کراچی پولیس چیف سمیت 10 سے زائد اہم سرکاری افسروں کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
غلام قادرتھیبوکواینٹی کرپشن یونٹ کا چیئرمین تعینات کرتے ہوئے مشتاق مہرکونیا کراچی پولیس چیف تعینات کردیا گیا۔
لاہور:
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آرٹیکل147 کے تحت رینجرز کے سندھ میں قیام کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کردی جب کہ دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادرتھیبو سمیت 10 سے زائد اہم سرکاری افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے پولیس اور سول بیورو کریسی میں وسیع پیمانے پر تقرریاں اور تبادلے کیے ہیں جن افسران کو عہدوں سے ہٹایا گیا ان پر مختلف قسم کے الزامات ہیں، ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کا تبادلہ کرکے انھیں اتھارٹی میں اور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کراچی ثاقب سومرو کا تبادلہ کرکے انھیں ایس اینڈ جی اے ڈی رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تقرری کے منتظر پولیس افسر مشتاق مہر کو غلام قادر تھیبو کی جگہ کراچی پولیس کا سربراہ مقرر کرنے کی اطلاعات ہیں جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اے آئی جی غلام قادر تھیبو کا تبادلہ کرکے انہیں چیئرمین اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ مقرر کیاجارہا ہے جب کہ وہاں سے ذاکر حسین شاہ کا تبادلہ کرکے انھیں اے آئی جی کرائم مقرر کیا گیا ہے۔
سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سید ممتا زعلی شاہ سے سیکریٹری محکمہ ورکس اینڈ سروسز کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا ہے۔ یہ چارج احمد بخش ناریجو کو سونپ دیا گیا ہے۔ انعام اللہ دھاریجو کو شاہ ذر شمعون کی جگہ سیکریٹری محکمہ امداد باہمی مقرر کیا گیا ہے جب کہ شاہ ذر شمعون کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ڈائریکٹر سندھ سول سروسز اکیڈمی عبدالحفیظ عمرانی کا تبادلہ کرکے انھیں خالد محمد شیخ کی جگہ ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن تعینات کیا گیا ہے جب کہ خالد محمد شیخ کو محمد ثاقب کی جگہ ڈائریکٹر فنانس کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ مقرر کیا گیا ہے اور محمد ثاقب کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈائریکٹر پراونشل ڈزآسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نذر محمد بوزدار کا تبادلہ کرکے انھیں آصف اعجاز شیخ کی جگہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ مقرر کیا گیا ہے جبکہ آصف اعجاز شیخ کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
9 اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ( ڈی سی ) کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری (جنرل ) ایس اینڈ جی اے ڈی عمر فاروق بلو کا تبادلہ کرکے انھیں سکندر علی خشک کی جگہ ڈی سی سانگھڑ تعینات کیا گیا ہے جبکہ سکندر علی خشک کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چیف سیکرٹری سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری (اسٹاف ) محمد زمان ناریجو کا تبادلہ کرکے انھیں رشید احمد زرداری کی جگہ ڈی سی میر پورخاص مقرر کیا گیا ہے جبکہ رشید احمد زرداری کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری محکمہ خزانہ ماجد حسین پنہور کا تبادلہ کرکے انھیں سہیل ادیب بچانی کی جگہ ڈی سی سی جامشورو مقرر کیا گیا ہے جبکہ سہیل ادیب بچانی کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایڈیشنل کمشنر ۔ II حیدر آباد عابد سلیم قریشی کا تبادلہ کرکے انھیں ہادی بخش زرداری کی جگہ ڈی سی شکار پور مقرر کیا گیا ہے جبکہ ہادی بخش زرداری کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تقرری کے منتظر افسر زبیر احمد چنہ کو ناصر عباس سومرو کی جگہ ڈی سی دادو مقرر کیا گیا ہے جبکہ ناصر عباس سومرو کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیکریٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ وسیم شمشاد کا تبادلہ کرکے انہیں مرزا ناصر علی کی جگہ ڈی سی نوشہرو فیروز مقرر کیا گیا ہے جبکہ مرزا ناصر علی کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈائریکٹر سیٹلمنٹ، سروے اینڈ لینڈ ریکارڈز، بورڈ آف ریونیو خدا ڈنو