عید کا پیغام
آج ملک بھر میں عیدالفطر پورے مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے۔
SHAKARGARH:
آج ملک بھر میں عیدالفطر پورے مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے۔ خوشی کا یہ دن مسلمانوں کے لیے محبت اور اتحاد کا پیغام لے کر آتا ہے، اس دن یہ عہد کیا جاتا ہے کہ وطن عزیز کو انصاف' محبت' رواداری' امن اور ترقی و خوشحالی کا گہوارہ بنا کر پوری دنیا کے لیے ایک مثال قائم کی جائے گی۔
یہ عہد ہر سال عید کے موقع پر تو کیا جاتا ہے مگر حیرت انگیز امر ہے کہ عملی طور پر اس کا اظہار اب تک سامنے نہیں آسکا۔ امن و امان کی صورت حال کا یہ عالم ہے کہ عید کے اجتماعات اور مساجد کے باہر نمازیوں کی حفاظت کے لیے مسلح پہرا لگا ہوتا ہے۔ اگرچہ ہماری بہادر فوج نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کر کے دہشت گردوں کے اس مضبوط ٹھکانے کا خاتمہ کر دیا ہے جس سے دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے مگر گاہے بگاہے ہونے والے واقعات اس امر کی علامت ہیں کہ اس کے خطرات ابھی تک موجود ہیں۔
کراچی جو پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی حب ہے امن و امان کے حوالے سے ایک اذیت ناک دور سے گزر رہا ہے، اگرچہ وہاں رینجرز دہشت گردوں اور امن و امان کے لیے مسائل پیدا کرنے والے افراد کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے مگر اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ناگزیر ہے کہ سول انتظامیہ بھی پوری یکسوئی کے ساتھ شریک کار ہو۔
جہاں پاکستان کو توانائی کے بحران' امن و امان کی خراب صورت حال اور بیروز گاری سمیت بہت سے چیلنجز درپیش ہیں وہاں اس نے زندگی کے مختلف شعبوں میں ترقی کر کے پوری دنیا میں اپنا مقام بنایا ہے۔ آج پاکستان دنیا کی ایک بڑی ایٹمی قوت ہے اس نے دفاعی میدان میں نمایاں ترقی کی ہے' پاکستان کی افواج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے' امن و امان کے لحاظ سے پریشان ممالک میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پاک فوج نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
پاک فوج ملک کی سلامتی اور بقا کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ صنعتی میدان میں بھی پاکستان نے بہت ترقی کی ہے۔ سیالکوٹ میں تیار ہونے والا فٹبال پوری دنیا میں اپنے معیار کے اعتبار سے پہچانا جاتا ہے یہاں تک کہ ورلڈ کپ میچز میں بھی اس فٹبال کا استعمال ہوتا ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بھی پاکستان کا شمار صف اول کے ممالک میں آتا ہے' ٹیکسٹائل کے حوالے سے فیصل آباد کو پاکستان کا مانچسٹر کہا جاتا ہے۔ اسی طرح پاکستان میں تیار کردہ آلات جراحی کی پوری دنیا میں ڈیمانڈ ہے۔
زراعت کے شعبے میں بھی پاکستان نے بہت تیزی سے اپنا مقام بنایا ہے آج دنیا کا بہترین نہری نظام یہاں موجود ہے۔ پاکستانی چاول اپنے معیار اور خوشبو کے لحاظ سے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے' پاکستان زرعی اجناس' پھل' سبزیاں' کپاس اور ٹیکسٹائل مصنوعات بڑی تعداد میں برآمد کرتا ہے۔ طب کے میدان میں بھی پاکستان بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہا اور ہر سال بڑی تعداد میں ادویات برآمد کر کے خطیر سرمایہ کما رہا ہے۔ امریکا' یورپ اور دنیا کے بہت سے ممالک میں پاکستانی ڈاکٹروں نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کر کے پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔
