پنجاب حکومت کا 1600 مشتبہ افراد کی الیکٹرانک نگرانی کا فیصلہ
مشتبہ افراد کے جسم پر ٹریکنگ سسٹم لگانے کا مقصد انکی نقل وحرکت محدودکرنا اوران کے دیگرساتھیوں سےروابط کاپتہ چلانا ہے
پنجاب حکومت نے صوبے بھرمیں ایک ہزار 600 مشتبہ افراد کی الیکٹرانک نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب میں دہشت گردی کے واقعات میں مبینہ ملوث افراد کی تعداد 4 ہزار جب کہ فورتھ شیڈول میں شامل مشتبہ افراد کی تعداد 1600 کے قریب ہے۔ پنجاب حکومت نے فورتھ شیڈول میں شامل ان مشتبہ افراد کی نقل و حرکت محدود کرنے اور ان کے اپنے ساتھیوں سے روابط کا پتہ لگانے کے لئے ان کی الیکٹرانک نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت مشتبہ افراد کو عید الفطر کے بعد خصوصی کڑے پہنائے جائیں گے جس میں نصب چپ نادرا، پی آئی ٹی اور پولیس کے خود کار نظام سے منسلک ہوگی۔ یہ چپ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان افراد کی نقل و حرکت سے آگاہ کرے گی۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت قانون نافذ کرنے والے ادارے مشتبہ دہشت گردوں کی الیکٹرانک نگرانی کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب میں دہشت گردی کے واقعات میں مبینہ ملوث افراد کی تعداد 4 ہزار جب کہ فورتھ شیڈول میں شامل مشتبہ افراد کی تعداد 1600 کے قریب ہے۔ پنجاب حکومت نے فورتھ شیڈول میں شامل ان مشتبہ افراد کی نقل و حرکت محدود کرنے اور ان کے اپنے ساتھیوں سے روابط کا پتہ لگانے کے لئے ان کی الیکٹرانک نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت مشتبہ افراد کو عید الفطر کے بعد خصوصی کڑے پہنائے جائیں گے جس میں نصب چپ نادرا، پی آئی ٹی اور پولیس کے خود کار نظام سے منسلک ہوگی۔ یہ چپ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان افراد کی نقل و حرکت سے آگاہ کرے گی۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت قانون نافذ کرنے والے ادارے مشتبہ دہشت گردوں کی الیکٹرانک نگرانی کرسکتے ہیں۔