پاکستان سری لنکن تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کو تیار
مہمان ٹیم پہلے ہی سیریز 3-1 سے اپنے نام کرنے کے ساتھ عالمی رینکنگ میں آٹھویں پوزیشن سنبھال چکی ہے
پاکستان سری لنکن تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کیلیے تیار ہو گیا، اتوار کو ہمبنٹوٹا میں شیڈول آخری ون ڈے انٹرنیشنل جیت کر چیمپئنز ٹرافی کیلیے قیمتی پوائنٹس پانے کا سنہری موقع ملے گا،گرین شرٹس بھرپور قوت کے ساتھ سری لنکا کا شکار کرنے کی کوشش کریں گے۔
پاکستان اور سری لنکا کے مابین ون ڈے سیریز کا پانچواں اور آخری میچ اتوار کو ہمبنٹوٹا کے مہندا راجا پکسے کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، مہمان ٹیم پہلے ہی سیریز 3-1 سے اپنے نام کرنے کے ساتھ عالمی رینکنگ میں آٹھویں پوزیشن سنبھال چکی ہے، چیمپئنز ٹرافی میں اس کی نشست تقریباً پکی ہے، گرین شرٹس کے اس وقت 90.4 پوائنٹس ہیں، ویسٹ انڈیز(88.4) نویں نمبر پر ہے، اگر گرین شرٹس نے اتوارکے میچ میں بھی فتح حاصل کر لی تو پوائنٹس 91.7ہو جائیں گے، میزبان ٹیم کامیاب رہی تو 89.7 رہ جائیں گے،دونوں صورت میں پاکستان کی پوزیشن برقرار رہے گی، البتہ اگر ویسٹ انڈیز نے 30ستمبر کی کٹ آف تاریخ تک بھارت یا کسی اور سے سیریز رکھ لی تو مسئلہ پیش آ سکتا ہے۔
ہمبنٹوٹا میں سیریز کا آخری میچ سری لنکا کیلیے تو صرف اشک شوئی کا موقع ہوگا، البتہ کامیابی سے حاصل ہونے والے قیمتی پوائنٹس پاکستان کیلیے خاصے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں، اس صورتحال کے پیش نظر ٹیم بھرپور قوت کے ساتھ آئی لینڈرز کا شکار کرنے کی کوشش کرے گی، خوش قسمتی سے حالات بھی مہمان ٹیم کیلیے زیادہ سازگار نظر آتے ہیں، گرین شرٹسکو سیریز کے4ٹاپ اسکوررز اور5زیادہ کامیاب بولرز کی خدمات حاصل ہیں، محمد حفیظ، احمد شہزاد اور اظہر علی اچھی فارم کی ساتھ اننگز کو مضبوط بنیاد فراہم کررہے ہیں، شعیب ملک بڑے ٹوٹل کیلیے موقع کے مطابق بیٹنگ کا ہنر بخوبی آزمانے لگے۔
سرفراز احمد اور محمد رضوان چند اوورز میں ہی میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یاسر شاہ نے سعید اجمل کی کمی محسوس نہیں ہونے دی، پیسرز وہاب ریاض کا خلا اچھے انداز میں پُر کررہے ہیں، تمام بولرزمل کر میزبان بیٹسمینوں کی ناتجربہ کاری کا بھرپور فائدہ اٹھانے کیلیے تیار ہیں، میچ کیلیے پاکستانی ٹیم میں کسی تبدیلی کا زیادہ امکان نہیں۔ دوسری جانب سنگاکارا اور جے وردنے جیسے سپر اسٹارز کی رخصتی کے بعد تشکیل نو سے گزرتی سری لنکن ٹیم کی قوت ارادی کمزور نظر آتی ہے، کپتان اینجیلو میتھیوز مسلسل 3شکستوں پر سخت مایوس ہیں۔
انھوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ نئے پلیئرز کو ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھانے کا چیلنج درپیش تھا لیکن جس انداز میں سیریز گنوائی اتنی خراب کارکردگی کی توقع نہیں تھی، کوچ مارون اتاپتو شکستوں کا نزلہ سینئر بولر لیستھ مالنگا پر گرا چکے ہیں،ان کا خیال ہے کہ پیسر کی بے جان بولنگ کے سبب حریف بیٹسمینوں کو یلغار کرنے کا موقع ملا، یاد رہے کہ ماضی میں دہشت کی علامت سمجھے جانے والے بولر نے 61.50کی اوسط سے 4وکٹیں حاصل کی ہیں،میزبان ٹیم کیلیے ایک بڑی خبر نوان پردیپ کی ہیمسٹرنگ انجری ہے، قدرے بہتر بولنگ کرنے والے پیسر کی میچ میں شرکت مشکوک ہے۔
ان کی جگہ تشارا پریرا کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا جائے گا، سچترا سینانائیکے کو بھی سیریز میں پہلی بار صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا جا سکتا ہے، پالے کیلی کی واحد کامیابی میں جارحانہ ففٹی سے اہم کردار ادا کرنے والے کوشل پریرا سے میزبان ٹیم کو ایک بار پھر اچھے آغاز کی امیدیں وابستہ ہوں گی، چوتھے ون ڈے میں محمد عرفان نے انھیں پہلے ہی اوور میں چلتا کردیا تھا، تلکارتنے دلشان کو 10ہزار رنز مکمل کرنے کیلیے 55رنز کی ضرورت ہے،اوپنر یہ سنگ میل حاصل کرنے کے ساتھ اب تک بہتر بیٹنگ کرنے والے لاہیرو تھریمانے کیلیے اچھا پلیٹ فارم فراہم کرنے کی کوشش کرینگے۔ موسم کھیل کیلیے سازگار رہنے کی توقع تاہم شام کو تیز ہواؤں کے سبب بیٹنگ میں مشکل پیش آسکتی ہے۔
