خیبر پختونخوا میں عید کے بعد اہم کرپٹ شخصیت کی گرفتاری کا فیصلہ

گرفتار ہونیوالی شخصیت کاتعلق حکمران جماعت سے بھی ہوسکتاہے

گرفتار ہونیوالی شخصیت کاتعلق حکمران جماعت سے بھی ہوسکتاہے، فوٹو : فائل

قومی احتساب بیورو نے عید الفطر کے بعد ایک بڑی شخصیت پر ہاتھ ڈالنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، اس گرفتاری کو صوبے میں سیاسی بھونچال سے تشبیہ دی جا رہی ہے۔

انتہائی معتبرذرائع کے مطابق نیب خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹرجنرل شہزاد سلیم نے نیب کے اہل کاروں کو کرپشن میں ملوث سیاست دانوں اور سرکاری اہل کاروں کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کی ہدایت کی ہے جس کے بعدصوبے کی ایک انتہائی اہم شخصیت کیخلاف ثبوت اکٹھے کرلیے گئے ہیں اور انھیں عید کے بعد گرفتار کر لیاجائیگا۔ذرائع نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ شخصیت کا تعلق اپوزیشن جماعتوں سے ہے یاحکمراں جماعت سے تاہم نیب کے ذرائع کے مطابق گرفتار ہونیوالی شخصیت کا تعلق حکمراں جماعت سے ہو سکتاہے۔


نیب کے ایک اعلیٰ افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایک سال کے عرصے میں خبیرپختونخوامیں ڈیڑھ ارب روپے کی ریکوری نے نیب کوایک نیا حوصلہ دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گذشتہ دنوں معدنیات اسکینڈل میں10 اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کو گرفتار کیا گیا، نیب کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ انھوں نے جن اہل کاروں کو گرفتار کیا ہے وہ 2009ء سے کی جانے والی انکوائری میں کرپشن میں ملوث پائے گئے تھے جبکہ حالیہ دنوں میں معدنیات کی وزارت کے حوالے سے نیب کے بجائے احتساب کمیشن نے پہلے انکوائری مکمل کر کے صوبائی وزیر معدنیات ضیاء اللہ آفریدی کو گرفتار کر لیا تھا۔

عید سے پہلے حکمراں جماعت کے وزیر کی گرفتاری اور عید کے بعد حکمراں جماعت ہی سے تعلق رکھنے والی کسی اہم شخصیت کی گرفتاری کم از کم کرپشن میں ملوث کسی بھی سیاست دان یا بیوروکریٹ کی عید خراب کرنے کا باعث ضرور بن سکتی ہے۔
Load Next Story