آپ کو کتنے پُرانے اخبار کی تلاش ہے
کچھ ویب سائٹس جہاں گذشتہ صدیوں سے حالیہ دور تک کے اخبارات رسائل دست یاب ہیں
صبح گرماگرم خبروں کے ساتھ آپ کے گھر آنے والا اخبار شام تک ردی بن جاتا ہے، لیکن ہر دن کا اخبار ایک تاریخی دستاویز ہوتا ہے، جس میں چھپنے والی خبریں اور مضامین ایک خاص دور کا عکس اور تاریخ ہوتے ہیں۔ اسی طرح رسائل بھی تاریخی اہمیت رکھتے ہیں۔
چناں چہ اخبارات اور رسائل کے ماضی کے شمارے ماضی کے کسی واقعے کی کھوج لگانے اور تاریخی حقائق جاننے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، خاص طور پر محققین، مؤرخوں اور ان صحافیوں اور قلم کاروں کے لیے جو ماضی کے کسی معاملے کو موضوع بناتے ہوئے حوالہ جات کی تلاش میں ہوں۔
ایسے میں اخبارات اور رسائل کے دفاتر کی لائبریریاں کھنگالنا پڑتی ہیں یا دیگر لائبریریوں کا رُخ کرنا پڑتا ہے، لیکن اکثر یہ سب کر کے بھی مطلوبہ شمارہ یا اخبار اور رسالہ نہیں ملتا، اور اگر وہ اخبار یا رسالہ شایع ہونا بند ہوچکا ہو تب تو اس کے ملنے کے امکانات مزید محدود ہوجاتے ہیں۔
پُرانے اخبارات اور رسائل کے متلاشی افراد کے لیے ایسے آن لائن ذرائع موجود ہیں جہاں وہ اپنی مُراد پاسکتے ہیں۔ آئیے ہم آپ کو کچھ ایسی سائٹس سے متعارف کراتے ہیں جہاں آپ اخباروں اور رسالوں کے پُرانے شمارے پاسکتے ہیں:
٭گوگل نیوز (Google News)
گوگل نیوز کی فہرستوں میں آپ کو دنیا بھر کے اخبارات کی ہزاروں ویب سائٹس کے ایڈریس میسر آتے ہیں اور آپ بہ آسانی خبروں کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ تازہ خبریں فراہم کرنے کے ساتھ گوگل نیوز آپ کو اخبارات کے پُرانے شماروں میں چھپنے والی خبروں تک رسائی بھی فراہم کرتی ہے۔ اگرچہ یہاں موجود زیادہ تر اخبارات کے شمارے اوریجنل پرنٹ کا سیکنڈ امیج ہیں، جنھیں پڑھنا دشوار ہوتا ہے، لیکن آپ مطلوبہ اخبار بہ آسانی پڑھنے کے لیے او سی آر (OCR) کا جادو جگا سکتے ہیں۔ او سی آر یعنی Optical character recognition ایک ایسا کنورٹر ہے جو ٹائپ کیے گئے یا پرنٹڈ مواد کی تصاویر کو واضح کرکے آپ کے سامنے لے آتا ہے۔ تاہم آپ گوگل یا متعلقہ سائٹ کو معاوضہ دے کر مطلوبہ خبر یا مضمون کی اصل حالت میں موجود مواد بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
٭گوگل بُکس (Google Books)
اگر آپ کو کسی رسالے کے پرانے شمارے کی تلاش ہے تو گوگل بُکس کی سائٹ آپ کے لیے ایک بہترین جگہ ثابت ہوسکتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود رسالوں کے شمارے اسکین کیے گئے ہیں اور انھیں آسانی سے تلاش کیا جاسکتا ہے، ساتھ ہی انھیں آن لائن پڑھنا بہت آسان ہے۔ اس سائٹ پر دہائیوں پُرانا مواد موجود ہے اور رسالے اسی شکل میں ہیں جس میں وہ شایع ہوئے تھے۔ آپ اس سائٹ پر موجود کسی بھی رسالے کے مختلف شماروں کے موجود تمام مواد کا مطالعہ کرسکتے ہیں، اشتہارات سمیت۔
٭لائبریری آف کانگریس (Library of Congress)
امریکا کی لائبریری آف کانگریس کی ویب سائٹ پر 1880سے1922کے دوران شایع ہونے والے تاریخی اہمیت کے حامل امریکی اخبارات کے شمارے پی ڈی ایف کی صورت میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ اس سائٹ پر امریکا میں شایع ہونے والے 1690 سے حال تک کے اخبارات کے شمارے بھی دست یاب ہیں۔ ان میں وہ اخبارات بھی شامل ہیں جو اب شایع نہیں ہوتے۔
