سانحہ صفورا کے گرفتار ملزمان کا اسکولوں پر حملوں کا اعتراف

اسکولوں کے اندر یا باہر بم پھینکے پراختلافات پیدا ہوگئے تھے جو ایک ماہ تک جاری رہے،گرفتاردہشت گرد کا انکشاف

اسکولوں کے اندر یا باہر بم پھینکے پراختلافات پیدا ہوگئے تھے جو ایک ماہ تک جاری رہے،گرفتاردہشت گرد کا انکشاف. فوٹو:فائل

سانحہ صفورا کے گرفتار دہشت گردوں نے دوران تفتیش چونکا دینے والے انکشافات کئے ہیں اور انہوں نے اسکولوں پر حملے کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق گرفتار دہشت گرد سعد عزیزنے جے آئی ٹی کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے سانحہ صفورا سے قبل اسکولوں پر حملوں کا منصوبہ تیارکیا تھا جس کے مطابق اسکولوں پر بم حملے کرنا تھے جب کہ ملزم کا کہنا تھا کہ گروپ لیڈر طاہرسائیں کا حکم تھا کہ اسکولوں کی موسم گرما کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد اسکولوں پربم حملے کئے جائیں اور بم اسکولوں کے اندر پھینکے جائیں تاکہ اس میں زیادہ سے زیادہ جانی نقصان ہو جب کہ بم اسکول کے اندرپھینکنے اوراسکول کھلنے کے بعد پھینکے پراختلافات پیدا ہوگئے تھے جو ایک ماہ تک جاری رہے جس کے بعد طے پایا گیا کہ اسکول کھلنے سے پہلے حملے کئے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے ناظم آباد اورگلشن اقبال میں اسکولوں پر دستی بم حملے کئے جب کہ متاثرہ اسکولوں میں پھینکے گئے حملوں سے متعلق پمفلٹ اردو اورانگریزی زبان میں تیارکئے گئے جسے ملزم سعد عزیزنے تیار کیا تھا جب کہ ملزم سعد عزیزچاہتا تھا کہ حملوں میں طالبعلموں کا جانی نقصان نہ ہو جب کہ ان کا لیڈر طاہرسائیں حملوں میں ہلاکتوں کا خواہشمند تھا۔
Load Next Story