دہری شہریت رکھنے والا پارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا سپریم کورٹ
تفصیلی فیصلہ 45صفحات پرمشتمل ہے جسے جسٹس خلجی عارف حسین نے تحریر کیا
دہری شہریت کیس سے متعلق میں سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہری شہریت رکھنا قانونی حق ہےلیکن ایسا شخص پارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا۔
ارکان پارلیمنٹ کی دہری شہریت سے متعلق 45صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس خلجی عارف حسین نے تحریر کیا۔ جب کہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے سات صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ لکھا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے دہری شہریت رکھنا قانونی حق ہے مگر دہری شہریت والا پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ رحمان ملک نے اس حوالے سے 2008میں سینیٹ کےممبربنتےوقت غلط بیانی کی ۔الیکشن کمیشن اس غلط بیانی پر ان کے خلاف کارروائی کرے اور اس کے ساتھ ساتھ تما م ارکان پارلیمنٹ سے دہری شہریت رکھنے یا نہ رکھنے سے متعلق دوبارہ حلف نامہ لے۔
ارکان پارلیمنٹ کی دہری شہریت سے متعلق 45صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس خلجی عارف حسین نے تحریر کیا۔ جب کہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے سات صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ لکھا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے دہری شہریت رکھنا قانونی حق ہے مگر دہری شہریت والا پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ رحمان ملک نے اس حوالے سے 2008میں سینیٹ کےممبربنتےوقت غلط بیانی کی ۔الیکشن کمیشن اس غلط بیانی پر ان کے خلاف کارروائی کرے اور اس کے ساتھ ساتھ تما م ارکان پارلیمنٹ سے دہری شہریت رکھنے یا نہ رکھنے سے متعلق دوبارہ حلف نامہ لے۔