قصور میں بچوں سے بدفعلی کے ملزم چھوڑنے پر مظاہرین کا احتجاج 2 ڈی ایس پی سمیت 15اہلکار زخمی
پولیس کے لاٹھی چارج اور شیلنگ سے متعدد مظاہرین بھی زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا
نواحی گاؤں حسین خان والا میں بچوں سے بد فعلی کے ملزم چھوڑنے پر بچوں کے اہل خانہ اور شہریوں نے شدید احتجاج کیا اور اس دوران پولیس اور مظاہرین میں تصادم سے 2 ڈی ایس پی سمیت 15 پولیس اہلکار اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق قصور کے نواحی گاؤں حسین خان والا میں پولیس نے بچوں سے بد فعلی کے ملزم کو رہا کردیا جس پر مظاہرین نے دیپالپور روڈ پر شدید احتجاج کیا اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کی تو پولیس اور مظاہرین میں شدید تصادم ہوا، پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے لاٹھی چارج سے مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے اور انہوں نے گاڑیوں اور اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں 2 ڈی ایس پی اور ایک انسپکٹر سمیت 15 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، واقعے میں زخمی اہلکاروں اور مظاہرین نے ریسکیو 1122 کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ مظاہرے کے دوران دیپالپور روڈ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی۔ واقعے کے بعد ڈی سی او قصور، اعلیٰ پولیس حکام اور پنجاب اسمبلی کے بعض ارکان اسمبلی بھی موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین سے مذاکرات شروع کردیئے، مظاہرین کی جانب سے ملزمان اور لاٹھی چارج کرنے والے مظاہرین کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x30dd6c_kasur_news
ایکسپریس نیوز کےمطابق قصور کے نواحی گاؤں حسین خان والا میں پولیس نے بچوں سے بد فعلی کے ملزم کو رہا کردیا جس پر مظاہرین نے دیپالپور روڈ پر شدید احتجاج کیا اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کی تو پولیس اور مظاہرین میں شدید تصادم ہوا، پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے لاٹھی چارج سے مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے اور انہوں نے گاڑیوں اور اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں 2 ڈی ایس پی اور ایک انسپکٹر سمیت 15 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، واقعے میں زخمی اہلکاروں اور مظاہرین نے ریسکیو 1122 کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ مظاہرے کے دوران دیپالپور روڈ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی۔ واقعے کے بعد ڈی سی او قصور، اعلیٰ پولیس حکام اور پنجاب اسمبلی کے بعض ارکان اسمبلی بھی موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین سے مذاکرات شروع کردیئے، مظاہرین کی جانب سے ملزمان اور لاٹھی چارج کرنے والے مظاہرین کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x30dd6c_kasur_news