شر کا تبادلہ کرکے انھیں آصف جمیل کی جگہ ڈی سی مٹھی مقرر کیا گیا ہے جبکہ آصف جمیل کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ ٹرانسپورٹ سید احمد علی شاہ کا تبادلہ کرکے انھیں ایو خان مری کی جگہ ڈی سی سجاول مقرر کیا گیا ہے جبکہ ایو خان مری کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایڈیشنل کمشنر حیدر آباد سید محمد سجاد حیدر کا تبادلہ کرکے سید مہدی علی شاہ کی جگہ ڈی سی ٹنڈو الہ یار مقرر کیا گیا ہے جبکہ سید مہدی شاہ کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر سجاول محمد آصف رحیم کی خدمات حکومت پنجاب کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر مورو سید محمد علی کا تبادلہ کرکے انھیں اسسٹنٹ کمشنر سجاول مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹوزرداری کی ڈی جی رینجرز اور کور کمانڈر کراچی سے ملاقات میں جو فیصلے لیے گئے ہیں ان پر عملدرآمد کیا جا رہاہے اور ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ycyzt_sindh-govt_news
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آرٹیکل147 کے تحت رینجرز کے سندھ میں قیام کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کردی، رینجرز کے قیام کی مدت میں اضافہ اور رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت میں اضافے کی منظوری کیلیے عید کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اہم سرکاری عہدیداروں کو فارغ کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سیکریٹری محکمہ داخلہ مختیار احمد سومرو نے چیف سیکریٹری سندھ کی معرفت ایک سمری وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ رینجرز سندھ میں قیام امن کے لیے پولیس اور سول انتظامیہ کی مدد کررہی ہے، اس بنیاد پر اس کے قیام کی مدت میں مزید ایک سال اضافہ کیا جائے۔ محکمہ داخلہ کی سمری پر وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کے قیام میں 20 جولائی سے مزید ایک سال کا اضافہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان رینجرز سندھ میں قیام امن کے لیے اسی جذبہ سے کام کریگی۔ توسیع صوبائی محکمہ داخلہ کی سفارش پر آئین کے آرٹیکل 147 کے تحت کی گئی۔ آئی این پی کے مطابق وزارت داخلہ سندھ نے توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آرٹیکل147 کے تحت رینجرز کے سندھ میں قیام کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کردی جب کہ دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادرتھیبو سمیت 10 سے زائد اہم سرکاری افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے پولیس اور سول بیورو کریسی میں وسیع پیمانے پر تقرریاں اور تبادلے کیے ہیں جن افسران کو عہدوں سے ہٹایا گیا ان پر مختلف قسم کے الزامات ہیں، ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کا تبادلہ کرکے انھیں اتھارٹی میں اور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کراچی ثاقب سومرو کا تبادلہ کرکے انھیں ایس اینڈ جی اے ڈی رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تقرری کے منتظر پولیس افسر مشتاق مہر کو غلام قادر تھیبو کی جگہ کراچی پولیس کا سربراہ مقرر کرنے کی اطلاعات ہیں جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اے آئی جی غلام قادر تھیبو کا تبادلہ کرکے انہیں چیئرمین اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ مقرر کیاجارہا ہے جب کہ وہاں سے ذاکر حسین شاہ کا تبادلہ کرکے انھیں اے آئی جی کرائم مقرر کیا گیا ہے۔
سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سید ممتا زعلی شاہ سے سیکریٹری محکمہ ورکس اینڈ سروسز کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا ہے۔ یہ چارج احمد بخش ناریجو کو سونپ دیا گیا ہے۔ انعام اللہ دھاریجو کو شاہ ذر شمعون کی جگہ سیکریٹری محکمہ امداد باہمی مقرر کیا گیا ہے جب کہ شاہ ذر شمعون کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ڈائریکٹر سندھ سول سروسز اکیڈمی عبدالحفیظ عمرانی کا تبادلہ کرکے انھیں خالد محمد شیخ کی جگہ ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن تعینات کیا گیا ہے جب کہ خالد محمد شیخ کو محمد ثاقب کی جگہ ڈائریکٹر فنانس کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ مقرر کیا گیا ہے اور محمد ثاقب کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈائریکٹر پراونشل ڈزآسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نذر محمد بوزدار کا تبادلہ کرکے انھیں آصف اعجاز شیخ کی جگہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ مقرر کیا گیا ہے جبکہ آصف اعجاز شیخ کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
