یہ تاثرغلط ہے کہ آئی ایس آئی کے کہنے پر دھرنا دیا عمران خان
تحریک انصاف واحدسیاسی جماعت ہے جس سےتمام پارٹیاں خوفزدہ ہیں یہ کیسےممکن ہےجنہوں نےمشکل وقت میں ساتھ دیا انہیں چھوڑ دوں
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے دھرنے کا فیصلہ کیا تھا اور یہ تاثر غلط ہے کہ آئی ایس آئی کے کہنے پر دھرنا دیا۔
اسلام آباد میں پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جس سے تمام پارٹیاں خوفزدہ ہیں جس کی مثال حال ہی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ہیں جس میں تمام جماعتوں نے مل کر تحریک انصاف کے خلاف الیکشن لڑا۔انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران ایسا بھی وقت آیا کہ لوگ غائب ہوگئے لیکن پھر واپس آ گئے،شاہ محمود قریشی سمیت دیگر سے پوچھ کر جہانگیرترین کو پارٹی کا سیکرٹری جنرل بنایا اب کیسے ممکن ہے کہ جن لوگوں نے مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا انہیں چھوڑ دوں،پارٹی کے لیے کس نے کتنا کام کیا اس کا فیصلہ میں خود کروں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حقیقی سیاسی جماعت بنانا چاہتا تھا، میرے والدین غلام ملک میں پیدا ہوئے لیکن اب پاکستانی عوام خوش قسمت ہیں کہ وہ آزاد ملک میں پیدا ہوئے تاہم انگریزوں کے زمانے میں نظام اچھا تھا اورلوگوں کو انصاف ملتا تھا لیکن اب ملک میں سیاست کرپٹ کلچر بن چکا ہے جس کا مقصد اقتدار میں آکر پیسہ بنانا بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے مسئلے پارٹی کے اندر حل ہونے چاہییں، 19 سال تک اپنے نظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا تو اب کس طرح کر سکتا ہوں، پاکستان میں کرپشن عروج پرہے اور ہم اخلاقی طورپرتباہی کی طرف جارہےہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے نیشنل کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ مجھے پارٹی سے نكالنے كے حوالے سے پارٹی كے اندر ايك مہم چلائی جارہی تھی جو اب دم توڑ گئی ہے ،عمران خان نے پارٹی ميں قبضہ مافيا پربات كرنے پر ناراضگی كا اظہاركياہے، سياسی جماعتوں ميں اختلافات ہوجاتے ہيں ليكن اسے ميڈيا ميں آ كر اس طرح اچھالنا غلط بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی انتخابات عمران خان تسنيم درانی سے 2 روز ميں مشاورت كركے فائنل كر ليں گے، عمران خان تحريك انصاف كے نظرئيے كے محافظ ہيں۔
https://www.dailymotion.com/video/x304cmn_pti_news
اسلام آباد میں پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جس سے تمام پارٹیاں خوفزدہ ہیں جس کی مثال حال ہی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ہیں جس میں تمام جماعتوں نے مل کر تحریک انصاف کے خلاف الیکشن لڑا۔انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران ایسا بھی وقت آیا کہ لوگ غائب ہوگئے لیکن پھر واپس آ گئے،شاہ محمود قریشی سمیت دیگر سے پوچھ کر جہانگیرترین کو پارٹی کا سیکرٹری جنرل بنایا اب کیسے ممکن ہے کہ جن لوگوں نے مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا انہیں چھوڑ دوں،پارٹی کے لیے کس نے کتنا کام کیا اس کا فیصلہ میں خود کروں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حقیقی سیاسی جماعت بنانا چاہتا تھا، میرے والدین غلام ملک میں پیدا ہوئے لیکن اب پاکستانی عوام خوش قسمت ہیں کہ وہ آزاد ملک میں پیدا ہوئے تاہم انگریزوں کے زمانے میں نظام اچھا تھا اورلوگوں کو انصاف ملتا تھا لیکن اب ملک میں سیاست کرپٹ کلچر بن چکا ہے جس کا مقصد اقتدار میں آکر پیسہ بنانا بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے مسئلے پارٹی کے اندر حل ہونے چاہییں، 19 سال تک اپنے نظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا تو اب کس طرح کر سکتا ہوں، پاکستان میں کرپشن عروج پرہے اور ہم اخلاقی طورپرتباہی کی طرف جارہےہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے نیشنل کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ مجھے پارٹی سے نكالنے كے حوالے سے پارٹی كے اندر ايك مہم چلائی جارہی تھی جو اب دم توڑ گئی ہے ،عمران خان نے پارٹی ميں قبضہ مافيا پربات كرنے پر ناراضگی كا اظہاركياہے، سياسی جماعتوں ميں اختلافات ہوجاتے ہيں ليكن اسے ميڈيا ميں آ كر اس طرح اچھالنا غلط بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی انتخابات عمران خان تسنيم درانی سے 2 روز ميں مشاورت كركے فائنل كر ليں گے، عمران خان تحريك انصاف كے نظرئيے كے محافظ ہيں۔
https://www.dailymotion.com/video/x304cmn_pti_news