٭نیوزیم (Newseum)
اس سائٹ پر آپ دنیا بھر کے 800 سے زیادہ اخبارات کے شمارے تلاش اور ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔ یہ گیلری روزانہ اپ ڈیٹ کی جاتی ہے۔ اس سائٹ پر چھوٹے چھوٹے قصبوں میں شایع ہونے والے اخبارات سے عالمی سطح پر شایع ہونے والے روزناموں تک اخبارات موجود ہیں۔ نیوزیم پر مختلف اہم تاریخی واقعات کے حوالے سے اخبارات کے فرنٹ پیج بھی دست یاب ہیں۔
٭دی اولڈن ٹائمز (The Olden Times)
اگر آپ کو کسی بہت اہم تاریخی واقعے کے بارے میں کسی تفصیلی اور مشہور مضمون کی تلاش ہے، تو آپ کے لیے یہ سائٹ صحیح جگہ ہے۔ تاہم اس سائٹ پر پورے اخبارات میسر نہیں آسکتے، بس اہم واقعات کے بارے میں مضامین تلاش کیے جاسکتے ہیں۔ اس سائٹ پر 1788سے 1920 تک شایع ہونے والے تاریخی اہمیت کے حامل مضامین موجود ہیں۔
٭او ایم اے (Old Magazine Articles)
یہ ویب سائٹ بھی پرانے رسائل کے شماروں پر مشتمل ہے۔ اس سائٹ پر آپ کو رسائل کے پُرانے شماروں میں شایع ہونے والے مضامین اور اہم تاریخی واقعات کی تفصیل بیان کرتے رسالوں کے صفحات مل سکتے ہیں۔ یہ مضامین پی ڈی ایف فائلز کی صورت میں ڈاؤن لوڈ کیے جاسکتے ہیں۔
٭وے بیک مشین (Wayback Machine)
اس سائٹ کی سرچ بار میں خبروں سے متعلق کسی ویب سائٹ کا ایڈریس لکھیے، یہ سائٹ فوراً آپ کے سامنے اس سائٹ کے اسنیپ شاٹس کی پوری فہرست لے آئے گی۔ اب آپ ماضی کے کسی بھی دن شایع ہونے والی خبریں پڑھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ وے بیک مشین پر اہم واقعات پر لکھے گئے مضامین بھی پڑھے جاسکتے ہیں۔
٭نیوزپیپر آرکائیو
(NewspaperARCHIVE)
نیوزپیپرآرکائیو تاریخی حیثیت رکھنے والے اخبارات کے شماروں کی دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ ہے۔ اس سائٹ پر آپ 1753سے لے کر بعد کے ادوار تک کے اخبارات کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ آپ اس سائٹ پر تاریخ کے لحاظ سے اخبارات کے شمارے تلاش کر سکتے ہیں اور مخصوص الفاظ کے ذریعے اپنے مطلوبہ مضامین تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ دیگر سائٹس کی طرح یہ سائٹ بلامعاوضہ نہیں، سالانہ بنیاد پر ادائیگی کر کے آپ اس سے فیض یاب ہوسکتے ہیں۔
٭انسیسٹری ڈاٹ کام (Ancestry.com )
اگرچہ Ancestry.com خاندانوں کے شجرۂ نصب اور ان کے آباواجداد کی بابت آگاہی فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی تھی، تاہم اس سائٹ پر ہزاروں کی تعداد میں پُرانے اخبارات اور رسائل موجود ہیں۔ اس سائٹ پر 1700سے پہلے کا مواد بھی دست یاب ہے۔ Ancestry.com پر موجود دستاویزات سے فائدہ اٹھانے کے لیے آپ کو ماہانہ یا سالانہ بنیاد پر رقم ادا کرنی ہوگی۔
٭ٹائمز مشین (Times Machine )
یہ سائٹ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے 1851سے 1922 تک کے شماروں پر مشتمل ہے۔ یہاں آپ کو نیویارک ٹائمز کے اصل صورت میں شایع ہونے والے شمارے دست یاب ہوں گے اور آپ ان کے تمام صفحات بہ شمول اشتہارات بھی پڑھ پائیں گے۔
