وزیرستان آپریشن کیلیے اداروں کا اکٹھا ہونا ضروری ہے پرویزرشید
کسی کی ڈکٹیشن یامطالبے پر آپریشن نہیں کرینگے، عاصمہ ارباب،’’کل تک ‘‘میں بات چیت۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر پرویز رشید نے کہاہے کہ شمالی وزیرستان پر آپریشن کے لیے تمام اداروں کا اکٹھا ہونا بہت ضروری ہے۔
جہاں کہیں بھی عوام کے جان ومال کے تحفظ کی ضرورت ہو حکومت کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے ۔پروگرام کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ حکومت شمالی وزیرستان میں آپریشن کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلے امن کے لیے ساری سیاسی جماعتوں کو بھی ان کی حمایت کرنی چاہیے یہ بہت حساس معاملہ ہے اس بارے ہم سب کو مل کر اس کا حل نکالنا ہوگا۔لاہور میں بیکری کے سیلزمین پر تشدد کے واقعہ پر مجھے بہت شرمندگی ہے اس واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی معاملہ عدالت میں چلا گیا ہے اور وہاں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
اس واقعہ میں پولیس اہلکاروں نے قانون اپنے ہاتھ میں لیا ۔میں یہ نہیں کہتا کہ ہماری جماعت فرشتوں کی ہے لیکن جب بھی کبھی کوئی ایسا واقعہ ہواہے ہم نے ایسا کلچر قائم کرنے کی کوشش کی ہے کہ جس سے انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہاکہ سوات مالاکنڈ میں جب ضرورت سمجھی گئی تو آپر یشن کردیا گیا جس کے بعد بہتر نتائج برآمدہوئے اب بھی اگر پاکستان کے عوام سمجھیںگے کہ ان کوامن کے لیے آپریشن کی ضرورت ہے تو دیکھا جائے گا ہم کسی کی ڈکٹیشن یامطالبے پر آپریشن نہیں کریں گے ۔ہم اپنے ملک میں امن چاہتے ہیں اور اس کے لئے ہماری پوری کوشش بھی ہے ۔
لاہور میں بیکری کے سیلزمین پر تشدد کا واقعہ بہت افسوسناک ہے اس سے پنجاب حکومت کی ذہنیت کا پتہ چلتاہے ۔ن لیگ کو تنقیدبرداشت کرنے کی عادت ڈالنی چاہئے۔تحریک انصاف کے رہنما اؑعظم خان سواتی نے کہاکہ ایلیٹ کلاس رول آف لاء سے کھیل رہی ہے سپریم کورٹ کے سوا عدلیہ کا سارا نظام فلاپ ہوچکا ہے آج قانون ہمارے ہاتھ میں کھلونا بن چکا ہے آج تھانے پٹوارخانے سارے امیروں کے ہیں ملک میں لاقانونیت کی دوڑ لگ چکی ہے اوپر سے نیچے تک قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔جنوبی وزیرستان میں آپریشن کے مثبت نتائج نہیں نکلیں گے کیونکہ یہ جنگ ہماری نہیں ہے ہمیں اس جنگ سے نکلنا ہوگا۔
جہاں کہیں بھی عوام کے جان ومال کے تحفظ کی ضرورت ہو حکومت کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے ۔پروگرام کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ حکومت شمالی وزیرستان میں آپریشن کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلے امن کے لیے ساری سیاسی جماعتوں کو بھی ان کی حمایت کرنی چاہیے یہ بہت حساس معاملہ ہے اس بارے ہم سب کو مل کر اس کا حل نکالنا ہوگا۔لاہور میں بیکری کے سیلزمین پر تشدد کے واقعہ پر مجھے بہت شرمندگی ہے اس واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی معاملہ عدالت میں چلا گیا ہے اور وہاں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
اس واقعہ میں پولیس اہلکاروں نے قانون اپنے ہاتھ میں لیا ۔میں یہ نہیں کہتا کہ ہماری جماعت فرشتوں کی ہے لیکن جب بھی کبھی کوئی ایسا واقعہ ہواہے ہم نے ایسا کلچر قائم کرنے کی کوشش کی ہے کہ جس سے انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہاکہ سوات مالاکنڈ میں جب ضرورت سمجھی گئی تو آپر یشن کردیا گیا جس کے بعد بہتر نتائج برآمدہوئے اب بھی اگر پاکستان کے عوام سمجھیںگے کہ ان کوامن کے لیے آپریشن کی ضرورت ہے تو دیکھا جائے گا ہم کسی کی ڈکٹیشن یامطالبے پر آپریشن نہیں کریں گے ۔ہم اپنے ملک میں امن چاہتے ہیں اور اس کے لئے ہماری پوری کوشش بھی ہے ۔
لاہور میں بیکری کے سیلزمین پر تشدد کا واقعہ بہت افسوسناک ہے اس سے پنجاب حکومت کی ذہنیت کا پتہ چلتاہے ۔ن لیگ کو تنقیدبرداشت کرنے کی عادت ڈالنی چاہئے۔تحریک انصاف کے رہنما اؑعظم خان سواتی نے کہاکہ ایلیٹ کلاس رول آف لاء سے کھیل رہی ہے سپریم کورٹ کے سوا عدلیہ کا سارا نظام فلاپ ہوچکا ہے آج قانون ہمارے ہاتھ میں کھلونا بن چکا ہے آج تھانے پٹوارخانے سارے امیروں کے ہیں ملک میں لاقانونیت کی دوڑ لگ چکی ہے اوپر سے نیچے تک قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔جنوبی وزیرستان میں آپریشن کے مثبت نتائج نہیں نکلیں گے کیونکہ یہ جنگ ہماری نہیں ہے ہمیں اس جنگ سے نکلنا ہوگا۔