بھتہ خوری اورٹارگٹ کلنگ میں ملوث4 ملزمان گرفتار
اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کی 2مختلف کارروائیاں، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد
اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ پولیس نے بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث4 ملزمان گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ، آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے کہا ہے ایس آئی یو پولیس بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلروں کے خلاف بھر پور کارروائی کر رہی ہے،
تفصیلات کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ایس ایس پی سید خرم وارث کی ہدایت پر پولیس پارٹی نے رسالہ تھانے کی حدود نشتر روڈ پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کردی، پولیس نے جوابی فائرنگ کے بعد3ملزمان عمران ولد محمد اسماعیل، محمد شاکر ولد محمد داؤد اور محمد سراج ولد محمد قاسم کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے دو پستول اور ایک سیون ایم ایم رائفل اور متعدد گولیاں برآمد کرلیں،
گرفتار ملزمان کا سرغنہ سہیل ولد محمد اقبال فائرنگ کرتا ہوافرار ہوگیا، ایس ایس پی ایس آئی سید خرم وارث نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوںکو بتایا کہ فرار ہونے والے ملزم سہیل نے بھتہ خوری کے لیے مذکورہ ملزمان پرمشتمل ایک گروہ بنایا ہوا ہے جس نے طارق روڈ پر مقامی تاجر فواد سے20لاکھ اور آرام باغ فرنیچر مارکیٹ کے تاجر سعید ملتانی سے10لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا، انھوں نے بتایا کہ ملزمان تاجروں اور صنعت کاروں سے فون پر بھتہ طلب کرتے ہیں اور انکار کرنے والے تاجروں کو جان سے مارنے اور اغوا کی دھمکیاں دیتے ہیں،
انھوں نے بتایا کہ فرار ہونے والا ملزم سہیل اس سے قبل گرفتار ہوکر جیل بھی جاچکا ہے، ایک اور کارروائی میں ایس آئی یو پولیس نے ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ملزم سجاد علی ولد محمد اقبال کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا، پولیس کے مطابق ملزم سجاد نے دوران تفتیش بتایا کہ اس نے جیل میں قید اپنے ساتھی ماجد کشمیری کی ہدایت پر دیگر ساتھیوں یوسف، رضوان اور اسرار کے ساتھ مل کر10جولائی 2012 کو محمود آباد کے علاقے میں فائرنگ کرکے اے این پی کے علاقائی صدر جلیل خان کو قتل کیا تھا،
تفصیلات کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ایس ایس پی سید خرم وارث کی ہدایت پر پولیس پارٹی نے رسالہ تھانے کی حدود نشتر روڈ پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کردی، پولیس نے جوابی فائرنگ کے بعد3ملزمان عمران ولد محمد اسماعیل، محمد شاکر ولد محمد داؤد اور محمد سراج ولد محمد قاسم کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے دو پستول اور ایک سیون ایم ایم رائفل اور متعدد گولیاں برآمد کرلیں،
گرفتار ملزمان کا سرغنہ سہیل ولد محمد اقبال فائرنگ کرتا ہوافرار ہوگیا، ایس ایس پی ایس آئی سید خرم وارث نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوںکو بتایا کہ فرار ہونے والے ملزم سہیل نے بھتہ خوری کے لیے مذکورہ ملزمان پرمشتمل ایک گروہ بنایا ہوا ہے جس نے طارق روڈ پر مقامی تاجر فواد سے20لاکھ اور آرام باغ فرنیچر مارکیٹ کے تاجر سعید ملتانی سے10لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا، انھوں نے بتایا کہ ملزمان تاجروں اور صنعت کاروں سے فون پر بھتہ طلب کرتے ہیں اور انکار کرنے والے تاجروں کو جان سے مارنے اور اغوا کی دھمکیاں دیتے ہیں،
انھوں نے بتایا کہ فرار ہونے والا ملزم سہیل اس سے قبل گرفتار ہوکر جیل بھی جاچکا ہے، ایک اور کارروائی میں ایس آئی یو پولیس نے ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ملزم سجاد علی ولد محمد اقبال کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا، پولیس کے مطابق ملزم سجاد نے دوران تفتیش بتایا کہ اس نے جیل میں قید اپنے ساتھی ماجد کشمیری کی ہدایت پر دیگر ساتھیوں یوسف، رضوان اور اسرار کے ساتھ مل کر10جولائی 2012 کو محمود آباد کے علاقے میں فائرنگ کرکے اے این پی کے علاقائی صدر جلیل خان کو قتل کیا تھا،