٭ٹائمز آرکائیوز (Times Archive)
اس سائٹ پر برطانیہ کے مشہور اخبار ٹائمز کی خبریں اور مضامین ڈیجیٹل صورت میں موجود ہیں۔ یہاں آپ ٹائمز کے 1785 سے 1985 تک کے شماروں کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔ تمام شماروں کے صفحات اسکین کیے گئے ہیں اور انھیں موضوعات کے اعتبار سے مرتب کیا گیا ہے۔ آپ ان شماروں میں شایع شدہ مضامین کا پہلا صفحہ بلامعاوضہ پڑھ سکتے ہیں، تاہم مکمل رسائی کے لیے آپ کو معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔
٭برٹش لائبریری (British Library)
اس ویب سائٹ پر لاکھوں کی تعداد میں تاریخی حیثیت کے حامل جریدوں کے شمارے موجود ہیں۔ یہ وہ اخبارات ہیں جو 1700 سے 1800 کے دوران برطانیہ اور آئرلینڈ میں شایع ہوتے تھے۔ آپ اس ویب سائٹ پر مطلوبہ شمارے سرچ کر سکتے ہیں، لیکن ان تک رسائی کے لیے آپ کو ادائیگی کرنی ہوگی۔ اس ویب سائٹ کی آن لائبریری میں دست یاب اخبارات آپ پی ڈی ایف فارمیٹ میں ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔
٭بی بی سی (BBC)
بی بی سی کی ویب سائٹ پر آپ 1950سے اب تک بی بی سی کی جاری کردہ خبروں سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ آپ پیج پر موجود مینیو کوئی تاریخ منتخب کیجیے، آپ کے سامنے اس دن کی تمام خبریں آجائیں گی۔ اس طرح دورِحاضر کی تاریخی خبریں بھی اس سائٹ پر دست یاب ہیں۔
٭پریس ڈسپلے (Press Display)
اس ویب سائٹ پر آپ سیکڑوں اخبارات اور رسائل کے شمارے فُل پیج فارمیٹ میں دست یاب ہیں۔ اس سائٹ پر آپ کو اخبارات کے پُرانے اور شمارے بھی مل جائیں گے۔ یہاں مقررہ رقم کے عوض آپ مطلوبہ اخبار اپنے کمپیوٹر یا موبائل فون پر ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔
چناں چہ اخبارات اور رسائل کے ماضی کے شمارے ماضی کے کسی واقعے کی کھوج لگانے اور تاریخی حقائق جاننے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، خاص طور پر محققین، مؤرخوں اور ان صحافیوں اور قلم کاروں کے لیے جو ماضی کے کسی معاملے کو موضوع بناتے ہوئے حوالہ جات کی تلاش میں ہوں۔
ایسے میں اخبارات اور رسائل کے دفاتر کی لائبریریاں کھنگالنا پڑتی ہیں یا دیگر لائبریریوں کا رُخ کرنا پڑتا ہے، لیکن اکثر یہ سب کر کے بھی مطلوبہ شمارہ یا اخبار اور رسالہ نہیں ملتا، اور اگر وہ اخبار یا رسالہ شایع ہونا بند ہوچکا ہو تب تو اس کے ملنے کے امکانات مزید محدود ہوجاتے ہیں۔
پُرانے اخبارات اور رسائل کے متلاشی افراد کے لیے ایسے آن لائن ذرائع موجود ہیں جہاں وہ اپنی مُراد پاسکتے ہیں۔ آئیے ہم آپ کو کچھ ایسی سائٹس سے متعارف کراتے ہیں جہاں آپ اخباروں اور رسالوں کے پُرانے شمارے پاسکتے ہیں:
٭گوگل نیوز (Google News)
