پی اے سی ایم ڈی نیسپاک کے خلاف ضابطہ تقرر پربرہم

بھرتیوں،ترقیوںپرتحفظات،نیب،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن،وزارت پانی وبجلی سے جواب طلب

بھرتیوں،ترقیوںپرتحفظات،نیب،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن،وزارت پانی وبجلی سے جواب طلب فوٹو: اے پی پی/ فائل

قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے نیسپاک میں خلاف ضابطہ بھرتیوں اوراختیارات کے ناجائزاستعمال پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، نیب اور وزارت پانی وبجلی کے حکام سے ایک ہفتے میںرپورٹ طلب کرلی ہے۔


خصوصی کمیٹی کا اجلاس منگل کویاسمین رحمن کی زیرصدارت ہواجس میںنیسپاک کے حسابات کاآڈٹ مکمل نہ کرانے اور ایم ڈی نیسپاک کی جانب سے گزشتہ چارسال میںخلاف ضابطہ بھرتیوں اورترقیوں پر شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے ادارے کے رولز پر مشاورت کیلیے صدرسپریم کورٹ بارسے رائے طلب کرلی۔

ممبران نے ایم ڈی نیسپاک کوادارے میں بے ضابطگیوں کا ذمہ دارٹھہراتے ہوئے کہاکہ کیاادارے کے سربراہ کا تقرر انجینئرنگ کونسل رولزکے تحت ہوا ہے یا صرف انجینئرنیسپاک کا ایم ڈی تعینات ہو سکتا ہے یاکوئی کنٹریکٹربھی؟ کمیٹی رکن ایازصادق نے کہا کہ اداروںکے خود مختارہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیںکہ وہ سیاہ وسفید کی مالک ہیں انھیںخزانے کے ایک ایک پیسے کاحساب دینا ہو گا۔
Load Next Story