امریکا نے پاکستان میں مقیم 3 افراد پر دہشتگردی میں معاونت کرنے پر پابندی عائد کر دی
امریکا کے محکمہ خزانہ کے مطابق مولوی آدم خان اچکزئی اور عامر علی چوہدری دھماکہ خیز مواد بنانے میں بھی ملوث رہے ہیں۔
KARACHI:
امریکا کے محکمہ خزانہ نے پاکستان میں مقیم 3 افراد پر پابندی عائد کر کے ان کے اثاثے منجمد کر دئیے ہیں۔
امریکا نے الزام عائد کیا ہے کہ مولوی آدم خان اچکزئی، عامر علی چوہدری اور قاری ایوب بشیر نے طالبان، تحریک طالبان پاکستان اور اسلامک موومنٹ آف ازبکستان کی مالی معاونت کی ہے۔
امریکا کے محکمہ خزانہ کے مطابق مولوی آدم خان اچکزئی اور عامر علی چوہدری دھماکہ خیز مواد بنانے میں بھی ملوث رہے ہیں۔
مولوی آدم خان اچکزئی 2010 میں طالبان ملٹری کمانڈر کے طور پر کام کر چکاہے اوراس نے 2012 میں 150 دہشگردوں کو امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس بنانے کی بھی تربیت دی۔ وہ خود کش جیکٹس اورامپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس بنانے کا بھی ماہر ہے۔
عامر علی چوہدری الیکٹرونکس اور ایکسپلوسیوز بنانے کا ماہر ہے اور اس نے 2010 میں نیو یارک ٹائمز اسکوائر پر ناکام بنا دئے جانے والے بم حملے میں استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد کے انتخاب میں بھی مدد کی تھی۔
امریکا کے محکمہ خزانہ نے پاکستان میں مقیم 3 افراد پر پابندی عائد کر کے ان کے اثاثے منجمد کر دئیے ہیں۔
امریکا نے الزام عائد کیا ہے کہ مولوی آدم خان اچکزئی، عامر علی چوہدری اور قاری ایوب بشیر نے طالبان، تحریک طالبان پاکستان اور اسلامک موومنٹ آف ازبکستان کی مالی معاونت کی ہے۔
امریکا کے محکمہ خزانہ کے مطابق مولوی آدم خان اچکزئی اور عامر علی چوہدری دھماکہ خیز مواد بنانے میں بھی ملوث رہے ہیں۔
مولوی آدم خان اچکزئی 2010 میں طالبان ملٹری کمانڈر کے طور پر کام کر چکاہے اوراس نے 2012 میں 150 دہشگردوں کو امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس بنانے کی بھی تربیت دی۔ وہ خود کش جیکٹس اورامپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس بنانے کا بھی ماہر ہے۔
عامر علی چوہدری الیکٹرونکس اور ایکسپلوسیوز بنانے کا ماہر ہے اور اس نے 2010 میں نیو یارک ٹائمز اسکوائر پر ناکام بنا دئے جانے والے بم حملے میں استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد کے انتخاب میں بھی مدد کی تھی۔