پاکستان اور سری لنکا کے مابین ون ڈے سیریز کا پانچواں اور آخری میچ اتوار کو ہمبنٹوٹا کے مہندا راجا پکسے کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، مہمان ٹیم پہلے ہی سیریز 3-1 سے اپنے نام کرنے کے ساتھ عالمی رینکنگ میں آٹھویں پوزیشن سنبھال چکی ہے، چیمپئنز ٹرافی میں اس کی نشست تقریباً پکی ہے، گرین شرٹس کے اس وقت 90.4 پوائنٹس ہیں، ویسٹ انڈیز(88.4) نویں نمبر پر ہے، اگر گرین شرٹس نے اتوارکے میچ میں بھی فتح حاصل کر لی تو پوائنٹس 91.7ہو جائیں گے، میزبان ٹیم کامیاب رہی تو 89.7 رہ جائیں گے،دونوں صورت میں پاکستان کی پوزیشن برقرار رہے گی، البتہ اگر ویسٹ انڈیز نے 30ستمبر کی کٹ آف تاریخ تک بھارت یا کسی اور سے سیریز رکھ لی تو مسئلہ پیش آ سکتا ہے۔
ہمبنٹوٹا میں سیریز کا آخری میچ سری لنکا کیلیے تو صرف اشک شوئی کا موقع ہوگا، البتہ کامیابی سے حاصل ہونے والے قیمتی پوائنٹس پاکستان کیلیے خاصے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں، اس صورتحال کے پیش نظر ٹیم بھرپور قوت کے ساتھ آئی لینڈرز کا شکار کرنے کی کوشش کرے گی، خوش قسمتی سے حالات بھی مہمان ٹیم کیلیے زیادہ سازگار نظر آتے ہیں، گرین شرٹسکو سیریز کے4ٹاپ اسکوررز اور5زیادہ کامیاب بولرز کی خدمات حاصل ہیں، محمد حفیظ، احمد شہزاد اور اظہر علی اچھی فارم کی ساتھ اننگز کو مضبوط بنیاد فراہم کررہے ہیں، شعیب ملک بڑے ٹوٹل کیلیے موقع کے مطابق بیٹنگ کا ہنر بخوبی آزمانے لگے۔
سرفراز احمد اور محمد رضوان چند اوورز میں ہی میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یاسر شاہ نے سعید اجمل کی کمی محسوس نہیں ہونے دی، پیسرز وہاب ریاض کا خلا اچھے انداز میں پُر کررہے ہیں، تمام بولرزمل کر میزبان بیٹسمینوں کی ناتجربہ کاری کا بھرپور فائدہ اٹھانے کیلیے تیار ہیں، میچ کیلیے پاکستانی ٹیم میں کسی تبدیلی کا زیادہ امکان نہیں۔ دوسری جانب سنگاکارا اور جے وردنے جیسے سپر اسٹارز کی رخصتی کے بعد تشکیل نو سے گزرتی سری لنکن ٹیم کی قوت ارادی کمزور نظر آتی ہے، کپتان اینجیلو میتھیوز مسلسل 3شکستوں پر سخت مایوس ہیں۔
انھوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ نئے پلیئرز کو ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھانے کا چیلنج درپیش تھا لیکن جس انداز میں سیریز گنوائی اتنی خراب کارکردگی کی توقع نہیں تھی، کوچ مارون اتاپتو شکستوں کا نزلہ سینئر بولر لیستھ مالنگا پر گرا چکے ہیں،ان کا خیال ہے کہ پیسر کی بے جان بولنگ کے سبب حریف بیٹسمینوں کو یلغار کرنے کا موقع ملا، یاد رہے کہ ماضی میں دہشت کی علامت سمجھے جانے والے بولر نے 61.50کی اوسط سے 4وکٹیں حاصل کی ہیں،میزبان ٹیم کیلیے ایک بڑی خبر نوان پردیپ کی ہیمسٹرنگ انجری ہے، قدرے بہتر بولنگ کرنے والے پیسر کی میچ میں شرکت مشکوک ہے۔
ان کی جگہ تشارا پریرا کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا جائے گا، سچترا سینانائیکے کو بھی سیریز میں پہلی بار صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا جا سکتا ہے، پالے کیلی کی واحد کامیابی میں جارحانہ ففٹی سے اہم کردار ادا کرنے والے کوشل پریرا سے میزبان ٹیم کو ایک بار پھر اچھے آغاز کی امیدیں وابستہ ہوں گی، چوتھے ون ڈے میں محمد عرفان نے انھیں پہلے ہی اوور میں چلتا کردیا تھا، تلکارتنے دلشان کو 10ہزار رنز مکمل کرنے کیلیے 55رنز کی ضرورت ہے،اوپنر یہ سنگ میل حاصل کرنے کے ساتھ اب تک بہتر بیٹنگ کرنے والے لاہیرو تھریمانے کیلیے اچھا پلیٹ فارم فراہم کرنے کی کوشش کرینگے۔ موسم کھیل کیلیے سازگار رہنے کی توقع تاہم شام کو تیز ہواؤں کے سبب بیٹنگ میں مشکل پیش آسکتی ہے۔