وصولیاں بڑھانے کیلیے تمام ٹیکس امور آن لائن نمٹانے کا فیصلہ
اس نظام کے تحت ٹیکس دہندگان اپنے اثاثہ جات کو بھی آن لائن ڈکلیئر کرسکیں گے
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس وصولیاں اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کے لیے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی سمیت تمام ٹیکسوں کے لیے کے جدید نوعیت کا کمپیوٹرائزیشن اینڈ ڈیٹا بیس یونیفکیشن سسٹم اور انٹیگریٹڈ ٹیکس مینجمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق مذکورہ یونیفائڈ ڈیٹا بیس کے تحت ٹیکس دہندگان و تمام انٹرپرائزز آن لائن رجسٹریشن، آن لائن پراسیسنگ اور آن لائن پیمنٹ کے لیے درخواستیں دے سکیں گے۔ دستاویز کے مطابق ٹیکس دہندگان این ٹی این کے حصول کے لیے آن لائن درخواستیں دے سکیں گے اور نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) سے آن لائن تصدیق کرائی جاسکے گی، اس کے علاوہ ابتدائی طور پر آن لان این ٹی این جاری ہوں گے اور آن لائن اکائونٹس کھولے جاسکیں گے، دستاویز میں بتایا گیاکہ اس نظام کے تحت ٹیکس دہندگان اپنے اثاثہ جات کو بھی آن لائن ڈکلیئر کرسکیں گے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ سمیت تمام گوشوارے آن لائن جمع کراسکیں گے، علاوہ ازیں بلز آف انٹریز بھی آن لائن ہی جمع ہوں گے۔
دستاویز کے مطابق مذکورہ نظام کے نفاذ کے بعد ملک بھر میں ایکسپورٹ ڈکلیئریشن ، سیلز ٹیکس، پرسنل اور کارپوریٹ انکم ٹیکس ریٹرنز بھی آن لائن ہی فائل ہونگی جبکہ ٹیکس دہندگان کے لیے تمام پراسیس کو آن لائن چیک کرنے کی سہولت بھی ہوگی جس کے تحت تمام پراسیسنگ آن لائن ہوگی اور ٹیکس دہندہ جب چاہے گا دیکھ سکے گا کہ جو درخواست اس کی طرف سے دی گئی ہے وہ کہاں ہے اور کس پراسیس میں ہے، اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس دہندگان کو ادائیگیاں بھی آن لائن ہی ہوا کریں گی جس کے لیے آن لائن پیمنٹ اینڈ ریفنڈ مینجمنٹ سسٹم لایا جائے گا۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق مذکورہ یونیفائڈ ڈیٹا بیس کے تحت ٹیکس دہندگان و تمام انٹرپرائزز آن لائن رجسٹریشن، آن لائن پراسیسنگ اور آن لائن پیمنٹ کے لیے درخواستیں دے سکیں گے۔ دستاویز کے مطابق ٹیکس دہندگان این ٹی این کے حصول کے لیے آن لائن درخواستیں دے سکیں گے اور نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) سے آن لائن تصدیق کرائی جاسکے گی، اس کے علاوہ ابتدائی طور پر آن لان این ٹی این جاری ہوں گے اور آن لائن اکائونٹس کھولے جاسکیں گے، دستاویز میں بتایا گیاکہ اس نظام کے تحت ٹیکس دہندگان اپنے اثاثہ جات کو بھی آن لائن ڈکلیئر کرسکیں گے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ سمیت تمام گوشوارے آن لائن جمع کراسکیں گے، علاوہ ازیں بلز آف انٹریز بھی آن لائن ہی جمع ہوں گے۔
دستاویز کے مطابق مذکورہ نظام کے نفاذ کے بعد ملک بھر میں ایکسپورٹ ڈکلیئریشن ، سیلز ٹیکس، پرسنل اور کارپوریٹ انکم ٹیکس ریٹرنز بھی آن لائن ہی فائل ہونگی جبکہ ٹیکس دہندگان کے لیے تمام پراسیس کو آن لائن چیک کرنے کی سہولت بھی ہوگی جس کے تحت تمام پراسیسنگ آن لائن ہوگی اور ٹیکس دہندہ جب چاہے گا دیکھ سکے گا کہ جو درخواست اس کی طرف سے دی گئی ہے وہ کہاں ہے اور کس پراسیس میں ہے، اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس دہندگان کو ادائیگیاں بھی آن لائن ہی ہوا کریں گی جس کے لیے آن لائن پیمنٹ اینڈ ریفنڈ مینجمنٹ سسٹم لایا جائے گا۔