روئی کی خریداری کیساتھ پھٹی کی رسید میں بھی تیزی قیمتیں برقرار

یومیہ6ہزار گانٹھوں کی فیکٹریوںمیںآمد ، مزیدجننگ ملزکھل گئیں

یومیہ6ہزار گانٹھوں کی فیکٹریوں میں آمد ، مزیدجننگ ملزکھل گئیں۔ فوٹو اے ایف پی

پنجاب کے بیشتر علاقوں میں گزشتہ ہفتے کے دوران پھٹی کی غیرمعمولی چنائی کے باعث پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارماہ جولائی کے دوسرے ہفتے کے دوران پنجاب کی 60سے زائد اورسندھ کی 15 جننگ فیکٹریوںکی جانب سے نئے جننگ سیزن کا آغاز کر دیاگیا ہے، رواں سیزن میں بھی کپاس کی اچھی پیداوار کا امکان ہے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے '' ایکسپریس'' کو بتایا کہ سندھ اور پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں یومیہ 6ہزارروئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی آمد ہورہی ہے اورپھٹی کی آمدمیں یومیہ بنیادوں پرمزید اضافے کا رحجان غالب ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران پھٹی کے آمد میں غیر معمولی اضافے کی بنیادی وجہ محکمہ موسمیات کی جانب سے رواں ہفتے بارشوں کی پیش گوئی ہے جس کے باعث کسانوں نے متوقع بارشوں سے فصل کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے کھیتوں میں کھِلی ہوئی تمام پھٹی کی تیزرفتاری سے چنائی کی ہے،

جننگ فیکٹریوں میں روئی کی تیاری میں غیر متوقع اضافے کی وجہ سے توقع ہے کہ ٹیکسٹائل ملوں کو جولائی اور اگست کے دوران اپنی ضروریات کوپوراکرنے کیلیے بیرونی ممالک سے پھٹی کی درآمدات کی ضرورت نہیں رہے گی، احسان الحق نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے پاکستان سے مختلف ممالک کوروئی کی برآمدی سرگرمیوں اضافے کا رحجان غالب رہا لیکن برآمدی سرگرمیوں کی رفتار اگر اسی طرح بڑھتی رہی تو کاٹن مارکیٹس میں طلب ورسد غیرمتوازن ہونے سے روئی کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران سوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود روئی کی قیمتوں میں تیزی پیدا نہ ہوسکی جس کی بنیادی وجہ جننگ فیکٹریوں میں پھٹی کی آمد میںغیر متوقع اضافہ ہے،


گزشتہ ہفتے کے دوران پنجاب میں فی من روئی کی قیمت 6ہزار300روپے جبکہ سندھ میں 6ہزار200روپے پرمستحکم رہیں جبکہ فی40 کلوگرام پھٹی کی قیمت بھی 2 ہزار750روپے تا 2ہزار 900روپے پرمستحکم رہی ہے، کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان کے مطابق ہفتہ وار کاروبار کے دوران مقامی کاٹن مارکیٹس میں تجارتی حجم میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اورپھٹی کی آمد میں اضافے کے علاوہ کاٹن بیلٹس میں بارشوں کی پیشگوئی کوکپاس کی فصل کیلیے فائدہ مند قراردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئی فصل سے روئی کی ایک لاکھ سے زائد گانٹھوں پیداوار ہوچکی ہے اور اس بات کی توقع ہے کہ ملک میں روئی کی پیداوارایک کروڑ 50 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ ہوگی،

دریں اثنا نیویارک کاٹن ایکس چینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.40سینٹ فی پائونڈ اضافے سے 82.85 سینٹ اور اکتوبر ڈلیوری روئی کے سودے 1.23 سینٹ فی پائونڈ اضافے سے 71.76سینٹ فی پائونڈ تک مستحکم رہے جبکہ چین اور بھارت میں بھی روئی کی قیمتیں معمولی اضافے کے ساتھ بالترتیب 18ہزار745یو آن فی ٹن اور 35 ہزار 500روپے فی کینڈی تک پہنچ گئیں، گزشتہ ہفتے کے دوران کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں فی من روئی کی اسپاٹ قیمت 100روپے کی کمی سے 6 ہزار روپے رہی ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران فیصل آباد سمیت پنجاب کے دیگر صنعتی شہروں میں لوڈ شیڈنگ کی شدت میں کمی کے نتیجے میں شعبہ ٹیکسٹائل کی پیداواری استعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے،

گزشتہ ہفتے پاکستان سے چین، ہانگ کانگ، یورپی یونین ممالک اور سنگا پورمیں سوتی دھاگہ جبکہ امریکا، بنگلہ دیش، چین، تھائی لینڈ اور یورپی یونین کے رکن ممالک کوگرے کلاتھ کی برآمدات کی جارہی ہیں، سوتی دھاگے کی برآمدی سرگرمیاں بڑھنے کے باعث گزشتہ ہفتے فیصل آباد کی سوتر منڈیوں میں سوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کی قیمتوں میں 3تا 4فیصد کا اضافہ ہواہے۔
Load Next Story