الطاف حسین نے بھارت اقوام متحدہ اور نیٹو سے مدد کی بات نہیں کی فاروق ستار
ہماری کہیں شنوائی نہیں ہورہی ہم جائیں توکہاں جائیں؟ انصاف نہیں ملے تو بتائیں ہم کیا کریں، رہنما ایم کیو ایم
QUETTA:
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ الطاف حسین نے بھارت، اقوام متحدہ اور نیٹو سے مدد کی بات نہیں کی اور ان کی تقریر آئین سے متصادم نہیں۔
رابطہ کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے اپنی تقریر کے دوران بھارت سے کسی بھی قسم کی مدد اور مداخلت کی بات نہیں کی اور ان کی تقریر آئین سے متصادم بھی نہیں جب کہ وہ مہاجروں کے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین اور ایم کیو ایم کو الگ نہیں کیا جاسکتا، لندن میں کیس 5 سال سے چل رہا ہے تو کیا الطاف حسین ایسی باتیں 5 سال سے کر رہے ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی میں جاری آپریشن کا رخ ایم کیو ایم کی جانب موڑ دیا گیا ہے، ہماری کہیں شنوائی نہیں ہورہی ہم جائیں توکہاں جائیں؟ انصاف نہیں ملے تو بتائیں ہم کیا کریں، ہمیں بتایا جائے کہ غیرجانبدارانہ تحقیقات کون کرائے گا؟ حکومت خود فیصلہ کرے کہ کس سے تحقیقات کرائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا وجود اور مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا گیا جب کہ ہمارے 40 کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی اور150 جبری طور پر لاپتہ ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ الطاف حسین نے بھارت، اقوام متحدہ اور نیٹو سے مدد کی بات نہیں کی اور ان کی تقریر آئین سے متصادم نہیں۔
رابطہ کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے اپنی تقریر کے دوران بھارت سے کسی بھی قسم کی مدد اور مداخلت کی بات نہیں کی اور ان کی تقریر آئین سے متصادم بھی نہیں جب کہ وہ مہاجروں کے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین اور ایم کیو ایم کو الگ نہیں کیا جاسکتا، لندن میں کیس 5 سال سے چل رہا ہے تو کیا الطاف حسین ایسی باتیں 5 سال سے کر رہے ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی میں جاری آپریشن کا رخ ایم کیو ایم کی جانب موڑ دیا گیا ہے، ہماری کہیں شنوائی نہیں ہورہی ہم جائیں توکہاں جائیں؟ انصاف نہیں ملے تو بتائیں ہم کیا کریں، ہمیں بتایا جائے کہ غیرجانبدارانہ تحقیقات کون کرائے گا؟ حکومت خود فیصلہ کرے کہ کس سے تحقیقات کرائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا وجود اور مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا گیا جب کہ ہمارے 40 کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی اور150 جبری طور پر لاپتہ ہیں۔