تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق تحاریک کی مخالفت کریں گے خورشید شاہ
پیپلز پارٹی نے اسمبلی ميں عمران خان کا نہیں جمہوریت کا ساتھ دیا ہے،خورشید شاہ
MUMBAI:
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک کی مخالفت کرے گی۔
سکھرکے قریب علی باہن بند کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اسمبلی ميں عمران خان کا نہیں جمہوریت کا ساتھ دیا ہے اور ملک میں جمہوریت کی ہی جیت ہونی چاہیئے،ان کی جماعت قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک کی مخالفت کرے گی۔ تاجربرادری کی ہڑتال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی تاجربرادری سمیت ہراس طبقے کی حمایت کرتی ہے جس کا مطالبہ جائزہو، حکومت کی جانب سے ٹیکس پرٹیکس لگانا ٹھیک نہیں، حکومت کو چاہیے کہ وہ تجارت دشمن اقدامات کے بجائے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرے۔
کچے کے علاقے کے لوگوں کو پیشگی وارننگ دی گئی تھی لیکن کچے کے مکین متاثرہ علاقوں سے نکلنا نہیں چاہتے ہیں، سیلاب متاثرین کوضروری اشیا فراہم کی جارہی ہیں تاہم یہ ایسا سیلاب نہیں ہے جس پر ہمیں بیرونی امداد کی ضرورت ہو، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو سندھ ميں بھی سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کرنے چاہیئے۔ سندھ میں ابھی سیلاب کیفیت ہے، اس صورت حال میں عوام، صوبائی حکومت اور سرکاری انتظامیہ مصروف ہے اس لئے وہ سمجھتے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات کو دو تین ماہ کے لئے ملتوی کردیئے جائیں تو کوئی حرج نہیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک کی مخالفت کرے گی۔
سکھرکے قریب علی باہن بند کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اسمبلی ميں عمران خان کا نہیں جمہوریت کا ساتھ دیا ہے اور ملک میں جمہوریت کی ہی جیت ہونی چاہیئے،ان کی جماعت قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک کی مخالفت کرے گی۔ تاجربرادری کی ہڑتال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی تاجربرادری سمیت ہراس طبقے کی حمایت کرتی ہے جس کا مطالبہ جائزہو، حکومت کی جانب سے ٹیکس پرٹیکس لگانا ٹھیک نہیں، حکومت کو چاہیے کہ وہ تجارت دشمن اقدامات کے بجائے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرے۔
کچے کے علاقے کے لوگوں کو پیشگی وارننگ دی گئی تھی لیکن کچے کے مکین متاثرہ علاقوں سے نکلنا نہیں چاہتے ہیں، سیلاب متاثرین کوضروری اشیا فراہم کی جارہی ہیں تاہم یہ ایسا سیلاب نہیں ہے جس پر ہمیں بیرونی امداد کی ضرورت ہو، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو سندھ ميں بھی سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کرنے چاہیئے۔ سندھ میں ابھی سیلاب کیفیت ہے، اس صورت حال میں عوام، صوبائی حکومت اور سرکاری انتظامیہ مصروف ہے اس لئے وہ سمجھتے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات کو دو تین ماہ کے لئے ملتوی کردیئے جائیں تو کوئی حرج نہیں۔