ایم کیو ایم کاعید بعد دنیا بھرمیں احتجاجی مظاہروں کا فیصلہ
کراچی آپریشن صرف متحدہ کیخلاف ہونے پراحتجاج کیا جائیگا اور اقوام متحدہ کے باہر بھی بڑا مظاہرہ ہوگا
ایم کیوایم نے کراچی آ پریشن صرف ایم کیو ایم کے خلاف ہونے پرعیدالفطرکے بعد دنیا بھرمیں احتجاجی مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے جس میں کراچی میں ہونے والے ریاستی آپریشن صرف مہاجروں کے خلاف ہونے پردنیا بھر کی توجہ مر کوز کرائے جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کی جانب سے ایک بڑا مظاہرہ اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر بھی کیا جائے گا اوراس کے نمائندوں کو ایم کیو ایم کے کار کنوں پر رینجرز اور پولیس کے تشدد کے حوالے سے تمام شواہد بھی پیش کیے جائیں گے، ایم کیوایم نے اس حوالے سے غیرملکی سفارت کاروں سے بھی رابطہ کا فیصلہ کیا ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی خصوصی میل ، فیکس اور خطوط بھیجے جائیں گے۔
دریں اثنا قانون نافذکرنے والے ادارے کے ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپردوبارہ چھاپے اوررہنماؤں کی گرفتاری کے بعدرابطہ کمیٹی نے موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مختلف آپشنزپرغورشروع کردیاہے،اس معاملے پروزیراعظم اورچیف جسٹس سپریم کورٹ کوخطوط بھیجے جائیں گے،جس میں تمام صورتحال سے آگاہ کیاجائے گااورکہاجائے گاکہ ان زیادتیوں کوروکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں اگر وفاق کی جانب سے مثبت جواب ملتاہے تومعاملات کوبات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی ورنہ دوسرے مرحلے میں ایم کیوایم انسانی حقوق کی تنظیموں کوخط لکھے گی جبکہ یہ آپشن بھی زیرغورہے کہ ایم کیوایم کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریگی تاہم اس کاحتمی فیصلہ پارٹی کی قانونی ٹیم کی مشاورت کے بعدالطاف حسین کی منظوری سے کیاجائے گا۔
ایم کیوایم کے ذرائع کاکہناہے کہ اگروفاقی حکومت کی جانب سے رابطہ کیاجاتاہے اورمسائل کے حل کے لیے مذاکرات شروع کیے جاتے ہیں توایم کیوایم جمہوری اندازمیں بات چیت کرے گی،تاہم اس کی پالیسی رابطہ کمیٹی طے کرے گی،ایم کیوایم وزیراعظم نوازشریف سے براہ راست ملاقات کے لیے وقت بھی طلب کرے گی،اس حوالے سے پارٹی کے پارلیمانی رہنمارابطہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کی جانب سے ایک بڑا مظاہرہ اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر بھی کیا جائے گا اوراس کے نمائندوں کو ایم کیو ایم کے کار کنوں پر رینجرز اور پولیس کے تشدد کے حوالے سے تمام شواہد بھی پیش کیے جائیں گے، ایم کیوایم نے اس حوالے سے غیرملکی سفارت کاروں سے بھی رابطہ کا فیصلہ کیا ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی خصوصی میل ، فیکس اور خطوط بھیجے جائیں گے۔
دریں اثنا قانون نافذکرنے والے ادارے کے ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپردوبارہ چھاپے اوررہنماؤں کی گرفتاری کے بعدرابطہ کمیٹی نے موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مختلف آپشنزپرغورشروع کردیاہے،اس معاملے پروزیراعظم اورچیف جسٹس سپریم کورٹ کوخطوط بھیجے جائیں گے،جس میں تمام صورتحال سے آگاہ کیاجائے گااورکہاجائے گاکہ ان زیادتیوں کوروکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں اگر وفاق کی جانب سے مثبت جواب ملتاہے تومعاملات کوبات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی ورنہ دوسرے مرحلے میں ایم کیوایم انسانی حقوق کی تنظیموں کوخط لکھے گی جبکہ یہ آپشن بھی زیرغورہے کہ ایم کیوایم کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریگی تاہم اس کاحتمی فیصلہ پارٹی کی قانونی ٹیم کی مشاورت کے بعدالطاف حسین کی منظوری سے کیاجائے گا۔
ایم کیوایم کے ذرائع کاکہناہے کہ اگروفاقی حکومت کی جانب سے رابطہ کیاجاتاہے اورمسائل کے حل کے لیے مذاکرات شروع کیے جاتے ہیں توایم کیوایم جمہوری اندازمیں بات چیت کرے گی،تاہم اس کی پالیسی رابطہ کمیٹی طے کرے گی،ایم کیوایم وزیراعظم نوازشریف سے براہ راست ملاقات کے لیے وقت بھی طلب کرے گی،اس حوالے سے پارٹی کے پارلیمانی رہنمارابطہ کریں گے۔