کراچی میں پھر طویل بریک ڈاؤن 16 گھنٹے تک بجلی کی فراہمی معطل
تمام متاثرہ فیڈرز کو بحال کیاجاچکا اور شہر میں بجلی کی صورتحال معمول پر ہے، ترجمان کے الیکٹرک
کراچی میں ایک ہفتے کے دوران تیسرا بڑا بریک ڈاؤن سامنے آیا جب کہ کے الیکٹرک انتظامیہ نے 13 گھنٹے بعد شہر میں تمام متاثرہ گرڈ اسٹیشن بحال کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم اب بھی کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
شہر میں ایک ہفتے کے دوران بجلی کے تیسرے بڑے بریک ڈاؤن نے عوام کی زندگی اجیرن کردی، ہفتے اوراتوار کی درمیانی رات 220 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرنے سے شہر بھر کے بیشتر علاقوں میں 8 سے 16 گھنٹے تک بجلی كی فراہمی معطل رہی، جس کی وجہ سے لوگوں نے رواں رمضان المبارک میں تیسری سحری اندھیرے میں کی۔ اس سے قبل بھی کے الیکٹرک کی ہائی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرنے سے شہر کے 80 فیصد حصے کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی جب كہ كے الیكٹرک كے انجینئرز ٹرانسمیشن لائنوں میں بار بار آنے والی فنی خرابیوں پر قابو پانے میں ناكام دكھائی دیتے ہیں۔
كے الیكٹرک كی ایكسٹرا ہائی ٹنشن اور ٹرانسمیشن لائنوں میں آنے والی فنی خرابیاں دن بدن بڑھتی جارہی ہیں ہفتے اور جمعے كی درمیانی شب ایک ہفتے كے دوران تیسری مرتبہ ماڑی پوری، بلدیہ سركٹ اور كے سی آر،لالہ زار سركٹس فنی خرابی كی وجہ سے ٹرپ كرگئے اور شہر بھر میں بجلی كی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی، مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات كے مطابق رات ایک بجے بجلی كی فراہمی معطل ہوئی جو صبح تک بحال نہیں كی جاسكی اور شہریوں نے رات جاگ كر گزاری، سحری كے وقت بھی بیشتر شہر بجلی كی عدم فراہمی كا شكار تھا، بجلی كی بحالی كا سلسلہ اتوار كی دوپہر شروع كیا گیا تاہم رات گئے شہر كے متعدد علاقے تاحال بجلی كی فراہمی سے محروم تھے، كے الیكٹرک كی جانب سے بجلی كی عدم فراہمی كی وجوہات اور متوقع بحالی سے متعلق بھی كسی قسم كی معلومات فراہم نہیں كی گئی، بجلی كی عدم فراہمی سے تقریبا پورا شہر متاثر ہوا تاہم شدید متاثرہ علاقوں میں برنس روڈ، صدر، لیاری، اولڈ سٹی ایریا، ڈیفنس، كلفٹن، گذری، كیماڑی، محمود آباد، لائنز ایریا، آئی آئی چند ریگر روڈ، كورنگی، لانڈھی، بلدیہ ٹائون، ملیر، شاہ فیصل كالونی، ماڑی پور، بلدیہ فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، گلستان جوہر، ابوالحسن اصفہانی روڈ، اسكیم 33، گلزار ہجری، یونیورسٹی روڈ، كراچی یونیورسٹی، سرجانی ٹاؤن، نارتھ كراچی، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، لیاقت آباد، عزیز آباد، اورنگی ٹائون اور دیگر علاقے شامل ہیں ۔
بجلی کے بریک ڈاؤن سے جہاں رہائشی علاقے متاثر ہوئے وہیں اس سے کاروباری اور صنعتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں۔ بریک ڈاؤن کی وجہ سےمارکیٹوں میں موجود عوام کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ ترجمان پاکستان اسٹیل نے بھی بریک ڈاؤن سے پلانٹ کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جب کہ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث شہر میں پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ترجمان کے مطابق بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ سے شہر کو 5کروڑ گیلن پانی فراہم نہ کیا جاسکا۔ جس کی وجہ سے شہر میں پانی کی کمی کا بھی سامنا رہے گا۔
دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق ہوا میں نمی کے باعث پپری آئی سی آئی کی 220 کلو واٹ کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرگئی جس کے باعث بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا تاہم 13 گھنٹے بعد شہر میں تمام متاثرہ گرڈ اسٹیشن کو بحال کیاجاچکا اور شہر میں بجلی کی صورتحال معمول پر ہے، صارفین سےبجلی بندش کےباعث تکلیف پرمعذرت خواہ ہیں۔ ذرائع نے بتایا كہ كے الیكٹرک كی جانب سے بار بار ٹرانسمیشن لائنوں میں آنے والی خرابیوں پر تاحال كوئی لائحہ عمل تیار كرنے كے بجائے میڈیا پر آكر بجلی كے غیرمعمولی بحران كو معمول كی فنی خرابیاں ظاہر كیا جارہا ہے۔
كراچی میں مسلسل بجلی كے بحران پر وفاقی اور صوبائی حكومتیں کچھ كرنے سے قاصر دكھائی دیتی ہیں بلكہ كے الیكٹرک كی انتظامیہ كے سامنے حكومتی حلقے بے بس دكھائی دیتے ہیں، چند روز قبل گرمی كی شدید لہر كے دوران بجلی كے بحران پر نوٹس لیتے ہوئے وفاقی حكومت نے وفاقی وزارت پانی و بجلی اور نیپرا كو كے الیكٹرک كی كاركردگی كا جائزہ لینے كی ہدایت كی تھی تاہم یہ تحقیقات بھی صرف كاغذی كارروائیوں تک ہی محدود ہیں اور تاحال كراچی كے شہریوں كو كوئی ریلیف نہیں مل سکا۔
کراچی میں بجلی کے پے درپے بریک ڈاؤن پر متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے شہر میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن پر کے الیکٹرک انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے خبردار کیا اگر ایک دو روز میں بجلی کی سپلائی درست نہ ہوئی تو کے الیکٹرک کا بوریا بستر گول کردیں گے۔
دوسری جانب شہر میں بجلی كے تیسرے بڑے بریک ڈاؤن پر كئی گھنٹے گزر جانے كے باوجود بجلی بحال نہ كیے جانے پر متعدد علاقوں میں شہری مشتعل ہو گئے اور احتجاجاً سڑک بلاک كر كے ٹائر نذر آتش كیے اور محكمے كو كے الیكٹرک سے واپس لے كر سركاری تحویل میں لینا كا مطالبہ كیا۔ مظاہرین كا كہنا تھا كہ كے الیكٹرک شہریوں سے اربوں روپے كمانے کے باوجود شہریوں كی سہولت كے لیے كوئی كام نہیں كیا جب کہ کئی علاقوں میں احتجاج کے باعث شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک بھی جام رہی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2xsajw_k-electric_news
شہر میں ایک ہفتے کے دوران بجلی کے تیسرے بڑے بریک ڈاؤن نے عوام کی زندگی اجیرن کردی، ہفتے اوراتوار کی درمیانی رات 220 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرنے سے شہر بھر کے بیشتر علاقوں میں 8 سے 16 گھنٹے تک بجلی كی فراہمی معطل رہی، جس کی وجہ سے لوگوں نے رواں رمضان المبارک میں تیسری سحری اندھیرے میں کی۔ اس سے قبل بھی کے الیکٹرک کی ہائی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرنے سے شہر کے 80 فیصد حصے کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی جب كہ كے الیكٹرک كے انجینئرز ٹرانسمیشن لائنوں میں بار بار آنے والی فنی خرابیوں پر قابو پانے میں ناكام دكھائی دیتے ہیں۔
كے الیكٹرک كی ایكسٹرا ہائی ٹنشن اور ٹرانسمیشن لائنوں میں آنے والی فنی خرابیاں دن بدن بڑھتی جارہی ہیں ہفتے اور جمعے كی درمیانی شب ایک ہفتے كے دوران تیسری مرتبہ ماڑی پوری، بلدیہ سركٹ اور كے سی آر،لالہ زار سركٹس فنی خرابی كی وجہ سے ٹرپ كرگئے اور شہر بھر میں بجلی كی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی، مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات كے مطابق رات ایک بجے بجلی كی فراہمی معطل ہوئی جو صبح تک بحال نہیں كی جاسكی اور شہریوں نے رات جاگ كر گزاری، سحری كے وقت بھی بیشتر شہر بجلی كی عدم فراہمی كا شكار تھا، بجلی كی بحالی كا سلسلہ اتوار كی دوپہر شروع كیا گیا تاہم رات گئے شہر كے متعدد علاقے تاحال بجلی كی فراہمی سے محروم تھے، كے الیكٹرک كی جانب سے بجلی كی عدم فراہمی كی وجوہات اور متوقع بحالی سے متعلق بھی كسی قسم كی