پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 1.03 روپے فی لیٹر سے 4.92 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کر دیا ہے۔

حکومت چاہتی تو پٹرول کی قیمتوں میں زیادہ کمی کر سکتی تھی کیونکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں خاصی کم ہیں۔ فوٹو:فائل

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 1.03 روپے فی لیٹر سے 4.92 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کر دیا ہے۔ اگرچہ پٹرول کی قیمت میں محض ایک روپیہ اور چند پیسے کی کمی بہت معمولی ہے لیکن اس اعتبار سے خوش آئند ہے کہ اضافہ تو نہیں ہوا جس کا صارفین کو دھڑکا لگا رہتا ہے لیکن ایک بات جو عام فہم سے بالا ہے وہ یہ ہے کہ جب بازار میں ایک روپے سے چھوٹا کوئی سکہ ہی موجود نہیں تو پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں تین پیسے اور تراسی پیسے کا ذکر آخر کس مصلحت کے تحت کیا جاتا ہے۔

بہرحال پٹرول ایک روپیہ 3 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 2 روپے 6 پیسے، مٹی کا تیل4 روپے 83 پیسے سستا کر دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کمی کرتے ہوئے بتایا کہ پٹرول کی قیمت 77.79 سے کم کر کے 76.76 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 87.11 سے کم کر کے 85.05 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔


ایچ او بی سی کی قیمت 83.81 سے کم کر کے 82.79 روپے رکھی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت 64.94 روپے کی بجائے 60.11 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے، لائٹ ڈیزل 61.51 کی بجائے 56.59 روپے فی لیٹر دستیاب ہو گا، نئی قیمتوں کا اطلاق 31 جولائی کی رات 12 بجے سے ہو گیا ہے۔

حکومت چاہتی تو پٹرول کی قیمتوں میں زیادہ کمی کر سکتی تھی کیونکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں خاصی کم ہیں لیکن حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اپنی مالی ضروریات کو زیادہ اہمیت دی۔ یوں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سوائے مٹی کے تیل کی قیمت کے کسی دوسری مد میں خاطرخواہ کمی نہیں کی گئی۔
Load Next Story