جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ وزارت قانون کی ویب سائٹ پر جاری
کمیشن کی رپورٹ 237 صفحات پرمشتمل ہے جس کے مطابق الزامات لگانے والے ثبوت فراہم نہیں کرسکے۔
انتخابی دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ وزارت قانون کی ویب سائٹ پر جاری کردی گئی ہے۔
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ 237 صفحات پر مشتمل ہے جس میں 69 گواہوں کے بیانات شامل کئے گئے ہیں جب کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الزامات ثابت کرنے کی ذمےداری الزام لگانے والے کی ہوتی ہے تاہم دھاندلی کے الزامات لگانے والے عام انتخابات میں منظم دھاندلی کے ثبوت فراہم نہیں کرسکے، انتخابات میں الیکشن کمیشن کے ممبران نے موثرکام نہیں کیا اورالیکشن کمیشن کے اسٹاف کی بھی تربیت ٹھیک نہیں تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی بے ضابطگیاں اپنی جگہ لیکن اس سے کسی کو فائدہ یا نقصان پہنچانا ثابت نہیں ہوا، الیکشن عوام کی حقیقی نمائندگی کی عکاسی کرتے ہیں، فارم 15 کا الیکشن پر کوئی اثرنہیں پڑا اور نہ اس کا الیکشن کے نتائج پراثر پڑتا ہے۔
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی فریق کا الیکشن کمیشن کے اسٹاف سے دھاندلی کے بارے میں کوئی تعلق نہیں ملا جب کہ انتخابات قانون کے مطابق تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2z1hzl_jc-report_news
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ 237 صفحات پر مشتمل ہے جس میں 69 گواہوں کے بیانات شامل کئے گئے ہیں جب کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الزامات ثابت کرنے کی ذمےداری الزام لگانے والے کی ہوتی ہے تاہم دھاندلی کے الزامات لگانے والے عام انتخابات میں منظم دھاندلی کے ثبوت فراہم نہیں کرسکے، انتخابات میں الیکشن کمیشن کے ممبران نے موثرکام نہیں کیا اورالیکشن کمیشن کے اسٹاف کی بھی تربیت ٹھیک نہیں تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی بے ضابطگیاں اپنی جگہ لیکن اس سے کسی کو فائدہ یا نقصان پہنچانا ثابت نہیں ہوا، الیکشن عوام کی حقیقی نمائندگی کی عکاسی کرتے ہیں، فارم 15 کا الیکشن پر کوئی اثرنہیں پڑا اور نہ اس کا الیکشن کے نتائج پراثر پڑتا ہے۔
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی فریق کا الیکشن کمیشن کے اسٹاف سے دھاندلی کے بارے میں کوئی تعلق نہیں ملا جب کہ انتخابات قانون کے مطابق تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2z1hzl_jc-report_news