پاکستانی انجینئرز اور ہنر مندوں نے مثالی کامیابیوں کے کئی سنگ میل عبور کیے ہیں' کام سے لگن اور بہترین مہارت کے باعث پاکستانی انجینئرز اور ہنرمندوں کی پوری دنیا میں ڈیمانڈ ہے۔ دیار غیر میں آباد لاکھوں پاکستانی ہر سال خطیر زرمبادلہ بھیج کر ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ آزادی کے 68 برس میں قومی اور ملکی کارکردگی کا اجمالی جائزہ لیا جائے تو جہاں اجتماعی اور انفرادی سطح پر پاکستانیوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ملک کو ترقی دی ہے وہاں نفرت' باہمی اختلافات' فرقہ واریت' قتل و غارت' کرپشن اور سرکاری اداروں میں ہونے والی لوٹ مار کا پھیلتا ہوا ناسور اس ملک کے لیے بہت سے مسائل پیدا کر چکا ہے۔
یہ شاخسانہ ہے اپنی منزل اور مقصد سے انحراف کا جس کا خاتمہ تب تک ممکن نہیں جب تک ہم درست رویہ اور مثبت سوچ اختیار نہیں کرتے۔ پاکستان تو رہا ایک جانب آج عالم اسلام کی مجموعی صورت حال بھی کچھ زیادہ تسلی بخش نہیں۔ شام' عراق' یمن اور لیبیا خانہ جنگی کا شکار ہو کر کھنڈر بنتے چلے جا رہے ہیں' فلسطین کی صورت حال بھی کچھ بہتر نہیں وہ آج بھی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہے۔
افغانستان بھی خانہ جنگی کا شکار ہے اگرچہ وہاں اب صورت حال میں قدرے بہتری آ رہی ہے مگر معاملات مکمل طور پر سدھرتے سدھرتے کتنا وقت لگے اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ کشمیر کا مسئلہ بھی ہنوز حل طلب ہے۔ عید کے موقع پر ہر کوئی اپنی اپنی استطاعت کے مطابق زیادہ سے زیادہ خوشیاں سمیٹنے کی کوشش کرتا ہے مگر خوشی کے اس دن کا خصوصی پیغام یہ ہے کہ ہم اس خوشی میں نادار' غریب اور مساکین کو بھی اس میں شریک کریں' حقیقی خوشی اسی کا نام ہے۔
آج ملک بھر میں عیدالفطر پورے مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے۔ خوشی کا یہ دن مسلمانوں کے لیے محبت اور اتحاد کا پیغام لے کر آتا ہے، اس دن یہ عہد کیا جاتا ہے کہ وطن عزیز کو انصاف' محبت' رواداری' امن اور ترقی و خوشحالی کا گہوارہ بنا کر پوری دنیا کے لیے ایک مثال قائم کی جائے گی۔
یہ عہد ہر سال عید کے موقع پر تو کیا جاتا ہے مگر حیرت انگیز امر ہے کہ عملی طور پر اس کا اظہار اب تک سامنے نہیں آسکا۔ امن و امان کی صورت حال کا یہ عالم ہے کہ عید کے اجتماعات اور مساجد کے باہر نمازیوں کی حفاظت کے لیے مسلح پہرا لگا ہوتا ہے۔ اگرچہ ہماری بہادر فوج نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کر کے دہشت گردوں کے اس مضبوط ٹھکانے کا خاتمہ کر دیا ہے جس سے دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے مگر گاہے بگاہے ہونے والے واقعات اس امر کی علامت ہیں کہ اس کے خطرات ابھی تک موجود ہیں۔
کراچی جو پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی حب ہے امن و امان کے حوالے سے ایک اذیت ناک دور سے گزر رہا ہے، اگرچہ وہاں رینجرز دہشت گردوں اور امن و امان کے لیے مسائل پیدا کرنے والے افراد کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے مگر اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ناگزیر ہے کہ سول انتظامیہ بھی پوری یکسوئی کے ساتھ شریک کار ہو۔