گوگل نیوز کی فہرستوں میں آپ کو دنیا بھر کے اخبارات کی ہزاروں ویب سائٹس کے ایڈریس میسر آتے ہیں اور آپ بہ آسانی خبروں کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ تازہ خبریں فراہم کرنے کے ساتھ گوگل نیوز آپ کو اخبارات کے پُرانے شماروں میں چھپنے والی خبروں تک رسائی بھی فراہم کرتی ہے۔ اگرچہ یہاں موجود زیادہ تر اخبارات کے شمارے اوریجنل پرنٹ کا سیکنڈ امیج ہیں، جنھیں پڑھنا دشوار ہوتا ہے، لیکن آپ مطلوبہ اخبار بہ آسانی پڑھنے کے لیے او سی آر (OCR) کا جادو جگا سکتے ہیں۔ او سی آر یعنی Optical character recognition ایک ایسا کنورٹر ہے جو ٹائپ کیے گئے یا پرنٹڈ مواد کی تصاویر کو واضح کرکے آپ کے سامنے لے آتا ہے۔ تاہم آپ گوگل یا متعلقہ سائٹ کو معاوضہ دے کر مطلوبہ خبر یا مضمون کی اصل حالت میں موجود مواد بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
٭گوگل بُکس (Google Books)
اگر آپ کو کسی رسالے کے پرانے شمارے کی تلاش ہے تو گوگل بُکس کی سائٹ آپ کے لیے ایک بہترین جگہ ثابت ہوسکتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود رسالوں کے شمارے اسکین کیے گئے ہیں اور انھیں آسانی سے تلاش کیا جاسکتا ہے، ساتھ ہی انھیں آن لائن پڑھنا بہت آسان ہے۔ اس سائٹ پر دہائیوں پُرانا مواد موجود ہے اور رسالے اسی شکل میں ہیں جس میں وہ شایع ہوئے تھے۔ آپ اس سائٹ پر موجود کسی بھی رسالے کے مختلف شماروں کے موجود تمام مواد کا مطالعہ کرسکتے ہیں، اشتہارات سمیت۔
٭لائبریری آف کانگریس (Library of Congress)
امریکا کی لائبریری آف کانگریس کی ویب سائٹ پر 1880سے1922کے دوران شایع ہونے والے تاریخی اہمیت کے حامل امریکی اخبارات کے شمارے پی ڈی ایف کی صورت میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ اس سائٹ پر امریکا میں شایع ہونے والے 1690 سے حال تک کے اخبارات کے شمارے بھی دست یاب ہیں۔ ان میں وہ اخبارات بھی شامل ہیں جو اب شایع نہیں ہوتے۔
٭نیوزیم (Newseum)
اس سائٹ پر آپ دنیا بھر کے 800 سے زیادہ اخبارات کے شمارے تلاش اور ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔ یہ گیلری روزانہ اپ ڈیٹ کی جاتی ہے۔ اس سائٹ پر چھوٹے چھوٹے قصبوں میں شایع ہونے والے اخبارات سے عالمی سطح پر شایع ہونے والے روزناموں تک اخبارات موجود ہیں۔ نیوزیم پر مختلف اہم تاریخی واقعات کے حوالے سے اخبارات کے فرنٹ پیج بھی دست یاب ہیں۔
٭دی اولڈن ٹائمز (The Olden Times)
اگر آپ کو کسی بہت اہم تاریخی واقعے کے بارے میں کسی تفصیلی اور مشہور مضمون کی تلاش ہے، تو آپ کے لیے یہ سائٹ صحیح جگہ ہے۔ تاہم اس سائٹ پر پورے اخبارات میسر نہیں آسکتے، بس اہم واقعات کے بارے میں مضامین تلاش کیے جاسکتے ہیں۔ اس سائٹ پر 1788سے 1920 تک شایع ہونے والے تاریخی اہمیت کے حامل مضامین موجود ہیں۔
٭او ایم اے (Old Magazine Articles)
یہ ویب سائٹ بھی پرانے رسائل کے شماروں پر مشتمل ہے۔ اس سائٹ پر آپ کو رسائل کے پُرانے شماروں میں شایع ہونے والے مضامین اور اہم تاریخی واقعات کی تفصیل بیان کرتے رسالوں کے صفحات مل سکتے ہیں۔ یہ مضامین پی ڈی ایف فائلز کی صورت میں ڈاؤن لوڈ کیے جاسکتے ہیں۔
٭وے بیک مشین (Wayback Machine)
اس سائٹ کی سرچ بار میں خبروں سے متعلق کسی ویب سائٹ کا ایڈریس لکھیے، یہ سائٹ فوراً آپ کے سامنے اس سائٹ کے اسنیپ شاٹس کی پوری فہرست لے آئے گی۔ اب آپ ماضی کے کسی بھی دن شایع ہونے والی خبریں پڑھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ وے بیک مشین پر اہم واقعات پر لکھے گئے مضامین بھی پڑھے جاسکتے ہیں۔
٭نیوزپیپر آرکائیو