معلومات فراہم نہیں كی گئی، بجلی كی عدم فراہمی سے تقریبا پورا شہر متاثر ہوا تاہم شدید متاثرہ علاقوں میں برنس روڈ، صدر، لیاری، اولڈ سٹی ایریا، ڈیفنس، كلفٹن، گذری، كیماڑی، محمود آباد، لائنز ایریا، آئی آئی چند ریگر روڈ، كورنگی، لانڈھی، بلدیہ ٹائون، ملیر، شاہ فیصل كالونی، ماڑی پور، بلدیہ فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، گلستان جوہر، ابوالحسن اصفہانی روڈ، اسكیم 33، گلزار ہجری، یونیورسٹی روڈ، كراچی یونیورسٹی، سرجانی ٹاؤن، نارتھ كراچی، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، لیاقت آباد، عزیز آباد، اورنگی ٹائون اور دیگر علاقے شامل ہیں ۔
بجلی کے بریک ڈاؤن سے جہاں رہائشی علاقے متاثر ہوئے وہیں اس سے کاروباری اور صنعتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں۔ بریک ڈاؤن کی وجہ سےمارکیٹوں میں موجود عوام کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ ترجمان پاکستان اسٹیل نے بھی بریک ڈاؤن سے پلانٹ کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جب کہ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث شہر میں پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ترجمان کے مطابق بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ سے شہر کو 5کروڑ گیلن پانی فراہم نہ کیا جاسکا۔ جس کی وجہ سے شہر میں پانی کی کمی کا بھی سامنا رہے گا۔
دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق ہوا میں نمی کے باعث پپری آئی سی آئی کی 220 کلو واٹ کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرگئی جس کے باعث بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا تاہم 13 گھنٹے بعد شہر میں تمام متاثرہ گرڈ اسٹیشن کو بحال کیاجاچکا اور شہر میں بجلی کی صورتحال معمول پر ہے، صارفین سےبجلی بندش کےباعث تکلیف پرمعذرت خواہ ہیں۔ ذرائع نے بتایا كہ كے الیكٹرک كی جانب سے بار بار ٹرانسمیشن لائنوں میں آنے والی خرابیوں پر تاحال كوئی لائحہ عمل تیار كرنے كے بجائے میڈیا پر آكر بجلی كے غیرمعمولی بحران كو معمول كی فنی خرابیاں ظاہر كیا جارہا ہے۔
كراچی میں مسلسل بجلی كے بحران پر وفاقی اور صوبائی حكومتیں کچھ كرنے سے قاصر دكھائی دیتی ہیں بلكہ كے الیكٹرک كی انتظامیہ كے سامنے حكومتی حلقے بے بس دكھائی دیتے ہیں، چند روز قبل گرمی كی شدید لہر كے دوران بجلی كے بحران پر نوٹس لیتے ہوئے وفاقی حكومت نے وفاقی وزارت پانی و بجلی اور نیپرا كو كے الیكٹرک كی كاركردگی كا جائزہ لینے كی ہدایت كی تھی تاہم یہ تحقیقات بھی صرف كاغذی كارروائیوں تک ہی محدود ہیں اور تاحال كراچی كے شہریوں كو كوئی ریلیف نہیں مل سکا۔
کراچی میں بجلی کے پے درپے بریک ڈاؤن پر متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے شہر میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن پر کے الیکٹرک انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے خبردار کیا اگر ایک دو روز میں بجلی کی سپلائی درست نہ ہوئی تو کے الیکٹرک کا بوریا بستر گول کردیں گے۔
دوسری جانب شہر میں بجلی كے تیسرے بڑے بریک ڈاؤن پر كئی گھنٹے گزر جانے كے باوجود بجلی بحال نہ كیے جانے پر متعدد علاقوں میں شہری مشتعل ہو گئے اور احتجاجاً سڑک بلاک كر كے ٹائر نذر آتش كیے اور محكمے كو كے الیكٹرک سے واپس لے كر سركاری تحویل میں لینا كا مطالبہ كیا۔ مظاہرین كا كہنا تھا كہ كے الیكٹرک شہریوں سے اربوں روپے كمانے کے باوجود شہریوں كی سہولت كے لیے كوئی كام نہیں كیا جب کہ کئی علاقوں میں احتجاج کے باعث شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک بھی جام رہی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2xsajw_k-electric_news