جہاں پاکستان کو توانائی کے بحران' امن و امان کی خراب صورت حال اور بیروز گاری سمیت بہت سے چیلنجز درپیش ہیں وہاں اس نے زندگی کے مختلف شعبوں میں ترقی کر کے پوری دنیا میں اپنا مقام بنایا ہے۔ آج پاکستان دنیا کی ایک بڑی ایٹمی قوت ہے اس نے دفاعی میدان میں نمایاں ترقی کی ہے' پاکستان کی افواج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے' امن و امان کے لحاظ سے پریشان ممالک میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پاک فوج نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
پاک فوج ملک کی سلامتی اور بقا کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ صنعتی میدان میں بھی پاکستان نے بہت ترقی کی ہے۔ سیالکوٹ میں تیار ہونے والا فٹبال پوری دنیا میں اپنے معیار کے اعتبار سے پہچانا جاتا ہے یہاں تک کہ ورلڈ کپ میچز میں بھی اس فٹبال کا استعمال ہوتا ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بھی پاکستان کا شمار صف اول کے ممالک میں آتا ہے' ٹیکسٹائل کے حوالے سے فیصل آباد کو پاکستان کا مانچسٹر کہا جاتا ہے۔ اسی طرح پاکستان میں تیار کردہ آلات جراحی کی پوری دنیا میں ڈیمانڈ ہے۔
زراعت کے شعبے میں بھی پاکستان نے بہت تیزی سے اپنا مقام بنایا ہے آج دنیا کا بہترین نہری نظام یہاں موجود ہے۔ پاکستانی چاول اپنے معیار اور خوشبو کے لحاظ سے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے' پاکستان زرعی اجناس' پھل' سبزیاں' کپاس اور ٹیکسٹائل مصنوعات بڑی تعداد میں برآمد کرتا ہے۔ طب کے میدان میں بھی پاکستان بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہا اور ہر سال بڑی تعداد میں ادویات برآمد کر کے خطیر سرمایہ کما رہا ہے۔ امریکا' یورپ اور دنیا کے بہت سے ممالک میں پاکستانی ڈاکٹروں نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کر کے پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔
پاکستانی انجینئرز اور ہنر مندوں نے مثالی کامیابیوں کے کئی سنگ میل عبور کیے ہیں' کام سے لگن اور بہترین مہارت کے باعث پاکستانی انجینئرز اور ہنرمندوں کی پوری دنیا میں ڈیمانڈ ہے۔ دیار غیر میں آباد لاکھوں پاکستانی ہر سال خطیر زرمبادلہ بھیج کر ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ آزادی کے 68 برس میں قومی اور ملکی کارکردگی کا اجمالی جائزہ لیا جائے تو جہاں اجتماعی اور انفرادی سطح پر پاکستانیوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ملک کو ترقی دی ہے وہاں نفرت' باہمی اختلافات' فرقہ واریت' قتل و غارت' کرپشن اور سرکاری اداروں میں ہونے والی لوٹ مار کا پھیلتا ہوا ناسور اس ملک کے لیے بہت سے مسائل پیدا کر چکا ہے۔
یہ شاخسانہ ہے اپنی منزل اور مقصد سے انحراف کا جس کا خاتمہ تب تک ممکن نہیں جب تک ہم درست رویہ اور مثبت سوچ اختیار نہیں کرتے۔ پاکستان تو رہا ایک جانب آج عالم اسلام کی مجموعی صورت حال بھی کچھ زیادہ تسلی بخش نہیں۔ شام' عراق' یمن اور لیبیا خانہ جنگی کا شکار ہو کر کھنڈر بنتے چلے جا رہے ہیں' فلسطین کی صورت حال بھی کچھ بہتر نہیں وہ آج بھی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہے۔
افغانستان بھی خانہ جنگی کا شکار ہے اگرچہ وہاں اب صورت حال میں قدرے بہتری آ رہی ہے مگر معاملات مکمل طور پر سدھرتے سدھرتے کتنا وقت لگے اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ کشمیر کا مسئلہ بھی ہنوز حل طلب ہے۔ عید کے موقع پر ہر کوئی اپنی اپنی استطاعت کے مطابق زیادہ سے زیادہ خوشیاں سمیٹنے کی کوشش کرتا ہے مگر خوشی کے اس دن کا خصوصی پیغام یہ ہے کہ ہم اس خوشی میں نادار' غریب اور مساکین کو بھی اس میں شریک کریں' حقیقی خوشی اسی کا نام ہے۔