9 اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ( ڈی سی ) کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری (جنرل ) ایس اینڈ جی اے ڈی عمر فاروق بلو کا تبادلہ کرکے انھیں سکندر علی خشک کی جگہ ڈی سی سانگھڑ تعینات کیا گیا ہے جبکہ سکندر علی خشک کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چیف سیکرٹری سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری (اسٹاف ) محمد زمان ناریجو کا تبادلہ کرکے انھیں رشید احمد زرداری کی جگہ ڈی سی میر پورخاص مقرر کیا گیا ہے جبکہ رشید احمد زرداری کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری محکمہ خزانہ ماجد حسین پنہور کا تبادلہ کرکے انھیں سہیل ادیب بچانی کی جگہ ڈی سی سی جامشورو مقرر کیا گیا ہے جبکہ سہیل ادیب بچانی کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایڈیشنل کمشنر ۔ II حیدر آباد عابد سلیم قریشی کا تبادلہ کرکے انھیں ہادی بخش زرداری کی جگہ ڈی سی شکار پور مقرر کیا گیا ہے جبکہ ہادی بخش زرداری کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تقرری کے منتظر افسر زبیر احمد چنہ کو ناصر عباس سومرو کی جگہ ڈی سی دادو مقرر کیا گیا ہے جبکہ ناصر عباس سومرو کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیکریٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ وسیم شمشاد کا تبادلہ کرکے انہیں مرزا ناصر علی کی جگہ ڈی سی نوشہرو فیروز مقرر کیا گیا ہے جبکہ مرزا ناصر علی کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈائریکٹر سیٹلمنٹ، سروے اینڈ لینڈ ریکارڈز، بورڈ آف ریونیو خدا ڈنو شر کا تبادلہ کرکے انھیں آصف جمیل کی جگہ ڈی سی مٹھی مقرر کیا گیا ہے جبکہ آصف جمیل کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ ٹرانسپورٹ سید احمد علی شاہ کا تبادلہ کرکے انھیں ایو خان مری کی جگہ ڈی سی سجاول مقرر کیا گیا ہے جبکہ ایو خان مری کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایڈیشنل کمشنر حیدر آباد سید محمد سجاد حیدر کا تبادلہ کرکے سید مہدی علی شاہ کی جگہ ڈی سی ٹنڈو الہ یار مقرر کیا گیا ہے جبکہ سید مہدی شاہ کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر سجاول محمد آصف رحیم کی خدمات حکومت پنجاب کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر مورو سید محمد علی کا تبادلہ کرکے انھیں اسسٹنٹ کمشنر سجاول مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹوزرداری کی ڈی جی رینجرز اور کور کمانڈر کراچی سے ملاقات میں جو فیصلے لیے گئے ہیں ان پر عملدرآمد کیا جا رہاہے اور ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ycyzt_sindh-govt_news
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آرٹیکل147 کے تحت رینجرز کے سندھ میں قیام کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کردی، رینجرز کے قیام کی مدت میں اضافہ اور رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت میں اضافے کی منظوری کیلیے عید کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اہم سرکاری عہدیداروں کو فارغ کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سیکریٹری محکمہ داخلہ مختیار احمد سومرو نے چیف سیکریٹری سندھ کی معرفت ایک سمری وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ رینجرز سندھ میں قیام امن کے لیے پولیس اور سول انتظامیہ کی مدد کررہی ہے، اس بنیاد پر اس کے قیام کی مدت میں مزید ایک سال اضافہ کیا جائے۔ محکمہ داخلہ کی سمری پر وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کے قیام میں 20 جولائی سے مزید ایک سال کا اضافہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان رینجرز سندھ میں قیام امن کے لیے اسی جذبہ سے کام کریگی۔ توسیع صوبائی محکمہ داخلہ کی سفارش پر آئین کے آرٹیکل 147 کے تحت کی گئی۔ آئی این پی کے مطابق وزارت داخلہ سندھ نے توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