیکن جلد ایسا ہو گا۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق شیوسینا کے سربراہ اودھے ٹھاکرے نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ مودی جی نے نواز شریف سے ایسی صورتحال میں ملاقات کی جب سرحدی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں مودی صورتحال کو تبدیل کرنے کی صلاحیت کے حامل ہیں اور ہمسایہ ملک کو بھی مودی سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ مودی کو پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے قبل سوچنا چاہئے کہ ان کے ہاتھ ہمارے فوجیوں کے خون سے تو نہیں رنگے؟ ہمیں امید ہے کہ مودی پاکستان کو سبق ضرور سکھائیں گے۔ میانمار آپریشن کے بعد ہم نے سوچا تھاکہ پاکستان اس سے سبق سیکھے گا لیکن ایسا نہیں ہوا لیکن جلد ایسا ہو گا۔