(NewspaperARCHIVE)
نیوزپیپرآرکائیو تاریخی حیثیت رکھنے والے اخبارات کے شماروں کی دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ ہے۔ اس سائٹ پر آپ 1753سے لے کر بعد کے ادوار تک کے اخبارات کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ آپ اس سائٹ پر تاریخ کے لحاظ سے اخبارات کے شمارے تلاش کر سکتے ہیں اور مخصوص الفاظ کے ذریعے اپنے مطلوبہ مضامین تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ دیگر سائٹس کی طرح یہ سائٹ بلامعاوضہ نہیں، سالانہ بنیاد پر ادائیگی کر کے آپ اس سے فیض یاب ہوسکتے ہیں۔
٭انسیسٹری ڈاٹ کام (Ancestry.com )
اگرچہ Ancestry.com خاندانوں کے شجرۂ نصب اور ان کے آباواجداد کی بابت آگاہی فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی تھی، تاہم اس سائٹ پر ہزاروں کی تعداد میں پُرانے اخبارات اور رسائل موجود ہیں۔ اس سائٹ پر 1700سے پہلے کا مواد بھی دست یاب ہے۔ Ancestry.com پر موجود دستاویزات سے فائدہ اٹھانے کے لیے آپ کو ماہانہ یا سالانہ بنیاد پر رقم ادا کرنی ہوگی۔
٭ٹائمز مشین (Times Machine )
یہ سائٹ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے 1851سے 1922 تک کے شماروں پر مشتمل ہے۔ یہاں آپ کو نیویارک ٹائمز کے اصل صورت میں شایع ہونے والے شمارے دست یاب ہوں گے اور آپ ان کے تمام صفحات بہ شمول اشتہارات بھی پڑھ پائیں گے۔
٭ٹائمز آرکائیوز (Times Archive)
اس سائٹ پر برطانیہ کے مشہور اخبار ٹائمز کی خبریں اور مضامین ڈیجیٹل صورت میں موجود ہیں۔ یہاں آپ ٹائمز کے 1785 سے 1985 تک کے شماروں کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔ تمام شماروں کے صفحات اسکین کیے گئے ہیں اور انھیں موضوعات کے اعتبار سے مرتب کیا گیا ہے۔ آپ ان شماروں میں شایع شدہ مضامین کا پہلا صفحہ بلامعاوضہ پڑھ سکتے ہیں، تاہم مکمل رسائی کے لیے آپ کو معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔
٭برٹش لائبریری (British Library)
اس ویب سائٹ پر لاکھوں کی تعداد میں تاریخی حیثیت کے حامل جریدوں کے شمارے موجود ہیں۔ یہ وہ اخبارات ہیں جو 1700 سے 1800 کے دوران برطانیہ اور آئرلینڈ میں شایع ہوتے تھے۔ آپ اس ویب سائٹ پر مطلوبہ شمارے سرچ کر سکتے ہیں، لیکن ان تک رسائی کے لیے آپ کو ادائیگی کرنی ہوگی۔ اس ویب سائٹ کی آن لائبریری میں دست یاب اخبارات آپ پی ڈی ایف فارمیٹ میں ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔
٭بی بی سی (BBC)
بی بی سی کی ویب سائٹ پر آپ 1950سے اب تک بی بی سی کی جاری کردہ خبروں سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ آپ پیج پر موجود مینیو کوئی تاریخ منتخب کیجیے، آپ کے سامنے اس دن کی تمام خبریں آجائیں گی۔ اس طرح دورِحاضر کی تاریخی خبریں بھی اس سائٹ پر دست یاب ہیں۔
٭پریس ڈسپلے (Press Display)
اس ویب سائٹ پر آپ سیکڑوں اخبارات اور رسائل کے شمارے فُل پیج فارمیٹ میں دست یاب ہیں۔ اس سائٹ پر آپ کو اخبارات کے پُرانے اور شمارے بھی مل جائیں گے۔ یہاں مقررہ رقم کے عوض آپ مطلوبہ اخبار اپنے کمپیوٹر یا موبائل فون پر ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