جمہوری وسطی افریقا میں انتہاپسندوں نے مسلمانوں کوزبردستی عیسائی بناناشروع کردیا

مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات پر عمل اور اپنا روایتی لباس پہننے کی بھی اجازت نہیں، ایمنسٹی انٹرنیشل کی رپورٹ

جمہوریہ وسطی افریقا میں جاری خانہ جنگی کے باعث اب تک دس لاکھ لوگوں کو اپنے آبائی علاقوں سے بے دخل کیا جا چکا ہے فوٹو فائل

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انکشاف کیا ہے کہ افریقی ملک جمہوری وسطی افریقا میں مسلح مسیحی انتہا پسند گروپ مقامی مسلمانوں کو اپنا مذہب ترک کرنے یا انہیں زبردستی مسیحیت اختیار کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 برسوں سے خانہ جنگی کے شکار ملک جمہوری وسطی افریقا کے بیشتر حصے پر 'اینٹی بالاکا' نامی مسیحی مسلح انتہاپسند گروپوں کا قبضہ ہے، جنہوں نے ناصرف وہاں صدیوں سے آباد مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے بلکہ ان انتہا پسندوں نے سیکڑوں مسلمانوں کو ان کے آبائی علاقوں سے بھی بے دخل کردیا ہے جس کی وجہ سے وہ انتہائی کسمپرسی کی حالت میں در بدر پھر رہے ہیں جب کہ بچے کچھے مسلمانوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔


انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ اینٹی بالاکا کے انتہا پسندوں کے زیرکنٹرول علاقوں میں مسلمانوں کے مذہبی تشخص کو طاقت کے زور سے دبانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، انہیں نا تو اسلامی تعلیمات اور عبادات پر کھلے عام عمل کی اجازت ہے اور نا ہی وہ اپنا روایتی لباس پہن سکتے ہیں جس سے بحیثیت مسلمان ان کی شناخت ہوسکے۔ ان متاثرہ علاقوں میں مقامی آبادی کے تحفظ کے لیے تعینات اقوام متحدہ کے امن دستوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔

واضح رہے کہ جمہوری وسطی افریقا میں جاری خانہ جنگی کے باعث اب تک دس لاکھ لوگوں کو اپنے آبائی علاقوں سے بے دخل کیا جا چکا ہے۔

 
Load Next Story