کیوبا اورامریکا کے درمیان 54 برس بعد باقاعدہ طورپرسفارتی تعلقات بحال
1961کے بعد پہلی مرتبہ واشنگٹن میں کیوبا کے سفارتخانے کی عمارت پر اس کا قومی پرچم لہرایا گیا ہے
امریکا اور کیوبا نے 54 برس کی سرد جنگ اور دشمنی کے بعد ایک دوسرے کے دارالحکومتوں میں سفارتخانے کھول دیے ہیں جب کہ واشنگٹن میں کیوبا نے باقاعدہ طور پر سفارتخانے پر اپنا پرچم لہرا دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدرباراک اوباما اور کیوبا کے رہنما راؤل کاسترو کے درمیان طے پانے والی مفاہمتی پالیسی کے تحت امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے قریب واقع کیوبا کے سفارتخانے کی عمارت پراس کا قومی پرچم لہرادیا گیا ہے۔ پرچم لہرانے کی تقریب میں کیوبا کے وزیرخارجہ نے شرکت سمیت دیگر حکام نے شرکت نے جب کہ اس موقع پر فوج کے خصوصی دستوں نے پرچم کو سلامی پیش کی۔ اسی طرح کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں بھی امریکی سفارت خانہ کام شروع کردے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس امریکی صدرباراک اوباما اور کیوبا کے رہنما راؤل کاسترو نے اتفاق کیا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان 5 دہائیوں سے تلخی کے شکار تعلقات کو معمول کی سطح پرلایا جائے گا۔ جس کے بعد دونوں ملکوں کے سفارتکاروں میں متعدد ملاقاتیں ہوئیں جس کے نتیجے میں آج امریکا اور کیوبا مین سفارتی تعلقات بحال ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدرباراک اوباما اور کیوبا کے رہنما راؤل کاسترو کے درمیان طے پانے والی مفاہمتی پالیسی کے تحت امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے قریب واقع کیوبا کے سفارتخانے کی عمارت پراس کا قومی پرچم لہرادیا گیا ہے۔ پرچم لہرانے کی تقریب میں کیوبا کے وزیرخارجہ نے شرکت سمیت دیگر حکام نے شرکت نے جب کہ اس موقع پر فوج کے خصوصی دستوں نے پرچم کو سلامی پیش کی۔ اسی طرح کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں بھی امریکی سفارت خانہ کام شروع کردے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس امریکی صدرباراک اوباما اور کیوبا کے رہنما راؤل کاسترو نے اتفاق کیا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان 5 دہائیوں سے تلخی کے شکار تعلقات کو معمول کی سطح پرلایا جائے گا۔ جس کے بعد دونوں ملکوں کے سفارتکاروں میں متعدد ملاقاتیں ہوئیں جس کے نتیجے میں آج امریکا اور کیوبا مین سفارتی تعلقات بحال ہوگئے۔